کوئلے کی فراہمی نہ ہونے کے سبب بیشتر پاور پلانٹوں میں کام بند، دیوالی تہوار سے ریاست میں لوڈ شیڈنگ کا امکان
بنگلورو،23؍اکتوبر(ایس او نیوز) روشنیوں کا تہوار کہلانے والے دیوالی کااہتمام کرناٹک میں اندھیروں کے ساتھ کرنے کے خدشات پیدا ہوچکے ہیں، کیونکہ ریاست میں بجلی کے ترسیل کے اہم ترین ذرائع سمجھے جانے والے تھرمل پاور پلانٹس میں بجلی کی پیداوار کے لئے درکار کوئلہ نہیں ہے۔
مرکزی حکومت کی طرف سے کوئلہ فراہم کرنے کے لئے وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی کی طرف سے کی گئی درخواست پر اب تک کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ریاست کا محکمۂ توانائی اس بات پر غور کررہاہے کہ رواں ماہ سے ہی ریاست میں بجلی کے بحران کو قابو میں کرنے کے لئے لوڈ شیڈنگ کی شروعات کردی جائے۔
بتایاجاتاہے کہ بیسکام کی حدود میں روزانہ صبح میں ایک اور شام میں ایک گھنٹہ اور دیگر بجلی کارپوریشنوں کی حدود میں صبح میں دو اور شام میں دو گھنٹے لوڈ شیڈنگ کرنے پر حکومت سنجیدگی سے غور کررہی ہے۔ رائچور تھرمل پاور پلانٹ میں کوئلے کی قلت کے سبب دوسری یونٹ نے کام کرنا پہلے ہی بند کردیا ہے۔
وزیراعلیٰ کمار سوامی نے چند دن قبل کوئلے کی قلت دور کرنے کے لئے مرکزی وزیر کوئلہ پیوش گوئل کو ایک مکتوب بھی روانہ کیا تھا، لیکن اب تک اس پر کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔ خود کمار سوامی نے اشارہ دیا ہے کہ مرکزی حکومت کی طرف سے اگر کوئلے کی فراہمی کے متعلق اگر کوئی جواب نہ ملے تو مجبوراً ریاستی حکومت کو لوڈ شیڈنگ کرنی پڑے گی۔ کے پی ٹی سی ایل کے عہدیداروں کے ساتھ کمار سوامی نے اس سلسلے میں ایک دور کی بات چیت بھی کی ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کے لئے ٹائم ٹائبل تیار کیا جائے۔
ریاست میں روزانہ بجلی کی کھپت 4200 میگاواٹ کی ہے۔ لیکن پیداوار صرف چار ہزار میگاواٹ کی روزانہ کم از کم 200 سے 400میگاواٹ بجلی کی کمی محسوس کی جارہی ہے۔ لوڈ شیڈنگ کی صورت میں بجلی کی کھپت گھٹ کر 3500 میگاواٹ تک پہنچ سکتی ہے، اس طرح روزانہ بچنے والی 300تا400میگاواٹ بجلی کیو بجلی کو پچاکر اسے آنے والے دنوں میں استعمال کیا جائے گا۔مرکزی حکومت کی طرف سے اگر وافر مقدار میں کوئلہ فراہم کردیا جائے تو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے سلسلے کو بند کردیا جائے گا ۔ فی الوقت ریاست میں دس ہزار ٹن کوئلہ موجود ہے، مرکزی حکومت سے گزارش کی گئی ہے کہ فوری طور پر دو لاکھ ٹن کوئلہ مہیا کرایا جائے تاکہ رائچور ، بلاری اور یرمراس تھرمل پاور پلانٹوں میں بجلی کی پیداوار کو کل وقتی طور پر آگے بڑھایا جاسکے۔ پاؤگڑھ میں موجود سولار پاور یونٹ کے ذریعے ریاستی حکومت کو بجلی کے بحران سے نپٹنے کے لئے کافی مقدار میں بجلی ملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ اگر یہ پلانٹ نہ ہوتا تو شاید اب تک کوئلے کی عدم فراہمی کے سبب ریاست میں اندھیرا چھاگیا ہوتا۔