کابینہ میں توسیع چہارشنبہ یا جمعرات کو متوقع کانگریس کے ممکنہ وزراء کی فہرست لے کر ریاستی لیڈرس دہلی روانہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 27th May 2018, 10:54 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلورو،26؍مئی(ایس او نیوز) ریاست میں کابینہ کی توسیع اور قلمدانوں کی تقسیم کی سرگرمیوں کا آغاز ہوچکاہے۔ وزارت میں شامل ہونے کانگریس کے کئی اراکین اسمبلی نے ایک طرف لابی تیز کردی ہے تو دوسری طرف سابق وزیراعلیٰ سدارامیا اور دیگر سینئر کانگریس لیڈر کانگریس کے ممکنہ وزراء کی فہرست لے کر نئی دہلی میں کانگریس صدر راہل گاندھی اور دیگر متعلقہ لیڈروں سے مشورہ کرنے دہلی روانہ ہوچکے ہیں۔ معاہدہ کے مطابق کابینہ میں جے ڈی ایس کے 12 اور کانگریس کے22؍وزراء شامل ہوں گے۔ کہا جارہاہے کہ جے ڈی ایس کے 12؍وزراء کے انتخاب میں کوئی پریشانی نہیں۔ لیکن کانگریس کے وزراء کا انتخاب کرنے میں کافی مشکلات پیش آرہی ہیں۔ اس رسہ کشی کی وجہ سے کانگریس قیادت کو کش مکش کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق کانگریس وزراء کی حتمی فہرست پر ہائی کمان کی منظوری کے بعد چہارشنبہ یا جمعرات کے دن کابینہ میں توسیع ہوسکتی ہے۔ کانگریس وفد کی دہلی روانگی سے پہلے سدارامیا کی صدارت میں یہاں بنگلور میں بیٹھک کے دو دور چلے جس میں کرناٹک کے انچارج کے سی وینوگوپال نے بھی شرکت کی۔ وزارت میں چند اراکین اسمبلی کو شامل کرنے اس اجلاس میں دباؤ ڈالا گیا۔اس بیٹھک کے بعد ایک فہرست لے کر سدارامیا کے ساتھ نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور کے پی سی سی تشہیری کمیٹی کے صدر ڈی کے شیوکمار ایک خصوصی طیارہ کے ذریعہ دہلی روانہ ہوئے ہیں۔ کانگریس کے کونسے اراکین کو کابینہ میں شامل کیاجانا چاہئے اور کس کو کونسا قلمدان دیا جانا چاہئے۔ اس پر دہلی میں گفتگو کے بعد جے ڈی ایس لیڈروں کے ساتھ بات چیت ہوگی۔ کانگریس کو امور داخلہ، توانائی، بنگلور ترقیات، مالگزاری جیسے اہم قلمدان دینے کا مطالبہ کیاجارہاہے۔ یہ تمام امور طے ہونے کے بعد چہارشنبہ یا جمعرات کے دن کابینہ میں توسیع کی امید کی جارہی ہے۔ کہا جارہاہے کہ کابینہ میں توسیع کے پہلے مرحلہ میں دونوں پارٹیوں سے فی کس 5؍وزارء کو شامل جائے گا۔ اس کے بعد مرحلوں میں کابینہ میں توسیع ہوگی۔ 

کوئی الجھن نہیں: وزیراعلیٰ کمار سوامی نے آج کہاکہ کابینہ توسیع سے متعلق ان کے لئے کوئی الجھن نہیں۔ کانگریس لیڈر اپنی پارٹی سے وزراء کا انتخاب کریں گے۔ جبکہ ان کی پارٹی سے وزراء کی فہرست تقریباً تیار ہے۔ دہلی روانگی سے پہلے نائب وزیراعلیٰ پرمیشور نے کہاکہ کابینہ میں توسیع اور قلمدانوں کی تقسیم سے متعلق ہائی کمان سے گفتگو کی جائے گی۔ ہائی کمان فیصلہ کرے گا کہ کس کو شامل کرنا چاہئے اور کسے کونسا قلمدان دیا جانا چاہئے۔ انہوں نے بتایاکہ اس سلسلہ میں وزیراعلیٰ کمار سوامی بھی دہلی آرہے ہیں۔ ان کی پارٹی سے کون وزراء ہوں گے وہ فہرست تیار کررہے ہیں۔ 

کے پی سی سی صدارت: انہوں نے بتایاکہ کے پی سی سی کا اگلا صدر کون ہوگا اس پر بھی دہلی میں گفتگو ہوگی۔ میں نے پورے 8؍سال یہ ذمہ داری نبھائی ہے۔ اب یہ ذمہ داری دوسروں کو دینے کا وقت آچکاہے۔ انہوں نے امید کی کہ پارٹی کو اس سے بہتر ریاستی صدر ملے گا اور پارٹی کو مضبوط بنانے میں ان سے بہتر رول ادا کرے گا۔ دوسروں کو بھی موقع ملنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ میرے لئے امور داخلہ کا قلمدان چاہئے ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیاہے۔ ہائی کمان جو بھی قلمدان دے گا میں اسے قبول کروں گا۔ کئی اراکین کابینہ میں شمولیت کے لئے مجھ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ لیکن حتمی فیصلہ پارٹی ہائی کمان ہی کرے گا۔

کانگریس سے ممکنہ وزراء: آروی دیش پانڈے ڈی کے شیوکمار رام لنگاریڈی، ایس آر پاٹل، کے جے جارج، ایچ کے پاٹل، ایم بی پاٹل، آر روشن بیگ، یوٹی قادر، رحیم خان یا تنویر سیٹھ، راج شیکھر پاٹل، رمیش جارکیہلی یا ستیش جارکیہلی، ایم ٹی بی ناگراج، ایم کرشنپا، کرشنا بائرے گوڈا، پرینکا کھرگے، ایم ٹی بی ناگراج، شیوشنکر ریڈی، لکشمی ہیلکر اور روپا شٹی دھر۔ 

جے ڈی ایس سے ممکنہ وزراء: جی ٹی دیوے گوڈا، سی ایس پٹا راجو، ایچ ڈی ریونا، ایس آر سرینواس، بسواراج ہورٹی، وینکٹ راؤ، ناڈگوڈا، بی ایم فاروق، بنڈیا کاشمپور، ایچ وشواناتھ، ایچ کے کمار سوامی، منگولی ملپا چناویرپا۔ کابینہ میں توسیع کے آخری وقت تک ان ناموں میں تبدیلی ہوسکتی ہے۔ کے جی ایف سے کانگریس کی ٹکٹ پر منتخب ہونے والی روپا ششی دھر رکن پارلیمان حلقہ کولار اور سابق مرکزی وزیر کے ایچ منی اپا کی بیٹی ہیں۔ پہلی بار منتخب ہوئی ہیں۔ منی اپا کانگریس کی اسکریننگ کمیٹی کے رکن ہیں۔ اس لئے وہ اپنی بیٹی کے لئے بھی وزارت چاہتے ہیں۔
 

ایک نظر اس پر بھی

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...

سورت میں کانگریس کے امیدوارنیلیش کمبھانی کی نامزدگی منسوخ؛ بی جے پی امیدوار بلامقابلہ منتخب؛ کانگریس نے میچ فیکسنگ کا لگایا الزام

گجرات کی سورت لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار مکیش دلال بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ان کے انتخاب کو بی جے پی کی جانب سے لوک سبھا انتخابات کا پہلا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔ مگر مکیش دلال کے اس بلا مقابلہ منتخب ہونے کے عمل کا تجزیہ کرتے ہوئے کانگریس نے اسے جمہوریت کے لیے خطرہ اور ...

وزیراعظم مودی کا مسلمانوں کی مخالفت میں نفرت انگیزخطاب؛ کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو کی گئی17 شکایتیں

وزیراعظم نریندر مودی نے مسلمانوں کی مخالفت میں جس طرح کا نفرت انگیز خطاب کیا ہے ، اس پر ملک  کے اکثر عوام حیرت کا اظہار کررہے ہیں۔ اس ضمن میں کانگریس کی طرف سے الیکشن کمیشن کو ١٧ شکایتیں دی گئی ہیں، اور ان کےخلاف کاروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے جبکہ سوشیل میڈیا پر ان کے بیان کو لے ...

انڈیا بلاک اقتدار میں آنے پر قانون میں لائی جائے گی تبدیلی ؛ چدمبرم نے کہا ؛ زیر سماعت قیدی جب مجرم نہیں ہوتے تو اُنہیں جیل میں رکھا جانا غلط

سابق مرکزی وزیر اور کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے  کہا ہے  کہ اگر انڈیا  بلاک مرکز میں برسراقتدار آتا ہے، تو وہ   سپریم کورٹ کے قائم کردہ  "ضمانت ایک اصول ہے، اور جیل ۔ استثناء ہے" کو لاگو کرنے کا قانون لائیں گے۔ چدمبرم نے کہا کہ  ضمانت دینے کے اُصول  پر نچلی اور ضلعی عدالتوں میں ...

ملک بڑی تبدیلیوں کے لیے تیار ہے: چیف جسٹس چندرچوڑ

17ویں لوک سبھا کے دوران پارلیمنٹ کے ذریعے تین اہم قوانین منظور کیے گئے،  سی آر پی سی،  آئی پی سی سے لے کر ایویڈنس ایکٹ کو ختم کرنے تک، تین نئے قوانین متعارف کرائے گئے۔ یہ قوانین یکم جولائی 2024 سے نافذ العمل ہوں گے۔ اس کے بارے میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ نے مودی ...

چار ریاستوں میں گرمی کی شدید لہر، درجہ حرارت 43 ڈگری سے متجاوز، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے ہفتہ کے روز آئندہ دو دنوں کے لئے ملک کی چار ریاستوں میں گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ یہ ریاستیں بہار، جھارکھنڈ، اوڈیشہ اور مغربی بنگال ہیں، جن میں ہفتہ کو درجہ حرارت 42 ڈگری سیلسیس سے زیادہ تھا۔

بابا رام دیو کو ایک اور ’سپریم‘ جھٹکا، اب یوگ کیمپس کے لیے ادا کرنا ہوگا سروس ٹیکس

ایلوپیتھی کے خلاف گمراہ کن اشتہارات کے معاملے کے بعد سپریم کورٹ نے رام دیو کو ایک اور زوردار جھٹکا دیتے ہوئے ، ان کے یوگ کیمپوں کو سروس ٹیکس ادائیگی کے زمرے میں لا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوگ کیمپ پر ٹیکس ادائیگی کے ٹریبونیل کے اس فیصلے کو برقرار رکھا ہے، جسے پتنجلی یوگ پیٹھ ٹرسٹ ...