بنٹوال: اسلام کے خلاف نفرت انگیز خطاب کرنے والا ہندوتووادی لیڈر گرفتار
بنٹوال22؍ستمبر (ایس او نیوز)کاسرگوڈ کیرالہ کی ایک سخت گیر تنظیم ’ہندو آئیکیا ویدیکے ‘ (ہندو متحدہ محاذ)کا ڈسٹرکٹ سکریٹری منجوناتھ اُڈوپا کو بنٹوال پولیس نے اسلام کے خلاف نفرت اور اشتعال انگیز خطاب کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔بتایاجاتا ہے کہ منجوناتھ اڈوپا کاسرگوڈ کے ایک معروف بی جے پی لیڈر رویش تانتری کا قریبی ساتھی ہے۔
پولیس کے بیان کے مطابق منجو ناتھ عرف پشپا رنگا بھٹ نے بنٹوال کے کاڈمبو نامی گاؤں میں 9ستمبر کو کرشنا جنم اشٹمی کے موقع پر نجی میدان میں منعقدہ ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلمانوں اور اسلام کے خلاف اشتعال انگیز باتیں کی تھیں۔ اس جلسے میں بغیر پولیس کی اجازت کے لاؤڈ اسپیکرس بھی استعمال کیے گئے تھے۔
کاڈمبو جامع مسجد کی انتظامیہ کی طرف سے وٹھلا پولیس اسٹیشن میں مقرر منجوناتھ اڈوپا، پروگرام کے منتظم چیتن پاڈیملے، ناظم بھاسکر ٹیلر کے علاوہ اسٹیج پر موجود رہنے والے سریش کوٹّاری، وردراجا کوٹّاری، بی کے کرشنپّا سالیان اور رمیش پجاری کے خلاف شکایت درج کردی گئی تھی۔اس شکایت کی بنیاد پر کیس داخل کردیا گیا۔پولیس اسٹیشن میں کیس داخل ہوتے ہی تمام ملزمین روپوش ہوگئے۔ پھر اس کے بعدمنجو ناتھ اور کرشنپّا سالیان کو چھوڑ کر بقیہ تمام ملزمین عدالت سے ضمانت لے کر پولیس کے سامنے حاضری دی۔ جبکہ منجوناتھ اب تک روپوش تھا۔اور پولیس اس کی تلاشی میں مختلف مقامات پر کارروائی کررہی تھی۔
19ستمبر کو عدالت سے ضمانت حاصل کرنے کے بعد منجوناتھ جب پولیس اسٹیشن میں حاضر ہواتو اسے گرفتار کرلیا گیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے منجوناتھ کے خلاف ’کمیونل غنڈہ ‘کی فائل بنانے کی تیاری کرلی ہے۔