وزیراعلیٰ کماراسوامی نے پولس عہدیداروں کو دیا جرائم اور غیر قانونی سرگرمیوں پرقابو پانے مکمل اختیار؛ کہا کوئی سیاسی لیڈر دبائو نہیں ڈالے گا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 3rd June 2018, 4:21 PM | ریاستی خبریں |

بنگلور3؍جون(ایس او نیوز؍محمدامین نوازبیدر)چیف منسٹر مسٹر ایچ ڈی کمار سوامی نے پولس کے اعلیٰ عہدیداروں کو جرائم پر قابو پانے اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے لئے مکمل اختیار دیتے ہوئے  کہا کہ پولیس افسران کے کام میں کسی طرح کا کوئی سیاسی دخل نہیں ہوگا‘وہ  خود بھی کوئی دبائو نہیں ڈالیں گے اورکوئی  سیاسی لیڈر بھی پولیس کے کاموں میں مداخلت نہیں کرے گا۔

کمار سوامی نے پولیس عہدیداراوں کو کارروائی کرنے کے لئے کھلی چھوٹ دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ جرائم پر مکمل  کنٹرول کریں ۔کمار سوامی نے کہا کہ حکومت ریاست میں Law and Order بنائے رکھنے خصوصی ترجیح دے گی اور کسی نے بھی خلل ڈالنے کی کوشش کی تو اسے قطعی برداشت نہیں کیا جائے گا۔مسٹر کمار سوامی نے ریاست کے اعلی پولیس افسران کے ساتھ اعلی سطحی اجلاس میں کہا کہ سماج میں بد امنی پھیلانے والے کو فوری گرفتارکر کے اُسے جیل بھیج دیا جائے ۔اگر بار بار غلطی کرتا ہے  تو اس کے خلاف غنڈہ ایکٹ لاگو کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ سنئیر پولیس افسران سے لے کر پولیس ملازمین کو محنت اور دلچسپی سے کام کرنا ہوگا۔سابق حکومت میں پولیس ملازمین نے کیا کامیابی حاصل کی ‘ اور کیا غلطی کی تھی ؟ وہ اس بارے میں نہیں جاننا چاہتے ۔ان کی حکومت میں سبھی پولیس ملازمین کو کھلے ماحول میں کام کرنے کا موقع دیا جائے گا۔کسی کے دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔انھو ں نے کہا کہ کوئی بھی شکایت لے کر پولیس اسٹیشن آتا ہے تو تمام  شہریوں  کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ملازمین کے دل میں خدمت کرنے کا جذبہ ہونا چاہئے ۔جب پولیس شہریوں کی عزت کرے گی تو عوام بھی پولیس کی عزت کریں گے۔اگر کوئی ایک ملازم غلط کام کرتا ہے تو پورے محکمہ کی بدنامی ہوتی ہے۔ مزید کہا کہ  پولیس محکمہ یا ملازمین کا کوئی بھی مطالبہ پورا کرنے کیلئے ان کی حکومت  تیار ہے‘شرط یہ ہے کہ ریاست میں ہرجگہ امن و امان کی صورتحال ہو۔پولیس محکمہ کا جو بھی مطالبہ ہے اس کو پورا کرنے کیلئے حکومت کو کچھ وقت چاہئے۔بنگلور بشمول ریاست کے بڑے شہروں میں جرائم کے واقعات بڑھ رہے ہیں ایسے میں پولیس کی پٹرولنگ بڑھانا چاہئے ۔

انھو ں نے کہا کہ پولیس ملازمین کیلئے ہر ضلع میں سپر مارکیٹ قائم کئے جائیں گے جس میں ہر شئے فراہم کی جائے گی۔محکمہ پولیس میں مخلوعہ عہدوں کیلئے تقررات کئے جائیں گے۔چیف منسٹر نے کہا کہ ہر سال محکمہ پولیس میں ڈھائی ہزار سے زائد پولیس ملازمین ریٹائر ہوتے ہیں‘اُتنی ہی  تعداد میں عہدوں پر تقررات کئے جائیں گے۔

ریاست میں بچوں کی چوری کی افواہ کی وجہ سے لوگوں کو زود کوب کرکے اُنہیں موت کے گھاٹ اُتارا  جارہا ہے ، کماراسوامی نے پولس کے اعلیٰ حکام سے کہا کہ  آئندہ اس طرح کے واقعات رونما نہ ہونے پائے۔کوئی بھی جرم یا حادثہ ہوتا ہے تو پولیس کو فوری جائے حادثہ پر پہنچ کر ثبوت حاصل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ملزمین کو سزا دلائی جاسکے۔چیف سکریٹری شریمتی کے رتنا پربھا ‘ایڈیشنل چیف سکریٹری وجئے بھاسکر‘پولیس ڈائریکٹر آف جنرل نیلا منی راجو ‘پولیس ڈائریکٹر جنرل (سی آئی ڈی)پراوین سود‘پولیس ڈائریکٹر جنرل (فائر پروٹیکشن اینڈ سیول ڈیفنس) ایم این ریڈی‘بنگلور سٹی پولیس کمشنر مسٹر ٹی سنیل کمار بشمول کئی سنئیر افسران موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...