لوک سبھا انتخابات میں جے ڈی ایس سے مفاہمت نہ کرنے کانگریس لیڈروں کا دباؤ
بنگلورو،11؍جولائی(ایس او نیوز) ریاست کے سینئر کانگریس قائدین بشمول اراکین پارلیمان نے کانگریس قیادت پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس جنتادل (ایس) کے ساتھ ہرگز مفاہمت نہ کرے اس سے ریاست میں کانگریس کے امکانات متاثر ہوسکتے ہیں۔
ان لیڈروں نے اے آئی سی سی جنرل سکریٹری وینو گوپال اور دیگر لیڈروں پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ کانگریس جنتادل (ایس) اتحاد کو مخلوط حکومت تک ہی محدود رکھا جائے۔ لوک سبھا انتخابات میں اس مفاہمت کو آگے نہ بڑھایا جائے۔ سابق وزراء ایچ کے پاٹل ، کاگوڈ تمپا، رکن پارلیمان چندرپا ، کے ایچ منی اپا اور دیگر نے یہ رائے ظاہر کی ہے کہ جنتادل (ایس) کے ساتھ اگر لوک سبھا انتخابات میں مفاہمت کی گئی تو کانگریس کو وہ روایتی سیٹیں قربان کرنی پڑ سکتی ہیں جہاں کافی عرصے سے اس کے امیدوار جیت رہے ہیں۔حلقوں کی نشاندہی کرتے ہوئے لیڈروں نے کہاکہ کولار ، چکبالاپور اور چامراج نگر سمیت سات ایسے پالیمانی حلقے ہیں جن کا تقاضہ جنتادل (ایس) نے کیا ہے اور کانگریس ان سے دستبردار نہیں ہوسکتی۔
حالانکہ کانگریس قیادت نے طے کیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات وہ جنتادل (ایس) کے ساتھ مل کر لڑے گی۔لیکن ابھی سیٹوں کی تعداد اور حلقوں کے متعلق مفاہمت نہیں ہوئی ہے۔ جنتادل (ایس) نے ہاسن میں اپنے پوتے پرجول ریونا کو میدان میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تو سابق وزیراعظم ایچ ڈی دیوے گوڈا نے بنگلور رورل حلقے سے انتخاب لڑنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ کانگریس نے کسی بھی حال میں بنگلور رورل حلقے کو دیوے گوڈا کے حق میں خالی کرنے سے صاف انکار کا موقف اپنایا ہے۔اس کے علاوہ جنتادل (ایس) نے سابق مرکزی وزراء ویرپا موئیلی کے حلقے چکبالاپور اور کے ایچ منی اپا کے حلقے کولار ،چندراپا کے حلقے چترادرگہ اور دروا نارائے کے حلقے چامراج نگر کی مانگ رکھی ہے۔کانگریس اپنے موجودہ اراکین کے حلقوں کو کسی بھی حال میں قربان کرنے کے موقف میں نہیں ہے، اسی وجہ سے پارٹی کے لیڈروں نے مانگ کی ہے کہ لوک سبھا انتخابات میں جنتادل (ایس) کے ساتھ مفاہمت نہ کی جائے۔