کالجوں کو بنیادی انفرااسٹرکچر کیلئے 412 کروڑ روپے منظور

Source: S.O. News Service | By Jafar Sadique Nooruddin | Published on 17th January 2017, 9:06 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔17/جنوری(ایس او نیوز) سوامی وویکا نندا کے154 ویں جنم دن کے سلسلے میں ریاستی سطح کے ہفتہئ نوجوانان کا اختتامی جلسہ کل بنگلور پیالیس گراؤنڈ میں منعقد کیاگیا ہے، جس کا موضوع شعبہئ اعلیٰ تعلیم میں سدھار ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کی طرف سے اس تقریب میں شعبہئ اعلیٰ تعلیمات میں سدھار لانے کیلئے چند اہم اعلانات کی توقع ہے۔یہ بات آج وزیر برائے اعلیٰ تعلیمات بسوراج رایا ریڈی نے کہی۔ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وویکا نندا کے افکار کے متعلق عام بیداری لانے اور نوجوانوں کو انہیں اپنانے کی طرف ترغیب دلانے کیلئے 12 تا18 جنوری ریاست کے تمام اضلاع اور تعلقہ مراکز میں وویکا نندا جینتی کا اہتمام کیاگیا۔ کل ہونے والی اختتامی تقریب میں 50 ہزار سے زائد طلبا شرکت کررہے ہیں۔ان کیلئے 900 سے زائد بسوں کا بندوبست کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا تقریب کا افتتاح کریں گے اور وویکا نندا ہفتہ کے متعلق اختتامی خطبہ پیش کریں گے۔ تقریب کی صدارت وزیر شہری ترقیا ت وحج جناب روشن بیگ کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ سوامی وویکا نند طلبا یونینوں کی میراث نہیں،بلکہ وہ ملک کی میراث ہیں۔ اس پروگرام کے اہتمام کا کوئی سیاسی مقصد قطعاً نہیں ہے، بلکہ ان کے افکار کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنانے کی جدوجہد کاحصہ ہے۔انہو ں نے کہا کہ 412 کالجوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے اور یہاں کے تعلیمی معیار کو بلند کرنے کیلئے عالمی بینک سے 300 تا 350 کروڑ روپیوں کا قرضہ حاصل کرنے کا محکمہئ اعلیٰ تعلیمات نے فیصلہ کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کے 412 سرکاری کالجوں میں سے 101 کالجوں کی اپنی عمارت نہیں ہے۔ بعض کالجوں میں بنیادی سہولیات کا مسئلہ ہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کے علم میں یہ بات لائی گئی، جس کے بعد ہی یہ طے کیاگیا کہ عالمی بینک سے قرضہ لے کر ان کالجوں کے انفرااسٹرکچر کو بہتر بنایا جائے۔ مسٹر بسوراج رایا ریڈی نے بتایا کہ ملک بھر میں ایک لاکھ سے زائد غیر ملکی طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں، ان میں سے 36 فیصد طلبا نے تعلیم کیلئے کرناٹک کا انتخاب کیا ہے۔ اسی لئے کرناٹک کو یہ فخر حاصل ہے کہ ملک بھر کیلئے کرناٹک عالمی طلبا کی پسند بن گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کرناٹک کو ایک اہم تعلیمی مرکز کے طور پر آگے بڑھانے کیلئے بلو پرنٹ تیار کیا جارہاہے۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا کل اس پروگرام میں اس کی تفصیلات پیش کریں گے۔انہوں نے کہاکہ بین الاقوامی سطح کی ایک اسکول آف ایکنامک قائم کرنے کیلئے 107 کروڑ روپے جاری کئے گئے ہیں۔اس کیلئے بنگلور یونیورسٹی کے احاطہ میں 44 ایکڑ زمین منتخب کی گئی ہے۔ لند ن اسکول آف ایکنامکس کی ایک ٹیم نے حال ہی میں بنگلور کا دورہ کیا اور اس اسکول کی تیاریوں اور دیگر منصوبوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہاکہ تمام یونیورسٹیوں کو یکساں قانون کے تحت لانے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔اس کیلئے مسودہ قانون کی نقل محکمہئ قانون کو روانہ کی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ محکمہ میں 2150 لکچرارس کی اسامیوں کو پر کیا جاچکا ہے۔ باقی پانچ سو تا چھ سو اسامیوں کو جلد ہی پر کیا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...