کابینہ میں توسیع ٹال دئے جانے سے کانگریس اراکین اسمبلی ناراض
بنگلورو:6/دسمبر (ایس او نیوز)ریاست کی مخلوط حکومت کی رابطہ کمیٹی کے چیرمین سدرامیا کی طرف سے کل یہ اعلان کہ ریاستی کابینہ میں توسیع بلگاوی لیجسلیچر اجلاس کے بعد 22دسمبر کو کی جائے گی۔ کانگریس پارٹی میں برگشتگی کی ایک نئی لہر کا سبب بنا ہوا ہے۔ اسمبلی اجلاس سے پہلے کابینہ میں توسیع کا اشارہ دیتے دیتے کانگریس نے اچانک اپنا رویہ تبدیل کرلیا اور سدرامیا کے ذریعے یہ اعلان کروایا کہ 22دسمبرکو وزارت میں توسیع اور سرکاری بورڈوں اور کارپوریشنوں کے لئے چیرمینوں کا تقرر کیا جائے گا۔ سدرامیا کا یہ اعلان وزارت کے دعویداروں ناراضی کی لہر کا سبب بنا ہوا ہے۔ ان میں سے بیشتر نے طے کیا ہے کہ کانگریس اعلیٰ کمان کو باور کرایا جائے کہ اسمبلی اجلاس سے پہلے ہی ریاستی کابینہ میں توسیع کردی جائے۔ دوسری طرف جارکی ہولی برادران نے پارٹی قیادت پر زور دیا ہے کہ وزارت کی توسیع کے مرحلے میں ان کے حامیوں کو زیادہ نمائندگی ملنی چاہئے۔ بتایاجاتاہے کہ وزارت کی کانگریس کے حصے میں آنے والی چھ مخلوعہ نشستوں کے لئے پارٹی میں چالیس سے زیادہ دعویدار ہیں۔خدشہ ہے کہ ان تمام دعویداروں کی ناراضی مول کر پارٹی اگر کابینہ میں توسیع کو آگے بڑھاتی ہے تو لیجسلیچر اجلاس کے دوران ہی حکومت کے لئے پریشانی اٹھانی پڑتی ہے۔ اسے ٹالنے کے لئے سابق وزیراعلیٰ سدرامیا کی صدارت میں کل ہوئی رابطہ کمیٹی میٹنگ میں طے کیاگیا کہ کابینہ میں توسیع کو مزید دس بارہ دنوں کے لئے موخر کیا جائے۔