مدھیہ پردیش میں بی جے پی اور کانگریس کے درمیان کانٹے کی ٹکر؛ چھتیس گڑھ میں کانگریس کی حکومت بننا طئے؛ راجستھان میں بھی کانگریس بڑھ رہی ہے آگے؛تلنگانہ میں ٹی آر ایس آرہی ہے واپس
نئی دہلی 11/ڈسمبر (ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا انتخابات سے پہلے سیمی فائنل سمجھے جانے والے پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے اچھے دن آتے دکھائی دے رہے ہیں . راجستھان اور چھتس گڑھ میں، کانگریس کی حکومت قائم ہونے کے آثار نظر آنے لگے ہیں ، البتہ بی جے پی کا گڑھ سمجھے جانے والے مدھیہ پردیش میں کانٹے کی ٹکر دیکھی جارہی ہے ۔
خیال رہے کہ مدھیہ پردیش میں سرکار بنانے کے لئے 116 سیٹیں حاصل کرنا ضروری ہے صبح 11 بجے تک یہاں کانگریس 115 سیٹوں پر آگے چل رہی تھی اور بی جے پی 103 سیٹوں پر لیڈ کررہی تھی مگر اب تازہ رحجان یہ ہے کہ بی جے پی ، کانگریس سے آگے بڑھ گئی ہے اور بی جے پی فی الحال 111 سیٹوں پر آگے اور کانگریس 110سیٹوں پر آگے بڑھ رہی ہے۔ البتہ یہ بات طئے ہے یہاں دونوں پارٹیوں میں کانٹے کی ٹکر ہے ایسے میں بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کنگ میکر کا کردار ادا کرسکتی ہے جو چار سیٹوں پر آگے بڑھ رہی ہے۔
راجستھان میں کانگریس 91 اور بی جے پی 87 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔راجستھان میں اخبار نویسوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا کہ انہوں نے وزیراعلیٰ کے عہدہ کا فیصلہ کانگریس صدر راہول گاندھی پر چھوڑا ہے۔
چھتیس گڑھ میں کانگریس کی سرکار بننا طئے لگ رہا ہے جہاں کانگریس 59 سیٹوں پر آگے ہے اور بی جے پی 24 سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
اُدھر تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو اکثریت مل گئی ہے اورجملہ 119 سیٹوں میں سے 80 سے زائد سیٹوں پر آگے چل رہی ہے۔
مزید آپڈیٹس کے لئے ساحل آن لائن دیکھتے رہئے۔
News Updated on: 11:50am