ایوان میں مودی کی تقریر پر اپوزیشن کی رائے: کانگریس نے ڈرامہ بازی قراردیا، چندرا بابو نائیڈو نے پی ایم کو گھمنڈی کہا
نئی دہلی:21/جولائی(ایس او نیوز/ائی این ایس انڈیا)عدم اعتماد کی پیشکش پر بحث کے دوران مودی کی تقریر کو کانگریس نے 'ڈرامے بازی' قرار دیا ہے۔ پارٹی نے کہا کہ پی ایم مودی سے رافیل ڈیل ، نیرو مودی ، سمیت دیگر کئی مسائل پرسوال پوچھے گئے، لیکن انہوں نے کسی بھی سوال کا جواب نہیں دیا ۔ کانگریس لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے کہا کہ ان تقریر 'ڈرامے بازی' تھی۔ انہوں نے آندھرا پردیش کے لوگوں کے لئے کچھ نہیں کہا۔ وہ ہمیں بتا رہے تھے کہ پچھلی حکومتوں نے کیا نہیں کیا اور ان کی حکومت نے 4 سال کے دوران کیا کیا کیا ہے۔ وہیں کانگریس لیڈر جیوتی رادتیہ سندھیا نے کہا کہ مودی نے اپنے 2 گھنٹے کی تقریر کے دوران عوام سے منسلک کسی بھی مسائل پر لب کشائی نہیں کی ۔ بی جے پی جو کہہ رہی ہے اور جو کیا ہے، اس میں بین تفاوت اورواضح فرق ہے۔آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندر بابو نائیڈو نے کہا کہ پی ایم مودی نے ہم لوگوں کو گھمنڈی کہا، لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ خود مغرور ہیں۔ مکمل آندھرا پردیش انصاف کا انتظار کر رہا تھا، لیکن پھر مایوسی ہاتھ لگی۔ ان کے پاس اکثریت تھی، لیکن انہوں نے 'پالیسی' توڑی ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ گزشتہ 4 سال کے دوران میں 29 بار دہلی گیا، لیکن انصاف کی جگہ وہ (پی ایم مودی) میرے اوپریوٹرن کا الزام لگا کر سیاسی حملے کر رہے ہیں۔. انہوں نے کہا کہ پی ایم کو غیر ذمہ دارانہ طریقے سے خطاب کرتے ہوئے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔ مرکزی حکومت ہمیں نظر انداز کر رہی ہے کیونکہ ہمارے پاس عددی قوت نہیں ہے۔عدم اعتماد کی تجویز لانے والی تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سرینواس نے کہا کہ میں یہ سمجھ رہا تھا کہ ڈیڑھ گھنٹے تک بالی ووڈ کی کوئی بلاک بسٹر فلم دیکھ رہا ہوں۔ مجھے کوئی شک نہیں ہے کہ پی ایم مو دی دنیا کے بہترین ایکٹر ہیں۔ ٹی ڈی پی کے ہی ممبر پارلیامنٹ جے دیوگلا نے کہا کہ پی ایم کا یہ کہنا کہ ہم یہ سب سیاسی فوائد کے لئے یہ سب کر رہے ہیں، نہایت ہی مضحکہ خیز ہے۔واضح ہو کہ مودی حکومت کیخلاف اپوزیشن کی طرف سے پیش کردہ عدم اعتماد کی تجویزکو بی جے پی نے جیت لیا تھا ۔