لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی ایس سے مفاہمت نہ کرنے کانگریس لیڈروں کا دباؤ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 11th July 2018, 11:35 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،11؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست کے سینئر کانگریس قائدین بشمول اراکین پارلیمان نے کانگریس قیادت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس جنتادل (ایس) کے ساتھ ہرگز مفاہمت نہ کرے اس سے ریاست میں کانگریس کے امکانات متاثر ہوسکتے ہیں۔

ان لیڈروں نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری وینو گوپال اور دیگر لیڈروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ کانگریس جنتادل (ایس) اتحاد کو مخلوط حکومت تک ہی محدود رکھا جائے۔ لوک سبھا انتخابات میں اس مفاہمت کو آگے نہ بڑھایا جائے۔ سابق وزراء ایچ کے پاٹل ، کاگوڈ تمپا، رکن پارلیمان چندرپا ، کے ایچ منی اپا اور دیگر نے یہ رائے ظاہر کی ہے کہ جنتادل (ایس) کے ساتھ اگر لوک سبھا انتخابات میں مفاہمت کی گئی تو کانگریس کو وہ روایتی سیٹیں قربان کرنی پڑ سکتی ہیں جہاں کافی عرصے سے اس کے امیدوار جیت رہے ہیں۔حلقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے لیڈروں نے کہاکہ کولار ، چکبالاپور اور چامراج نگر سمیت سات ایسے پالیمانی حلقے ہیں جن کا تقاضہ جنتادل (ایس) نے کیا ہے اور کانگریس ان سے دستبردار نہیں ہوسکتی۔

حالانکہ کانگریس قیادت نے طے کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات وہ جنتادل (ایس) کے ساتھ مل کر لڑے گی۔لیکن ابھی سیٹوں کی تعداد اور حلقوں کے متعلق مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔ جنتادل (ایس) نے ہاسن میں اپنے پوتے پرجول ریونا کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تو سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا نے بنگلور رورل حلقے سے انتخاب لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ کانگریس نے کسی بھی حال میں بنگلور رورل حلقے کو دیوے گوڈا کے حق میں خالی کرنے سے صاف انکار کا موقف اپنایا ہے۔اس کے علاوہ جنتادل (ایس) نے سابق مرکزی وزراء ویرپا موئیلی کے حلقے چکبالاپور اور کے ایچ منی اپا کے حلقے کولار ،چندراپا کے حلقے چترادرگہ اور دروا نارائے کے حلقے چامراج نگر کی مانگ رکھی ہے۔کانگریس اپنے موجودہ اراکین کے حلقوں کو کسی بھی حال میں قربان کرنے کے موقف میں نہیں ہے، اسی وجہ سے پارٹی کے لیڈروں نے مانگ کی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں جنتادل (ایس) کے ساتھ مفاہمت نہ کی جائے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...