گھر گھر کانگریس مہم پر وزراء اور اراکین اسمبلی کی بے توجہی ناقابل برداشت: وینو گوپال

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th October 2017, 10:47 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍اکتوبر(ایس او نیوز؍عبدالحلیم منصور) ریاست میں کانگریس کی طرف سے عوام سے رابطہ مضبوط کرنے شروع کی گئی گھر گھر کانگریس مہم کو کامیابی سے آگے بڑھانے میں بعض وزراء اور اراکین اسمبلی کی مبینہ عدم دلچسپی پر اے آئی سی سی جنرل سکریٹری کے سی وینو گوپال نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سخت تاکید کی ہے کہ اس پروگرام کو پوری دلچسپی کے ساتھ آگے بڑھایا جائے اور آنے والے دنوں میں اور بھی پھرتی کے ساتھ کانگریس کارکنوں کو لے کر وزراء اور اراکین اسمبلی عوام کے گھر گھر پہنچیں ۔ آج کے پی سی سی دفتر میں منعقدہ میٹنگ میں وزیر اعلیٰ سدرامیا ، کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور ، کارگذار صدر دنیش گنڈو راؤ ، بنگلور کے وزراء جناب روشن بیگ، کے جے جارج ، رام لنگا ریڈی، ایچ ایم ریونا ، ایم آر سیتارام ، ایم کرشنپا ،ر کن راجیہ سبھا بی کے ہری پرساد اور دیگر کی موجودگی میں مسٹر وینو گوپال نے ان خیالات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ اگلے انتخابات میں ریاست کے اقتدار پر اگر کانگریس کو برقرار رکھنا ہے تو گھر گھر کانگریس کی مہم کو اور بھی شدت کے ساتھ آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس معاملے میں لاپرواہی برتنے والوں کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست میں سدرامیا حکومت نے عوام کی فلاح وبہبود کیلئے جو اسکیمیں لاگو کی ہیں ان کو مستحقین تک پہنچانے کے مقصد کے تحت یہ پروگرام شروع کیاگیا ہے۔ پارٹی کے سبھی وزراء ، اراکین اسمبلی اور پارٹی کے عہدے حاصل کرنے والوں کو اس کام میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہوگا۔ چونکہ اسمبلی انتخابات کو چند ہی ماہ رہ گئے ہیں، اسی لئے پارٹی کو مضبوط کرنے کے کسی بھی کام میں کوتاہی قطعاً برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ شہر میں پچھلے چند دنوں سے موسلادھار بارش کی وجہ سے عوام مشکلات میں ہیں ان مشکلات کو دور کرنے کی طرف شہر کے وزراء اور اراکین اسمبلی خصوصی توجہ دیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلور میں گھر گھر کانگریس کی مہم اطمینان بخش طریقے سے چلی ہے، ریاست بھر میں بھی اسی طریقے سے مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ اس سے قبل ودھان سودھا میں منعقدہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ کے دوران مسٹر وینوگوپال نے اراکین اسمبلی کی کارکردگی کاجائزہ لینے کے ساتھ سدرامیا حکومت کے وزراء کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا اور کے پی سی سی سے یہ رپورٹ حاصل کی کہ ان وزراء اور اراکین اسمبلی سے پارٹی کو کتنا فائدہ ہوا ہے ۔انہوں نے تاکید کی کہ آئندہ اراکین اسمبلی اور وزراء آنے والے انتخابات میں اگر اپنی پوزیشن مستحکم کرنا چاہتے ہیں تو پارٹی کو مضبوط کرنے کیلئے ابھی سے جڑ جائیں۔ اگر ایسا نہ ہوا تو کسی اور کو استعمال کرکے پارٹی کو مضبوط کیاجائے گا، وزراء اور اراکین اسمبلی کو آرام کا مشورہ دیا جائے گا۔اگلے وزیر اعلیٰ کون ہوں گے اس کے متعلق اٹھنے والے سوالات کا تذکرہ کرتے ہوئے وینو گوپال نے پارٹی کے سبھی لیڈروں کو تاکید کی کہ وہ اس بات کی فکر چھوڑدیں کہ وزیر اعلیٰ کون ہوگا یہ فیصلہ پارٹی اعلیٰ کمان کی طرف سے کیا جائے گا، سب اس بات کی فکر کریں کہ پارٹی کو ریاست میں اقتدار پر ہر حال میں برقرار رکھنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کو جب ریاست میں اکثریت مل جائے گی تو سبھی اراکین اسمبلی کی میٹنگ طلب کی جائے گی اور اس میں طے ہونے والے فیصلے کے بعد اعلیٰ کمان کی طرف سے ہدایت دی جائے گی کہ کسے وزیر اعلیٰ بنایا جائے۔اس سے قبل وزیر اعلیٰ کی کرسی کو لے کر تو تو میں میں کی ضرورت نہیں ہے۔ بعض اراکین اسمبلی کی طرف سے وزیر اعلیٰ کی دعویداری کے متعلق بیان بازی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وینو گوپال نے تاکید کی کہ اس سلسلے کو بند کیا جائے گااور انتخابی حکمت عملی وضع کرنے پر پوری توجہ مرکوز رہے۔اگلے چھ ماہ تک ریاست میں پارٹی کو مضبوط کرنے کے علاوہ پارٹی عہدیداروں ، وزراء اور اراکین اسمبلی کسی اور بات پر توجہ نہ دیں۔ جب تک پارٹی کو ریاست میں اقتدار پر نہیں لایا جاتا ، سبھی اراکین اسمبلی ، وزراء اور پارٹی لیڈران اپنے آپسی اختلافات کو خیر باد کہہ دیں۔ کے پی سی سی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے اس موقع پر کہاکہ ریاست میں پارٹی کا واحد مقصد یہی ہے کہ انتخابات سے قبل اسے پوری طرح مضبوط کیا جائے اور عوام سے پارٹی کے رابطے کو بڑھایا جائے ۔وزراء اور اراکین اسمبلی کواس کام میں بھرپور ساتھ دینا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سدرامیا نے اس موقع پر مخاطب ہوکر کہاکہ آنے والے انتخابات میں کانگریس پارٹی کو مضبوط کرنے کا کام پوری تیزی سے جاری ہے۔ ضلعی سطح پر پارٹی قائدین میں جو بھی اختلافات تھے ان کو وینو گوپال کی نگرانی میں ختم کرلیا گیا ہے۔ ہر ضلع میں پارٹی کی ایک رابطہ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، تاکہ انتخابات کیلئے پارٹی کو پوری طرح مستعد کیاجاسکے اور پارٹی کارکنوں میں جوش وخروش پیدا ہو۔ انہوں نے کہا کہ گھرگھر کانگریس مہم کو ریاست بھر میں کامیابی سے چلایا جائے گا اور حکومت کے عوام پر ور پروگراموں کے بارے میں بڑے پیمانے پر جانکاری دی جائے گی۔ بنگلور میں عوام کی طرف سے گھر گھر کانگریس مہم پر زبردست ردعمل ظاہر کیاگیا ہے، ریاست بھر میں بھی تمام وزراء اور اراکین اسمبلی کی قیادت میں اس مہم کو کامیابی سے چلایا جائے گا۔ وزیر اعظم مودی پر نکتہ چینی کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ پچھلے ساڑھے تین سال کے دوران مودی حکومت نے ملک کو بحرانوں میں ڈھکیلنے کے علاوہ کوئی کامیابی حاصل نہیں کی ہے۔ کل وزیر اعظم مودی کی طرف سے ملک کی ترقی کا دعویٰ کئے جانے پر کہاکہ وہ اپنے منہ میاں میٹھو بن رہے ہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ اس حکومت نے ملک کی ترقی کیلئے کچھ بھی نہیں کیا بلکہ ریزرو بینک کے اعداد وشمار بتاتے ہیں کہ ملک تنزلی کی طرف رواں دواں ہے۔ اس موقع پر سدرامیا نے بھی اراکین اسمبلی کو تاکید کی کہ گھر گھر کانگریس مہم کی طرف خصوصی توجہ دیں۔ وزیر اعلیٰ پر انسداد کرپشن بیورو کے غلط استعمال کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے کانگریس لیڈروں کے ٹھکانوں پر انکم ٹیکس کے چھاپوں کے انتقام کیلئے بی جے پی لیڈروں کے ٹھکانوں پر اے سی بی کے چھاپوں کی خبریں بعید از حقیقت ہیں۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری بی کے ہری پرساد نے اس موقع پر اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ کل دورۂ کیرلا کے دوران یوگی آدتیہ ناتھ نے کیرلا کو مشورہ دیا ہے کہ اترپردیش حکومت سے سیکھیں کہ سرکاری اسپتالوں کو کیسے چلایا جاتا ہے۔ ہری پرساد نے کہاکہ آکسیجن کی قلت کے سبب سینکڑوں بچوں کی موت اترپردیش میں ہوئی نہ کہ کیرلا میں۔ یوگی اپنی ریاست کو سنبھال لیں دوسری ریاستوں کی فکر کرنے کی انہیں کوئی ضرورت نہیں۔ اس موقع پر حال ہی میں ریاستی وزارت میں شامل ہونے والے نئے وزراء ایچ ایم ریونا ، گیتا مہادیو پرساد اور آر وی تماپور کو مبارکباد پیش کی گئی اور ساتھ ہی سابق وزیر اعلیٰ آنجہانی دھرم سنگھ اور سابق ریاستی وزیر ڈاکٹر قمر الاسلام مرحوم کی تعزیت ادا کرتے ہوئے خاموشی کا اہتمام کیاگیا۔ 

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...