’’کوبراپوسٹ‘‘ کے اسٹنگ آپریشن کا انجام ،’’ڈیلیٹ پے ٹی ایم ‘‘ مہم شدت اختیار کرنے لگی، سنگھی چہرہ بے نقاب
بنگلورو26مئی ( ایس او نیوز) کوبرا پوسٹ کے اسٹنگ آپریشن نے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ’’پے ٹی ایم‘‘ جیسے موبائل ایپ اپنی پرائیوٹ پالیسیوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کس طرح اس کا استعمال کرنے والوں کی نجی جانکاری دوسروں تک پہنچا سکتے ہیں۔
گزشتہ سال کشمیر میں فوج پر ہوئے پتھراؤ کے بعد وزیر اعظم کے دفتر سے گاہکوں کی تفصیلات طلب کی گئی تھیں جس کا اعتراف خود پے ٹی ایم کے سینئر نائب چیرمین اجئے شیکھر شرما نے بھی کیا ہے۔ اس اسٹنگ آپریشن کی ویڈیو کوبراپوسٹ نے جمعہ کو جاری کی ہے۔ شرما نے بتایا ہے کہ جموں کشمیر میں ہوئے پتھراؤ کے بعد دفتر وزارت عظمیٰ نے ان سے درخواست کی تھی کہ پے ٹی ایم کے ایسے گاہک جو جموں و کشمیر میں ہیں ان کی ذاتی تفصیلات مہیا کی جائیں ، اس لئے تفصیلات مانگی گئی تھیں، کیونکہ پتھراؤ کرنے میں ان کے چند گاہک بھی ملوث ہوسکتے ہیں۔
صحافتی پشپا شرما نے اسٹنگ آپریشن یہ کہتے ہوئے انجام دیا تھا کہ وہ ’’پریوار‘‘ کے کارکن ہیں، اور خفیہ نظام میں سرگرم ہیں، جس پر شرما نے اپنی ’’ہندوتوا‘‘ پالیسی کا بھی اظہار کیا ہے ، کئی میڈیا پالیسی کے تحت اپنے گاہکوں کی ذاتی تفصیلات کو صیغہ راز میں رکھتا ہے۔ پے ٹی ایم نے وضاحت کی ہے کہ اس نے اپنے گاہکوں کے ای میل اور موبائل نمبر کے علاوہ کسی بھی طرح کی تفصیلات کسی کو بھی فراہم نہیں کی ہیں، مگر ہندوتوا کے پرچار کے نام پر اسٹنگ آپریشن کے دوران شرما نے واضح طور پر اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کا احاطہ کیا ہے ۔
اسٹنگ آپریشن کی ویڈیوز عام ہوتے ہی پے ٹی ایم نے کہا ہے کہ یہ سراسر بے بنیاد الزام ہے۔ ہمارے گاہکوں کی تفصیلات محفوظ ہیں، سرکاری ایجنسیوں کی درخواستوں کو چھوڑ کر کسی بھی ادارے کو تفصیلات فراہم نہیں ہوئی ہیں، مگر وضاحتی بیان میں کمپنی نے یہ بات نہیں بتائی ہے کہ ویڈیو میں موجود شرما کمپنی کے سینئر نائب چیئرمین ہیں یا نہیں ۔
کوبراپوسٹ کے سربراہ انیرودھ بہال نے بتایا ہے کہ موبائل ایپ کتنے خطرناک ہوسکتے ہیں اس کی تفصیلات عام کرنے کے مقصد سے یہ اسٹنگ آپریشن کرایا گیا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ جو کام کسی کے ذریعے ممکن نہیں وہ کام موبائل ایپ کردیتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پے ٹی ایم کمپنی بی جے پی اور آر ایس ایس کے نظریات کی حامل ہے ۔ ایسے میں وہ کمپنی گاہکوں کی تفصیلات فراہم کرنے میں نہیں کترائے گی ۔ کوبراپوسٹ کے اسٹنگ آپریشن کے بعد ’’ڈیلیٹ پے ٹی ایم ‘‘ مہم کا آغاز ہوگیا ہے۔ سوشیل میڈیا پر پے ٹی ایم ایپ کو ڈیلیٹ کرنے کے لئے پیغامات عام کئے جارہے ہیں۔ اس سے قبل جب مودی نے نوٹ بندی کی تھی، اس وقت نریندر مودی کی تصویر کے ساتھ 9؍ نومبر2016کو پے ٹی ایم کمپنی نے اخبارات میں پورے صفحے کا اشتہار شائع کیا تھا، اس وقت ہی چند لوگوں نے پے ٹی ایم کے اشتہارات پر تنقید کی تھی، کیونکہ نوٹ بندی کو اکثریت نے احمقانہ اقدام قرار دیا تھا۔