ایران سے تیل کی درآمد میں تخفیف پر کانگریس نے مودی سرکارکوگھیرا؛ کہا، عام آدمی کو لوٹنے کی تیاری میں ہے حکومت
نئی دہلی:12/جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کانگریس نے وزیر اعظم نریندرمودی پر امریکہ کے دباؤمیں قومی مفاد سے سمجھوتہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ان سے ملک کویہ بتانے کامطالبہ کیاہے کہ ایران سے تیل کی درآمدات میں بڑے پیمانے پر تخفیف کن اسباب پر کی گئی ہے۔
کانگریس ترجمان جیویر شیر گل نے جمعرات کو یہاں صحافیوں سے کہاکہ پٹرول اور ڈیزل کی آسمان چھورہی قیمتوں سے ملک کے عوام پہلے ہی پریشان ہیں اور اب ایران سے بڑے پیمانے پر تیل کی درآمدات میں تخفیف کرکے عام آدمی کو لوٹنے کی تیاری میں ہے۔تیل کی درآمدات میں تخفیف سے تیل کی قیمتیں بڑھیں گی اور اس کا براہ راست اثر مہنگائی پر پڑیگا۔
انھوں نے الزام لگایاکہ امریکہ اور ایران کے رشتوں میں پیداہوئی تلخی کی وجہ سے مودی حکومت نے امریکہ کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں اورملک کے مفاد سے سمجھوتہ کرلیا ہے۔انھوں نے کہاکہ ایران ملک کی 15فیصدتیل کی ضرورت پوری کرتاہے اور چین کے بعدہندستان کا دوسرا سب سے بڑا گاہک ہے۔ہندستان ایران سے یومیہ 7لاکھ 70ہزار بیرل تیل درآمد کرتاہے لیکن امریکہ کے سامنے جھکتے ہوئے تیل کی درآمدات میں تخفیف کی گئی ہے اور یومیہ محض 5لاکھ 70ہزار بیرل کی درآمدات ہورہی ہے۔