بنگلورو،15؍ستمبر(ایس او نیوز) نائب وزیراعلیٰ ڈاکٹر جی پرمیشور نے کہاہے کہ ریاست کی کانگریس جے ڈی ایس مخلوط حکومت کو کمزور کرنے کے لئے بی جے پی قائدین کی طرف سے کانگریس کے بعض اراکین اسمبلی کو سینکڑوں کروڑ روپیوں کا لالچ دیا گیا ہے، اس سلسلے میں کانگریس پارٹی کے پاس واضح ثبوت موجود ہیں ، اسی لئے کانگریس پارٹی اس سلسلے میں محکمۂ انکم ٹیکس اور شکایت کرچکی ہے۔
اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ بلاری ضلع کے بعض اراکین اسمبلی کو کروڑوں روپیوں کا لالچ دیتے ہوئے بی جے پی کے ایک قائد انہیں بارہا فون کالس کئے ہیں ، اسی لئے کانگریس نے ان کے خلاف شکایت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جن اراکین اسمبلی کو لالچ دیا گیا ہے انہیں اراکین اسمبلی نے انہیں ان فون کالس کی جانکاری فراہم کی ہیں۔ وزیر آبی وسائل ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کے بعد اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ کے پی سی سی کارگزار صدر ایشور کھنڈرے کی قیادت میں کانگریس وفد نے محکمۂ انکم ٹیکس کے افسروں سے ملاقات کرکے شکایت کی ہے کہ بی جے پی کی طرف سے کانگریس اراکین اسمبلی کو خریدنے کے لئے پیشگی رقم کی ادائی کا آفر دیاگیا ہے اور یہ رقم شہر کی ایک ہوٹل میں چھپائی گئی ہے۔ محکمۂ انکم ٹیکس اس رقم کو ضبط کرکے اسے یہاں تک لانے والوں کے خلاف جانچ شروع کرے۔
ڈاکٹر پرمیشور نے کہاکہ بی جے پی جو چاہے کرلے وہ ریاستی حکومت کو گرانے میں کبھی کامیاب نہیں ہوپائے گی۔ انہوں نے کہاکہ بلگام کے کانگریس قائدین کے درمیان جو اختلافات پیدا ہوئے تھے وہ تقریباً ختم ہوچکے ہیں۔ اب پارٹی میں کسی طرح کا انتشار نہیں ہے۔اس دوران آج ڈاکٹر پرمیشور نے کانگریس میں جارکی ہولی برادران کی وجہ سے جو پریشانی کھڑی ہوئی ہے اسے سلجھانے کے سلسلے میں وزیر آبی وسائل ڈی کے شیوکمار سے تبادلۂ خیال کیا۔
اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال کی طرف سے اس سلسلے میں ہدایت کے بعد انہوں نے ڈی کے شیوکمار سے ملاقات کرکے گزارش کی کہ پارٹی میں اختلافات کو ختم کرنے میں تعاون کریں۔ بلگاوی پی ایل ڈی بینک کے انتخابات کو پیش نظر رکھ کر جارکی ہولی برادران کی طرف سے جس طرح انتشار کی فضاء عام کرنے کی کو شش کی گئی ہے اسے دیکھتے ہوئے ڈی کے شیوکمار ہی اس مسئلے کو سلجھا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ وزیر داخلہ نے ڈی کے شیوکمار سے آپریشن کمل کے بارے میں بھی تفصیلی بات چیت کی۔ اس بات چیت کے بعد ڈی کے شیوکمار نے اخباری نمائندوں کو بتایاکہ بلگاوی کے جارکی ہولی برادران سے ان کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔ریاستی وزیر بلدی انتظامیہ رمیش جارکی ہولی کو اپنا بہترین دوست قرار دیتے ہوئے ڈی کے شیوکمار نے کہاکہ رمیش نے ان کا برے وقت میں ساتھ دیا ہے۔ ڈی کے شیوکمار نے واضح کیا کہ بلگاوی کی داخلی سیاست سے انہیں کوئی دلچسپی نہیں ہے، ان کے اور جارکی ہولی برادران کے درمیان کسی بھی مسئلے پر اختلافات نہیں ہیں۔