بھارت بند کا کرناٹکا میں زبردست اثر؛ ہبلی میں وزیراعظم کا پتلا نذرآتش؛ مینگلورمیں بسوں پر پتھرائو؛ بھٹکل میں کاروباری ادارے بند؛کاروار میں دکانیں زبردستی بند کرانے کا الزام
بھٹکل 10/ستمبر (ایس او نیوز) پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہورہے بھاری اضافہ کے خلاف کانگریس کی طرف سے دی گئی بھارت بند کی آواز پر پورے ملک میں بند کا اثر نظر آرہا ہے، ایسے میں ریاست کرناٹک میں بھی بھارت بند کا زبردست اثر نظر آرہا ہے۔ جگہ جگہ سے احتجاج کی خبریں موصول ہورہی ہیں اوراقتدار پر سے مودی کو ہٹائو اور بی جے پی سے ملک کو بچائو جیسے نعرے سننے میں آرہے ہیں۔
ہبلی سے موصولہ اطلاع کے مطابق یہاں جے ڈی ایس کارکنوں نے ایک طرف وزیراعظم نریندر مودی کا پتلہ نذر آتش کرتے ہوئے اپنی ناراضگی ظاہر کی ہے، وہیں کچھ جگہوں پر سڑکوں پر ٹائر جلا کر بھی بھارت بند منائے جانے کی خبر ملی ہے۔ ہبلی سے ساحل آن لائن کے نمائندے نے خبر دی ہے کہ یہاں کانگریس کارکنوں نے بھی احتجاج درج کرتے ہوئے راستوں پر اُترآئے اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔ کارکنوں نے تیل کی بڑھتی مہنگائی پر قابو پانے کا مطالبہ کرتے ہوئے پٹرول اور دیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کی مانگ کی۔ نمائندے کے مطابق جنتادل (ایس) کے کارکنوں نے ہبلی کے چنمّا سرکل پر جمع ہوکر مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔
ایسے میں ایک کنڑا نیوز چینل کی خبر پر بھروسہ کریں تو ایک کھلے ہوئے ہوٹل میں گھس کر کچھ کارکنوں کی جانب سے توڑ پھوڑ بھی مچائی گئی ہے۔
اُدھر مینگلور سے ساحل آن لائن کے نمائندے نے خبر دی ہے کہ قریبی علاقہ بی سی روڈ اور بنٹوال میں دو سرکاری بسوں پر پتھرائو کیا گیا ہے، جس سے بسوں کے گلاس چکنا چور ہوگئے ہیں۔ اسی طرح کلڈکا، بی سی روڈ اور مانی نامی مقاموں پر لوگوں نے ٹائر جلا کر روڈ کو بلاک کرنے کی کوشش کی ، مگر پولس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے ٹائروں کو ہٹادیا اور ٹریفک نظام کو متاثر ہونے سے روک دیا۔
ایسے میں مینگلور میں کچھ مقامات پر مبینہ کانگریسی کارکنوں کی جانب سے زبردستی دکانیں بند کرنے کے بھی معاملات سامنے آئے ہیں۔ مینگلور جیوتی سرکل پر دکانوں کو زبردستی بند کرنے کی کوشش کے دوران جب پولس نے مداخلت کرنے کی کوشش کی تو پولس اہلکار پر بھی حملہ کرنے کی کوشش کئے جانے کی خبر ملی ہے۔ مینگلور کے جیوتی سرکل پر سواریوں کو بھی زبردستی روکنے کی کوشش کئے جانے کی خبر ہے، جبکہ شہر میں اکثر مقامات پر کاروباری ادارے مکمل طور پر بند ہیں۔
اِدھر بھٹکل میں صبح سےتقریباً سبھی کاروباری ادارے بند ہیں، البتہ شمس الدین سرکل اور ہائی وے پر کچھ دکانیں اور ہوٹل کھلے نظر آئے۔ بھٹکل میں آٹو رکشہ سروس جاری ہے، البتہ آٹو پر سفر کرنے والے نظر نہیں آرہے ہیں۔ البتہ ٹیکسی سروس، سرکاری بس اور پرائیویٹ بس سروس مکمل بند ہیں۔
کاروار سے نمائندہ ساحل آن لائن نے خبر دی ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف آج منعقدہ بھارت بند کے موقع پر کاروار میں مکمل بند منایا جارہا ہے، خبر ملی ہے کہ شہر کے اِلکل روڈ پر کچھ دکانیں کھلی تھیں، مگر مبینہ کانگریسی کارکنوں نے اُن دکانوں کو بھی بردستی بندکرایا ہے۔
ضلع اُترکنڑا کے انکولہ سے ملی اطلاع کے مطابق ایک مٹھائی کی دکان کو کھلی دیکھ کر مبینہ کانگریسی کارکن دکان میں گھس گئے اور بند کی آواز دئے جانے کے باوجود دکان کھلی رکھنے پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے مٹھائیوں کو راستوں پر پھینکنا شروع کردیا۔ واردات انکولہ تعلقہ کے امبار کوڈلو میں پیش آئی ہے۔ خبر کے مطابق بعد میں پولس نے حالات پر قابو پالیا ہے۔
بھارت بند کے موقع پر کچھ جگہوں پر زبردستی دکانوں کو بند کئے جانے اور بعض جگہوں پر سواریوں پر پتھرائو کی وارداتوں کے درمیان ریاست کے دیگر علاقوں میں حالات پرامن بتائے گئے ہیں۔ ایسے میں مینگلور میں بند کے دوران پولس کا زبردست انتظام کیا گیا ہے اور جگہ جگہ پولس تعینات کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ حفاظتی اقدامات کے طور پر تقریبا ریاست کے تمام اسکولوں اور کالجوں میں چھٹی ڈکلیر کی گئی ہے۔
مزید آپڈیٹس کے لئے ساحل آن لائن دیکھتے رہئے۔