فرقہ وارانہ تعصب کے فروغ کی کوشش قابلِ مذمت:مولانااعجازعرفی قاسمی

Source: S.O. News Service | By Safwan Motiya | Published on 30th July 2016, 8:05 PM | ملکی خبریں |

دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں ظالمانہ اور غیر منصفانہ کارروائیوں پرسخت تشویش کا اظہار
نئی دہلی، 30؍جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا ) دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ملک بھر میں ظالمانہ اور غیر منصفانہ کارروائیوں پرسخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آل انڈیاتنظیم علماء حق کے قومی صدر اور مشہور عالم دین مولانا محمد اعجاز عرفی قاسمی نے ایک پر ہجوم پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی قیادت میں قائم موجودہ مرکزی حکومت کا دوسالہ ریکارڈ بے قصور مسلم جوانوں کے خلاف بے جا الزامات، ان کی دار و گیر اور مظلوم و پسماندہ دلتوں کے خلاف ظلم و ستم سے عبارت ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت کی کار کردگی کا گہرائی سے جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ دو سال میں مرکزی حکومت آسمان چھوتی مہنگائی پر تو کنٹرول نہیں کرسکی، بد عنوان وزرا ء اور افسران کے خلاف تو کوئی سخت قانونی قدم نہ اٹھا سکی اور نہ ہی بیرون ملک میں جمع کالا دھن واپس لا سکی، ملک کا نوجوان تعلیم یافتہ طبقہ بے روزگاری اور بے کاری کی چکی میں پستا رہا۔ انھوں نے کہا کہ اس حکومت کی دو سالہ حصول یابی یہی ہے کہ اس کے وزراء اور ممبران پارلیمنٹ اور اس کی وچار دھارا پر عمل کرنے والے آر ایس ایس کے پرچارکوں نے تبدیلی مذہب،گھرواپسی،لوجہاد، گؤ رکشا کے نام پر، تو کبھی ہندو مسلم اور مندر مسجد کے نام پر ملک کے طول و عرض میں نفرت اورتعصب کا بیج بونے کی قابل مذمت کوشش کی ہے، جس کے نتیجے میں کئی شہروں میں فرقہ وارانہ فسادات رونما ہوئے اور کتنی معصوم جانوں کا اتلاف ہوا۔مرکزی جمعیت اہل حدیث کے ترجمان ڈاکٹر شیث تیمی،وشوشانتی پریشد دہلی کے چیئرمین فیض احمد فیض،مرکزی جماعت اسلامی ہندکے رکن مولانا ارشد سراج الدین مکی،مرکزی جمعیۃ علماء کے جنرل سکریٹری مولانافیروزاختر قاسمی،مرکز شاہ ولی اللہ کے ڈائریکٹر مولانا امیر اقبال ندوی،فلاح انسانیت فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری مولانا شعیب قاسمی اور سمپورن جن شکتی کے صدر قاری دین محمد نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت دلت مسلم دشمنی میں اس حد تک آگے بڑھ چکی ہے کہ وہ امن و آشتی کے علم بردار اور بیرونی ممالک میں ہندستان کے نام اور کام کی تبلیغ کرنے والے مسلم اسکالر اور علماء کا ناطقہ بند کرنے اور انھیں مختلف ناجائز مقدمات میں پھنسا کر پس دیوار زنداں کرناچاہتی ہے، انھوں نے مشہور مبلغ ڈاکٹرذاکر نائک کی مثال پیش کی اور کہا کہ جس ڈاکٹرذاکر نائک کو ہندو مسلم دونوں امن و محبت کا پیغامبراور مذہب کا سچاپیرو کار تسلیم کرتے ہیں، ان کو محض شک کی بنیاد پر ہراساں کرنا ، ان کے ٹی وی چینل کوبندکرنااور ان کے خلاف تفتیشی ایجنسی کا جال بچھانا کہاں کا انصاف ہے۔ بنگلور کے مشہور سماجی رہنما حاجی نذیر احمد نے اپنے پیغام میں کہا کہ صرف مسلم اقلیت ہی موجودہ حکومت میں ہراساں اور پریشان نہیں ہے، بلکہ ملک کے دلتوں کے خلاف بھی اس حکومت کا رویہ غیر منصفانہ اور ظالمانہ ہے۔ انھوں نے موجودہ حکومت کے وزراء اور ممبران پارلیمنٹ کے دلت مخالف بیانات کی روشنی میں کہا کہ کبھی دلتوں کو کتے کے پلے سے تشبیہ دی جاتی ہے ، کبھی انھیں برہنہ کرکے سرعام ماراپیٹارسواکیاجاتاہے تو کبھی ان کے خلاف ایسے نا زیبا الفاظ کا استعمال کیا جاتا ہے جس کو ایک شریف اور مہذب انسان اپنی زبان پر لانا بھی پسند نہیں کرے گا۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ مرکزی حکومت اپنے ترقیاتی ایجنڈے سے منحرف ہوگئی ہے اور وہ صرف آر ایس ایس کے ہندو راشٹر والے ایجنڈے پر عمل کرتے ہوئے اس ملک کو بھگوا رنگ میں رنگ دینے اور اس کے سیکولرڈھانچے کومنہدم کردینے کے در پے ہے۔ انھوں نے برجستہ کہا کہ اگر مرکزی حکومت واقعی دلتوں کی مسیحا ہے تو وہ ان کے حقوق کی حمایت میں اٹھنے والی احتجاجی آوازکو دبانے پر کیوں آمادہ ہے۔ انھوں نے ذاکر نائک اور دوسرے مسلم نوجوانوں کے خلاف الزام تراشی اور ان کی بے بنیاد گرفتاری پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج مسلم نوجوان خوف و سراسیمگی کی فضا میں جینے پر مجبور ہے اور اس کے باوجود کہ مختلف عدالتوں سے پندرہ بیس سال کے بعد بے قصور مسلم نوجوان باعزت بری ہورہے ہیں، مرکزی حکومت اس عدالتی عمل سے سبق نہ لے کر مزید مسلم نوجوانوں کوبلا وجہ مختلف ناجائز مقدمات میں ماخوذکرکے انھیں جیل کی کوٹھری میں قید کردینا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے طول و عرض میں دلتوں اور مسلمانوں پرجومظالم روا رکھے جارہے ہیں، اس کی دستور و آئین کی روشنی میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ پریس کانفرنس میں دیگر علماء دین ،ائمہ مساجد دانشوران ملت اور آل انڈیاتنظیم علماء حق نے ملک کی تمام مسلم تنظیموں، غیر حکومتی آرگنائزیشنس، سول سوسائٹی کے ممبران اور امن پسند شہریوں سے مرکزی حکومت کی ظالمانہ کار روائیوں کے خلاف بلا اختلاف مذہب متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہم لوگ اسی طرح ہاتھ پر ہاتھ دھرے حکومت کی کارستانیوں کو نظر انداز کرتے رہے تو اس ملک کی سیکولر فضا اور گنگا جمنی مشترکہ تہذیب کوسخت نقصان اور خطرہ پہنچنے کا اندیشہ ہے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...