کانگریس کو دھچکا، راشد علوی بولے نہیں لڑوں گا الیکشن، سچن چودھری کو ملا ٹکٹ
نئی دہلی،25 مارچ (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کانگریس کے بڑے لیڈر راشد علوی نے پیر کو کہا کہ وہ صحت کی وجوہات کی وجہ سے الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔انہوں نے الیکشن نہیں لڑنے کی معلومات پارٹی اعلی کمان کو بھیج دی ہے۔راشد علوی امروہہ سیٹ سے کانگریس کے امیدوار ہیں۔اس کے بعد کانگریس نے سچن چودھری کو امروہہ کا نیا امیدوار بنایا ہے،اگرچہ سیاسی گلیاروں میں بحث ہے کہ کانگریس کی پہلی فہرست میں نام نہیں ہونے کی وجہ سے راشد علوی ناراض چل رہے تھے،ان کا نام پارٹی کی 8 ویں فہرست میں آیا تھا، امروہہ سیٹ سے بی جے پی نے کنور سنگھ تور اور بی ایس پی نے دانش علی کو میدان میں اتارا ہے۔اس لوک سبھا انتخابات میں ایسا پہلی بار ہوا ہے جب پارٹی کی طرف سے امیدوار بنائے جانے کے بعد کسی امیدوار نے اپنا نام میدان سے واپس لیا ہے۔
کانگریس کے سابق ترجمان راشد علوی 1999 سے 2004 تک ایم پی رہے۔اس کے علاوہ دو بار اتر پردیش سے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ بھی رہ چکے ہیں۔گزشتہ ماہ کانگریس صدر راہل گاندھی نے یوپی کا قلعہ فتح کرنے کے لئے کچھ 6 کمیٹیاں بنائی تھیں،ان کمیٹیوں میں کل 92 لوگ ہیں۔کانگریس صدر راہل گاندھی نے جن چھ کمیٹیوں کی تشکیل کی منظوری دی ہے، ان میں الیکشن کمیٹی، تشہیر مہم کمیٹی، انتخابات حکمت عملی اور منصوبہ بندی کمیٹی، رابطہ کمیٹی، منشور کمیٹی اور میڈیا اور تشہیر کمیٹی شامل ہیں۔
کانگریس صدر نے راشد علوی کو مینی فیسٹو کمیٹی کا چیئرمین بنایا ہے۔اس کمیٹی میں کل 10 رکن ہیں۔ان میں سابق وزیر پردیپ جین، سابق وزیر جتن پرساد، سابق ایم پی برج لال کھابري، سابق ممبر اسمبلی گجراج سنگھ اور حفیظ الرحمن، سابق ایم ایل سی ہرندر اگروال، ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے جوائنٹ سکریٹری ہرش وردھن شیام، صوبہ یوتھ کانگریس (مشرقی زون) کے صدر نیرج ترپاٹھی اور این ایس یو آئی مغرب زون کے صدر روہت رانا شامل ہیں۔
کانگریس نے اپنے مسلم امیدواروں کے ذریعے ایس پی۔بی ایس پی گٹھ جوڑ کا کرارا جواب دیا تھا۔کانگریس نے مغربی اتر پردیش کی چار لوک سبھا سیٹوں پر مسلم امیدوار اتارے تھے۔مرادآباد، بجنور، سہارنپور اور امروہہ چار ایسے لوک سبھا علاقے ہیں، جہاں سے کانگریس نے مسلم چہروں کو موقع دیا ہے۔مرادآباد سے عمران پرتاپ گڑھي، بجنور سے نسیم الدین صدیقی، سہارنپور سے عمران مسعود اور امروہہ سے راشد علوی کو ٹکٹ دیا گیا ہے،یہ چاروں صرف امیدوار بھر نہیں ہیں، بلکہ ان اپنی الگ خاص شناخت بھی ہے،اب ان میں سے ایک راشد علوی نے الیکشن لڑنے سے انکار کر دیا ہے۔کانگریس کے قومی ترجمان راشد علوی پورے ملک میں اپنی شناخت رکھتے ہیں۔
اب تک مایاوتی مسلسل کانگریس پر حملے کر رہی تھیں۔اس کے جواب میں کانگریس نے چار مسلم امیدوار میدان میں اتار دئے تھے۔سیاسی تجزیہ کاروں کی مانیں تو جن لوک سبھا سیٹوں پر 20 فیصد سے زیادہ مسلم آبادی ہے، اور وہاں اتحاد کا کوئی مسلم امیدوار نہیں ہے، وہاں کانگریس نے اپنے مضبوط مسلم امیدوار اتارنے کی حکمت عملی اپنائی ہے لیکن راشد اگر الیکشن نہیں لڑیں گے تو مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کے امروہہ امیدوار دانش علی کے جیتنے کی امید بڑھ جائیں گی۔مغربی یوپی میں کانگریس کے مسلم امیدواروں والی حکمت عملی ایس پی۔بی ایس پی اتحاد کو نقصان پہنچانے والی تھی، لیکن اب راشد علوی کے جانے کے بعد اتحاد کو اچھا موقع مل سکتا ہے۔