قلمدانوں کی تقسیم کااعلان متوقع، آر آرنگر کی سیٹ کانگریس نے جیت لی۔جے ڈی ایس کو تیسرا مقام

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 1st June 2018, 2:59 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،31؍مئی(ایس او نیوز) ریاستی وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے آج کہاکہ کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کابینہ کی توسیع اور قلمدانوں کی تقسیم کی تفصیل یکم؍جون کو منظر عام پر لائی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ کئی مرحلوں کی بات چیت کے بعد دونوں پارٹیوں کے اتفاق سے کابینہ توسیع کا فیصلہ کیا گیاہے۔

انہوں نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ جے ڈی ایس کے سربراہ دیوے گوڈا اور کانگریس کے جنرل سکریٹری وینوگوپال دہلی میں رونما تازہ حالات پر گفتگو کریں گے۔ اس کے بعد ہم کابینہ کی تشکیل اور قلمدانوں کی تقسیم کے علاوہ کو آرڈینیشن کمیٹی کی تشکیل کی تفصیلات کے ساتھ جمعہ کے دن عوام کے روبرو آئیں گے۔ کمار سوامی نے 23؍مئی کو وزیراعلیٰ کی حیثیت سے حلف لینے کے دو دن بعد 25؍مئی ہی کو اسمبلی اکثریت ثابت کردی تھی۔ اس کے بعد کابینہ میں توسیع کا معاملہ التوا میں پڑ گیا تھا۔ قلمدانوں کی تقسیم پر دونوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق ہونہیں پایا تھا۔ دونوں پارٹیاں فائنانس اور آب پاشی کے قلمدانوں کو لے کر کسی بھی نتیجہ پر نہیں پہنچ رہی تھیں۔ آخرکار فائنانس کا قلمدان کانگریس نے جے ڈی ایس کے لئے چھوڑ دیا ہے۔ اس کے بعد دیگر قلمدانوں سے متعلق دونوں پارٹیوں کے درمیان اتفاق ہواہے۔ کل کابینہ میں شامل ہونے والے ممکنہ وزراء کو کونسے قلمدان دیئے جائیں گے۔ اس کا اعلان کئے جانے کا امکان ہے۔

ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ قلمدانوں کی تقسیم پر دونوں پارٹیوں کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کئی مرحلوں کی بات چیت کے بعد تمام باتیں طے ہوچکی ہیں۔ دونوں پارٹیوں کی اتفاق رائے ہی سے قلمدانوں کی تقسیم کا فیصلہ کیاگیاہے جن کوکل منظر عام پر لایا جائے گا۔ معتبر ذرائع کے مطابق فائنانس کا قلمدان جے ڈی ایس کو اور داخلہ امور کا قلمدان کانگریس کو دینا طے پایا ہے۔ دریں اثناء خبر ملی ہے کہ کرناٹک میں کانگریس انچارج کے سی وینوگوپال نے آج شہر کی ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں کانگریس کی جانب سے کابینہ میں شامل کئے جانے والے وزراء اور قلمدانوں کی تقسیم سے متعلق پارٹی کے متعلقہ لیڈروں سے بات چیت کی ہے۔ آج شب ہی متوقع وزراء کی فہرست تیار ہوجانے کا امکان ہے۔ کانگریس ہائی کمان نے ممکنہ وزراء کی فہرست کو منظوری دے دی ہے۔ اب ریاستی کانگریس لیڈرس ان ناموں کی فہرست کو حتمی شکل دے کر فہرست وزیراعلیٰ کمار سوامی کے حوالہ کردیں گے۔

وزیراعلیٰ کمار سوامی اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کے بعد سرکای بورڈس اور کارپوریشنوں کو تحلیل کرنے کا سرکیولر جاری کرکے ان اداروں کے لئے نئے عہدہ داروں کو نامزد کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس کی وجہ سے صرف چند ماہ قبل دوسری میعاد کے لئے نامزد عہدہ دار مایوس ہوگئے ہیں اور آج وینوگوپال سے ملاقات کرکے ان عہدہ داروں نے ان کے عہدوں کو بحال کرنے کی گزارش کی ہے۔ حسب توقع کانگریس نے راجہ راجیشوری نگر اسمبلی حلقہ کا چناؤ جیت لیاہے۔ کرناٹک میں کانگریس جے ڈی ایس کی نئی مخلوط حکومت کے دور میں راجہ راجیشوری نگر اسمبلی حلقہ کے لئے ہوئے انتخابات میں کانگریس نے یہ سیٹ 25,492ووٹوں کی اکثریت سے جیت کر ریاست کرناٹک میں اپنی مقبولیت کو ثابت کردیا ہے۔ اقتدارمیں دونوں کانگریس اور جے ڈی ایس ساجھیدار ہیں۔ لیکن آرآر نگر حلقہ کے چناؤ میں دونوں پارٹیوں کے درمیان کوئی اتفاق نہیں ہوسکا۔ اس چناؤ میں بی جے پی نے دوسرا جبکہ جے ڈی ایس امیدوار کو تیسرا مقام حاصل ہواہے۔

سرکاری ذرائع کے مطابق جیت درج کرنے والے کانگریس امیدوار این منی رتنا نے 1,08,064 ووٹ حاصل کرکے یہ سیٹ بحال کرلی ہے۔ بی جے پی امیدوار تلسی منی راجو گوڈا نے 82572 ووٹ حاصل کئے جبکہ جے ڈی ایس امیدوار ایچ رامچندرا نے جو بی جے پی چھوڑکر جے ڈی ایس میں شامل ہوئے تھے 60,360؍ووٹس حاصل کئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...