کسان لیڈران کے ساتھ وزیراعلیٰ کماراسوامی کا ہنگامی اجلاس؛ 15 دنوں کے اندر کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کا فیصلہ لینے کا دیا تیقن
بنگلور :31مئی (ایس او نیوز)وزیراعلی ایچڈیکمار سوامی نے آج کہاہے کہ کسانوں کا قرضہ معاف کرنے کے سلسلہ میں ایک جامع منصوبہ کا خاکہ تیار کیاجارہاہے ۔ اگلے پندرہ دنوں کے اندر اس سلسلہ میں ایک ٹھوس فیصلہ لے کر کسانوں کے حق میں اہم اعلان کیاجائے گا۔ آج اپنی رہائش گاہ پر نامہ نگاروں سے ملاقات کے دوران کمار سوامی نے کہاکہ قسطوں میں کسانون کاتمام قرضہ معاف کردیاجائےگا ۔ ایک دو دنوں میں ہی کابینہ کی تشکیل کا مرحلہ بھی مکمل کرلیاجائے گا۔ کابینہ کی تشکیل کے بعد کسانوں کے قرضہ معافی کا اتفاق رائے سے فیصلہ لیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے بتایا کہ کسانوں کے زرعی قرضہ جات معاف کرنے کے سلسلہ میں آج انہو ں نے کسان لیڈروں کے ساتھ ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا جس میں کسان لیڈران کے ساتھ تفصیلی گفتگو ہوئی ۔ انہوں نے واضح طورپر کہا کہ کسانوں کا قرضہ معاف کرنے کے اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں ۔ اس وقت کانگریس قائدین اور کاشتکار لیڈروں کے مشورے حاصل کرکے اس سے ہونے والے فائدے اور نقصانات دونوں کا جائزہ لے کر پندرہ دنوں کے اندر ہی اپے قطعی فیصلہ کا اعلان کریں گے ۔ قرضہ معافی کے سلسلہ میں سرکاری افسروں کے ساتھ بھی اجلاس منعقدکیاگیا مختلف افسروں نے اس سلسلہ میں الگ الگ رائے پیش کی ہے ۔کیا مالدار کاشتکار وں کا قرضہ بھی معاف کیاجائے اس پر بھی فیصلہ لینا ہے لیکن ان سب مسائل کے باوجود ان کے لیے اب کاشتکاروں کا قرضہ معاف کرنا سب سے اہم ۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مایوس نہ ہوں ، ان میں اعتماد پیدا کرنے والا منصوبہ حکومت جاری کرنے والی ہے کسانوں کو مسائل سے باہر نکالنے کے لیے ریاست کے خزانہ پر زیادہ بوجھ نہ پڑے ایسا ایک جامع منصوبہ تیار کرکے اس کا اعلان کیاجائے والا ہے ۔ کسانوں کا قرضہ دو مرحلوں میں معاف کیاجانے والا ہے ۔ پہلے مرحلہ میں دیہی بینکوں اور شہری کوآپریٹیو بینکوں سے لیاگیا قرضہ معاف اور دوسرے مرحلہ میں قومیائی کئی بینکوں سے لئے گئے قرضہ جات معاف کرنے کا منصوبہ تیار کیاجائے گا۔ دوتین دونوں کے اندر ہی وہ قومیائی کئی بینکوں اور مالیاتی اداروں کے اہم افسرون کے ساتھ مشورہ کرکے ان سے رہنمائی حاصل کرکے نئے منصوبہ کااعلان کریں گے ۔ کسانوں کے قرضہ معافی کے سلسلہ میں نائب وزیراعلیٰ پرمیشور اور فائنانس ڈپارٹمنٹ کے اعلیٰ عہدیداروں کے ساتھ بھی دو راو ¿نڈ بات چیت ہوچکی ہے ۔ آج کمارسوامی نے کاشتکار لیڈروں کے ساتھ جو اجلاس چلایا اس دوران چند ایک تنازعات بھی سامنے آئے ۔ کاشتکارلیڈروں اور حکومت کے خلاف چند کاشتکارلیڈروں نے ناراضگی ظاہر کی اور برہمی ظاہر کی تو کمارسوامی نے ان افراد کو اجلاس سے باہر نکالنے کی بھی دھمکی دی ۔ کمار سوامی نے واضح کیا کہ 2009ء اپریل سے 13ڈسمبر 2017ءتک کے زرعی قرضہ جات معاف کرنے کا فیصلہ لیا جارہاہے ۔ لیکن اس معیاد میں غیر کاشتکار ی معاملات کے لیے گئے قرضہ جات تو معاف نہیں کئے جاسکتے اس لیے کمیٹی اب اس کا جائزہ لے گی اور کسی کاشتکار سے ناانصافی کئے بغیر ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کا انہوں نے وعدہ کیاہے ۔