کانگریس۔جے ڈی ایس حکومت طویل عرصے تک نہیں چلے گی:جگدیش شیٹر

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th May 2018, 3:26 PM | ریاستی خبریں |

ہبلی، 24؍مئی (ایس او نیوز؍ یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور کرناٹک کے سابق وزیر اعلی جگدیش شیٹر نے آج کہا کہ ریاست میں کانگریس اور جنتا دل (ایس) کی مخلوط حکومت زیادہ مدت تک نہیں چل پائے گی اور یہ وقت سے پہلے ہی گر جائے گی۔مسٹر شیٹر نے یواین آئی سے بات چیت میں کہا کہ کانگریس مایوسی کی حالت میں ہے اور وہ خاموش نہیں رہے گی۔ اس کے ممبران اسمبلی کی تعداد 122 سے کم ہوکر 78 پر آ گئی ہے اور وہ جنتا دل (ایس) سے مکمل طور اقتدار پر قبضہ کرنے کی ہر ممکن کوشش کر سکتی ہے ۔انہوں نے کانگریس اور جنتا دل (ایس) کے اتحاد کو مصلحت آمیز قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ یہ ریاستی اسمبلی انتخابات میں 104 نشستیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے محض کھیل ہے ۔انہوں نے کہا کہ صرف 37 ممبران اسمبلی والی پارٹی کو حکومت کی قیادت کرنے کا موقع ملنا جمہوریت کا مذاق اڑانا ہے ۔ اس دن ریاست کے لئے ایک سیاہ دن تھا، جب مسٹر کمارسوامی نے وزیر اعلی کا عہدہ سنبھالا ۔انہوں نے مسٹر ایچ ڈی دیوے گوڑا کے 17 ممبران پارلیمنٹ کے ساتھ وزیر اعظم بن جانے کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت زیادہ وقت تک نہیں چلی اور بہت کم وقت میں ہی گر گئی۔ مستقبل میں، کمارسوامی کی حکومت اسی صورت حال کی ایک مثال بنے گی ۔مسٹر شیٹر نے الزام لگایا ہے کہ پچھلی کانگریس حکومت نے ریاست کو 2 لاکھ کروڑ روپے سے زائد کے قرضوں میں پھنسا دیا ہے ۔ اس صورت حال میں، نئے وزیر اعلی کے لئے کسانوں کی قرض معافی کا اعلان فوری طور پر ممکن نہیں ہوگا اور مستقبل میں بھی ممکن نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران، جے ڈی (ایس) نے اعلان کیا تھا کہ کسانوں کے تمام قرضوں کو اقتدار میں آنے کے بعد جلد ہی معاف کیا جائے گا، لیکن اس نے کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا ہے اور اس سے ایسا ہوپانا ممکن نہیں ہوگا۔ایم پی اور بی جے پی کے سابق صدر پرہلاد جوشی نے کہا کہ اگر وزیر اعلی اپنی پارٹی کے منشور کے تحت کئے جانے والے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہے تو یہ فرض کرلیا جائے گا کہ جے ڈی (ایس) نے کسی بھی طرح سے اقتدار حاصل کرنے کا ہتھکنڈا اپنایا ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...