کانگریس انتخابی منشور کی تیاری قطعی مراحل میں، دیہی ترقیات ،تعلیم اور صحت کی جانب زیادہ توجہ ممکن
بنگلورو، 10؍اپریل(ایس او نیوز) پچھلے انتخابات میں وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اپنے انتخابی منشور میں عوام سے 165وعدے کئے تھے جن میں سے بیشتر کو وفاکرنے میں ان کی حکومت کامیاب رہی۔ آنے والے انتخابات میں بھی عوام کی فلاح کے لئے ایسے ہی تعمیری وعدوں پر مشتمل انتخابی منشور کی تیاری قطعی مراحل میں داخل ہوچکی ہے۔اس بار بھی کانگریس پارٹی کی طرف سے عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کئی نئے نئے منصوبے شامل کئے گئے ہیں ، سابق مرکزی وزیر اور چکبالاپور کے رکن پارلیمان ڈاکٹر ویرپا موئلی کی قیادت میں قائم انتخابی منشور کمیٹی کی طرف سے انتخابی منشور کے تمام نکات کو قطعیت دی جاچکی ہے۔صدر کانگریس راہول گاندھی نے ریاست بھر میں جوجن آشیرواد یاترا کی اس میں کسانوں ، مزدوروں اور صنعت کاروں کو اقتدار کا حصے دار بنانے پر زور دیاتھا اور یہ تیقن دیاتھا کہ حکومت پہلے ان کے مسائل کو سلجھانے کی طرف متوجہ ہوگی۔ راہول گاندھی کی ان ترجیحات کو سمجھتے ہوئے اسے انتخابی منشور کا حصہ بنانے کے ساتھ وزیراعلیٰ سدرامیا کی طرف سے بجٹ میں جن اسکیموں کا اعلان کیاگیا تھا ان کو اور بھی بہتر بناتے ہوئے ان کے نفاذ کا وعدہ کیا جارہا ہے۔ 2013کے انتخابی منشور میں سے سدرامیا نے 95فیصد وعدے وفا کئے ہیں ۔ اسی لئے اس بار بھی کانگریس کا انتخابی منشور اس قدر بامقصد رکھا جائے گا کہ ان وعدوں کو تیزی سے عملی جامہ پہنایا جاسکے۔ نئے کرناٹک کی تعمیر کا جو نعرہ کانگریس پارٹی نے دیا ہے اسی کی بنیاد پر مستقبل کے منصوبے منشور کا حصہ بنے ہیں۔ اس سے پہلے انتخابی منشور کا بیشتر حصہ شہر بنگلور کی ترقی پر مرکوز رہتا ، لیکن پہلی بار کانگریس نے اضلاع کی ترقی کے ساتھ دیہی علاقوں میں ترقیاتی منصوبوں پر مشتمل منشور مرتب کیا ہے۔ ریاست میں بنگلور کے علاوہ پانچ ریوینیو ڈویژنوں کے الگ الگ منشور مرتب کئے گئے ہیں اور طے کیاگیا ہے کہ ہر ڈویژن میں مقامی منشور وہاں کے مسائل کوفوقیت دیتے ہوئے جاری کیا جائے گا۔ اس سلسلے میں علاقائی سطح کی انجمنوں اور عمائدین سے ڈاکٹر ویرپا موئیلی اور منشور کمیٹی کے دیگر ممبران نے مشورے کئے ہیں۔ پچھلے انتخابی منشور میں کانگریس نے آب پاشی کی طرف زیادہ توجہ دی تھی اور پانچ سال میں 50 ہزار کروڑ روپے آب پاشی منصوبوں پر صرف کرنے کا اعلان کیاتھا جس کو پورا کرتے ہوئے سدرامیا نے اپنے چھٹویں بجٹ میں آب پاشی منصوبوں پر خرچ کی گئی رقم کا حساب پیش کرتے ہوئے بتایاکہ پانچ سال میں 55ہزار کروڑ روپے ان منصوبوں پر صرف کئے گئے ہیں۔ اس بار کانگریس کے انتخابی منشور سے عوام کی امیدیں اور بھی زیادہ ہیں ، نئے کرناٹک کی تعمیر کے منصوبے کو آگے بڑھانے کے ساتھ تعلیم ، صحت ، سماجی بہبود اور دیگر شعبوں کی طرف بھی توجہ دی جائے گی۔ اس منشور کے تمام نکات کو قطعیت دینے کے سلسلے میں کل ڈاکٹر ویرپاموئیلی نے صدر کانگریس راہول گاندھی سے بھی تبادلۂ خیال کیا۔ انہوں نے اشارہ دیا کہ رواں ماہ کے آخر تک انتخابی منشور تیار ہوجائے گا اور اسے عوام کے سامنے کسی بھی وقت لایا جاسکتا ہے۔ وزیراعلیٰ سدرامیا اور ریاست کے دیگر قائدین نے انتخابی منشور کی ترتیب کے لئے ڈاکٹر ویرپا موئیلی کی جدوجہد کو سراہا ہے۔