ریاست میں کانگریس کو دوبارہ اقتدار پر لانے کا عزم؛ کاویری اور مہادائی مسئلے پر حکومت کے موقف کی تائید

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 27th September 2016, 8:24 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔27/ستمبر(ایس او نیوز) اگلے اسمبلی انتخابات میں کانگریس کو دوبارہ ریاست میں برسر اقتدار لانے کی حکمت عملی سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کیلئے نئے چیرمینوں کے تقرر اور کاویری تنازعہ پر ریاستی حکومت کے موقف کی تائید کے اعادہ کے ساتھ آج شہر میں کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کی مجلس عاملہ میٹنگ منعقد ہوئی۔اے آئی سی سی جنرل سکریٹری انچارج کرناٹک ڈگ وجئے سنگھ کی قیادت میں منعقدہ میٹنگ میں کئی امور زیر بحث آئے۔ میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی صدر اور وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی قیادت والی کانگریس حکومت ریاست میں عوام کی فلاح وبہبود کیلئے بہترین کام کررہی ہے۔ اس حکومت کا دوبارہ برسر اقتدار آنا عوام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگلے انتخابات میں پارٹی کو اقتدار پر لانے کیلئے ابھی سے پارٹی کارکنوں کو مستعد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے بیشتر لیڈران سرکاری بورڈز اور کارپوریشنوں کے چیرمینوں کے تقرر میں ہورہی تاخیر کی وجہ سے نالاں ہیں۔ ان کی ناراضگی کو دور کرنے کیلئے جلد از جلد تقررات کے عمل کو پورا کیاجائے۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ مئی 2018 کے دوران ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوسکتے ہیں۔ ان انتخابات کیلئے جدوجہد کرنے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ابھی سے اگر حکمت عملی پر کام کیا جائے تو وقت بہت کم ہے۔کسی بھی حال میں پارٹی کو دوبارہ اقتدار پر لانے کی فکر کی جانی چاہئے۔ 2/ اکتوبر سے پارٹی عوامی رابطہ کا پروگرام شروع کرے گی۔ پارٹی کی رکنیت سازی مہم میں ہوئی پیش رفت کو ناقص قرار دیتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ اے آئی سی سی کی طرف سے رکنیت سازی کیلئے بار بار مہلت طلب کی جارہی ہے۔ یہ اچھی بات نہیں ہے۔ پارٹی کے اراکین اسمبلی، وزراء، ضلعی صدور، تعلقہ، ضلع اور گرام پنچایتوں کے چیرمینوں اور پارٹی کے عہدیداروں کو رکنیت سازی مہم پر متوجہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ اعلیٰ کمان کی طرف سے اس باریہ سخت ہدایت دی گئی ہے کہ کسی بھی حال میں رکنیت سازی مہم کو مزید مہلت طلب کئے بغیر پورا کیاجائے۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ اپوزیشن پارٹیاں جو چاہے کرلیں۔ 2018کے انتخاب میں حکومت کانگریس کی ہی بنے گی۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ اگلے لوک سبھا اور بی بی ایم پی انتخابات میں بھی کانگریس کو اقتدار پر لانے ابھی سے حکمت عملی وضع کرنے کی ضرورت ہے۔ تعلقہ، ضلع او رگرام پنچایت انتخابات میں پارٹی نے کامیابی درج کرکے دیہی علاقوں میں اپنی پکڑ مضبوط کرلی ہے، شہری علاقوں میں بھی ایسی ہی جدوجہد ہونی چاہئے۔ کاویری آبی تنازعہ کے سلسلے میں ریاستی حکومت کے موقف کی بھرپور تائید کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ مہادائی مسئلے پر بھی حکومت ایسا ہی سخت موقف اپنائے۔ مرکزی حکومت پر دونوں معاملات میں لاپرواہی کا الزام لگاتے ہوئے پارٹی نے کہاکہ بی جے پی کاویری مسئلے پر گندی سیاست پر اتر آئی ہے، جو کہ قابل مذمت ہے۔ ایسے مرحلے میں جبکہ ریاستی عوام کو پینے کا پانی بھی میسر نہیں ہے، اس معاملے میں وزیر اعظم مودی کو مداخلت کرنے پر آمادہ کرنے کی بجائے بی جے پی اپنے طور پر یہ بیان دے کر کہ معاملہ جبکہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے، وزیر اعظم مداخلت نہیں کرسکتے۔ اپنی ذمہ داریوں سے دامن بچا رہی ہے۔ ریاستی عوام پر بی جے پی کی اصلیت ظاہر کرنے کی ذمہ داری پارٹی قائدین اور کارکنوں پر ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست میں کانگریس حکومت کے آنے کے بعد آبپاشی کے رقبے میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ روزگار کے نئے مواقع قائم ہوئے ہیں تو ساتھ ہی نظم وضبط کی صورتحال میں کافی سدھار آیاہے۔ کرپشن کے الزامات حکومت پر اب تک نہیں لگ پائے ہیں۔ شفاف انتظامیہ فراہم کیاجارہاہے۔ انہیں کامیابیوں کو سامنے رکھ کر اگلے انتخابات میں عوام کی تائید طلب کی جائے گی۔ حالانکہ کانگریس نے کچھ عرصہ سے اگلے انتخابات کے بعد کسی دلت کو وزیر اعلیٰ بنانے کے بیانات کو لے کر انتشار پھیلا ہوا تھا، آج ڈاکٹر پرمیشور نے خود یہ اعلان کرکے کہ اگلے انتخابات میں بھی کانگریس قیادت سدرامیا ہی کریں گے۔ اس انتشار کو ختم کردیا۔ اس موقع پر لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ملیکارجن کھرگے، وزیر اعلیٰ سدرامیا، سابق وزیراعلیٰ دھرم سنگھ، کے پی سی سی کارگذار صدر دنیش گنڈو راؤ، ریاستی کابینہ کے تمام وزراء، اراکین پارلیمان اور دیگر پارٹی لیڈران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...