پتور کے مسلم گھر میں غیر مسلم لڑکیوں کی موجودگی سے فرقہ وارانہ تصادم
پتور 22؍فروری ( ایس او نیوز) یہاں سے قریب کڈبا نامی مقام پر ایک مسلم عالم دین کے گھر پر دو غیر مسلم لڑکیوں کا مہمان بن کر رہنا علاقے میں کشیدگی اور فرقہ وارانہ تصادم کا سبب بن گیا جس پر پولیس کی فوری داخلت سے قابو پائے جانے کی خبر موصول ہوئی ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ کڈبا کے ایک مولانا کی بیٹی میسور میں میڈیکل کی طالبہ ہے۔ دوسری ریاست سے تعلق رکھنے والی اس کی دو سہیلیاں بھی اس کے ساتھ چھٹی منانے کے لئے دو دن قبل اس کے گھر آئی ہوئی تھیں جو کہ گوکل نگر میں واقع ہے۔ لیکن جب ہندتووادی تنظیموں کے کارکنان کو اس بات کی بھنک لگی کہ مسلم مولانا کے گھر میں غیر مسلم رہنے آئی ہوئی ہیں تو ان لوگوں نے ان کے گھر کے سامنے جمع ہوکر ہنگامہ شروع کیا ۔ یہ دیکھ کر مسلم نوجوان بھی وہاں پہنچ گئے۔ اور تھوڑی ہی دیر میں دونوں گروہوں کے بیچ مارپیٹ شروع ہوگئی۔جب یہ خبر پھیلنے لگی تو اطراف سے لوگوں کا ہجوم مولانا کے گھر کی طرف امڈنے لگا۔ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر حالات کو کنٹرول کیا اور دونوں غیر مسلم لڑکیوں کو پولیس اسٹیشن لے جاکر تحقیق کی تو ساری سچائی سامنے آگئی۔مارپیٹ میں نوین نامی ایک نوجوان کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس بھاسکر رائے ، سرکل انسپکٹر مہیش پرساد اور دیگر پولیس افسران نے موقع پر پہنچ کر حالات جائزہ لیا ، البتہ اس بات کی اطلاع نہیں مل سکی کہ آیا پولس نے شرپسندوں کے خلاف کوئی معاملہ درج کیا یا نہیں اور اُن کے خلاف کوئی کاروائی کی گئی ہے یا نہیں۔