کنداپور:بی جے پی پریورتن یاترا اجلاس میں ہنگامہ آرائی۔پولیس کا لاٹھی چارج

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 13th November 2017, 8:21 PM | ساحلی خبریں |

کنداپور13؍نومبر(ایس او نیوز) سابق وزیر اعلیٰ یڈی یورپا کی قیادت میں بی جے پی کی پریورتن یاترا جب کنداپور پہنچی تو نہرو میدان میں بھاری بھیڑ جمع ہوگئی تھی ۔ مگر اس دوران یہاں اجلاس میں آزاد ایم ایل اے ہالاڈی شرینواس شیٹی کی موجودگی کی وجہ سے بڑی دیر تک شور شرابہ،نعرے بازیاں اور ہنگامہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ہالاڈی شرینواس شیٹی کے حامیوں اور مخالفین کے درمیان تکرار اتنی بڑھ گئی کہ اس پر قابو پانے کے لئے پولیس کو لاٹھی چارج کا سہارا لینا پڑا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت اننت کمار ہیگڈے نے ریاستی حکومت پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ" کانگریسی حکومت کو ریاست کی ثقافت کے بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے ،اور وہ سخت مخالفت کے باوجودٹیپو جینتی منارہی ہے۔ آگے چل کر یہ لوگ قصاب(ممبئی دہشت گردحملے کا مجرم اجمل قصاب ) جیسے غداروں کی بھی جینتی منائیں گے۔اس لیے یہاں ریاستی عوام کے جذبات اور خودداری کی قدر کرنے والی حکومت کی فوری ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت سے ریاست کو دیاگیا فنڈ پوری طرح استعمال کرنے کے لئے یہاں بی جے پی حکومت کی ضرورت ہے۔"

اجلاس کا افتتاح کرتے ہوئے یڈی یورپا نے کہا کہ" پریورتن یاترا ریاست کے تمام 224اسمبلی حلقوں تک پہنچے گی اورسدا رامیا کو گدی سے اتارتے ہوئے کانگریس سے پاک کرناٹکا حکومت کی تشکیل کے لئے جد وجہدکرے گی۔"یڈی یورپانے کہا کہ 78دنوں تک چلنے والی اس یاترا کا اختتام 28جنوری کو ہوگا اور اس دن پارٹی کی طرف سے عوام دوست پروگرام اور منصوبے کا اعلان کیاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ" میں نے وزیر اعلیٰ بننے کے لئے اس یاترا کا اہتمام نہیں کیا ہے ، بلکہ میں کرناٹکا کو ایک ماڈل اسٹیٹ بنانا چاہتا ہوں۔موجودہ حکومت عوامی مسائل حل کرنے کی توجہ نہیں دے رہی ہے۔ہم غیر منقسم جنوبی کینرا میں بدلتے ہوئے حالات کودیکھ کر خاموش نہیں بیٹھ سکتے ۔ ہم ہمارے اضلاع کو دوسرا ملاپورم(کیرالہ میں مسلم اکثریت اور غلبے والا علاقہ) اور کنّور(جہاں سی پی آئی ایم کا زور ہے اور سیاسی قتل کی وارداتیں ہورہی ہیں)بننے نہیں دیں گے۔"

اس کے علاوہ یڈی یورپا نے کانگریسی وزرا اور حکومت پر بہت سارے الزامات کی جھڑی لگاتے ہوئے بی جے پی کے اوصاف اور خوبیاں گنائیں اور کہا کہ عوام دشمن حکومت کوالیکشن میں ہرانا ہی اس پریورتن یاترا کا مقصد ہے۔سابق وزیر اعلیٰ اور موجودہ مرکزی وزیر سدانند گوڈانے بھی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے گن گاتے ہوئے کہا کہ مرکز اور ریاست میں اگر ایک ہی پارٹی کی حکومت ہوگی تو پھر ریاست کی ترقی کی رفتار تیز ہوجائے گی۔

اجلاس کے دوران رکن پارلیمان شوبھا کرندلاجے کے علاوہ بی جے پی کے اہم لیڈران اسٹیج پر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...

اُتر کنڑا میں نریندرا مودی  کا دوسرا دورہ - سرسی میں ہوگا اجلاس - کیا اس بار بھی اننت کمار ہیگڑے پروگرام میں نہیں ہوں گے شریک ؟

لوک سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کی تشہیری مہم کے طور وزیر اعظم نریندرا مودی ریاست کرناٹکا کا دورہ کر رہے ہیں جس کے تحت 28 اپریل کو وہ سرسی آئیں گے ۔ یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم نریندرا مودی نے اسمبلی الیکشن کے موقع پر اتر کنڑا کا دورہ کیا تھا ۔

دکشن کنڑا میں آج ختم ہو رہی عام تشہیری مہم - نافذ رہیں گے امتناعی احکامات - شراب کی فروخت پر رہے گی پابندی

دکشن کنڑا کے ڈپٹی کمشنر مولئی موہیلن کی طرف سے جاری کیے گئے احکامات کے مطابق لوک سبھا الیکشن سے متعلق عوامی تشہیری مہم اور اجلاس وغیرہ کی مہلت آج شام بجے ختم ہو جائے گی جس کے بعد 48 گھنٹے کا 'سائلینس پیریڈ' شروع ہو جائے گا ۔

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

ووٹنگ کے لئے خلیجی ممالک سے لوٹ آئے تیس ہزار سے زائد ملیالیس ؛ گلف کی مختلف جماعتوں پر لگی ہیں بھٹکل اور اُترکنڑا کے ووٹروں کی نگاہیں

ملک میں لوک سبھا کے  دوسرے مرحلہ  کے  انتخابات  جمعہ  26 اپریل کو ہونے والے ہیں ، جس میں  پڑوسی ضلع اُڈپی، مینگلور اور پڑوسی ریاست کیرالہ شامل ہیں۔ مگر اس بار  مودی حکومت سے ناراض   اور ملک میں جمہوری کو اقدار کو باقی رکھنے کے مقصد سے  کیرالہ کے تیس ہزار افراد صرف ووٹنگ کےلئے ...