خاتون کانگریس کارکنوں پر ڈریس کوڈ لاگو کرنے کی کوشش، مہیلا کانگریس صدر کی ہدایت پر دیگر کانگریس کارکنوں میں ناراضگی
بنگلورو،17؍نومبر(ایس او نیوز) ملک کے مختلف علاقوں میں اہم شخصیات کے متعلق بارہا می ٹو مہم کے تحت لگنے والے الزامات کو دیکھتے ہوئے کرناٹک پردیش مہیلا کانگریس کمیٹی صدر ڈاکٹر پشپاامرناتھ نے خاتون کانگریس کارکنوں پر ڈریس کوڈ لاگو کرنے کی پہل کی ہے۔ پشپا امرناتھ کی طرف سے جاری کئے گئے فرمان کے مطابق خاتون کانگریس کارکنوں کو حد سے زیادہ میک اپ اور لپ اسٹک کے استعمال پر پابندی لگادی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی ان سے کہا گیا ہے کہ ہندوستانی تہذیب پرمشتمل لباس پہنا جائے اور پارٹی کی میٹنگوں میں شرٹ پیانٹ اور بغیر آستین والے لباس کے استعمال سے گریز کریں۔ مہیلاکانگریس صدر کی یہ ہدایت بعض کانگریس کارکنوں میں ناراضی کا سبب بنی ہوئی ہے۔ پشپا امرناتھ کو ریاستی مہیلا کانگریس صدر بنائے جانے کے بعد اب تک انہوں نے عہدہ نہیں سنبھالا ہے۔اتوار کے روز وہ باضابطہ مہیلا کانگریس کی صدارت سنبھال لیں گی، اس کے لئے پارٹی کی طرف سے جو تقریب منعقد کی گئی ہے اس میں شرکت کے لئے خاتون کانگریس کارکنوں پر یہ سخت پابندی عائد کی گئی ہے کہ وہ نیلی ساڑی اور روایتی بلاؤز پہن کر ہی آئیں۔ پشپا امرناتھ نے کہا ہے کہ خواتین کی طرف سے اگر بے حیائی کو ختم کرنے کی شروعات کی گئی تو اس سے کافی حد تک مسائل کو از خود قابو میں کیا جاسکتاہے۔ پشپا امرناتھ کی ہدایت ان کانگریس کارکنوں میں ناراضی کا سبب بنی ہوئی ہے جو ڈریس کوڈ کے معاملے میں اب تک آزاد تھیں۔ سابق کانگریس صدر لکشمی ہبالکر کے دور میں سکریٹری کے طور پر نامزدکئی خواتین نے پشپا امرناتھ کے اس ڈریس کوڈ کی مخالفت کی ہے۔ ان لوگوں نے کہا ہے کہ انہیں جو پسند آئے گا وہ وہی لباس استعمال کریں گی۔ پارٹی کی طرف سے لاگو کسی بھی پابندی کو اپنایا نہیں جائے گا۔