چٹ فنڈ معاملہ: مغربی بنگال حکومت کے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی کی دلیل اور سی بی آئی کا حلف نامہ
نئی دہلی:5 /فروری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا)چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں سپریم کورٹ نے کولکاتہ پولیس کمشنر راجیو کمار کو سی بی آئی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔کورٹ نے کہا کہ کمشنر راجیو کمار تحقیقات میں تعاون کریں۔ حالانکہ کورٹ نے گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔کورٹ نے کہا کہ راجیو کمار شیلانگ سی بی آئی کے سامنے پیش ہوں گے۔اس کے ساتھ ہی کمشنر، مغربی بنگال ڈی جی پی اور چیف سکریٹری کو توہین کیس میں نوٹس جاری کرکے 18 فروری تک جواب مانگا ہے۔اس کے بعد طے کیا جائے گا کہ تینوں کو طلب کیا جائے یا نہیں۔اب معاملے کی سماعت 20 فروری کو ہوگی۔غور طلب ہے کہ اتوار کو شام کو ساردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے میں سی بی آئی کی ایک ٹیم پوچھ گچھ کے لئے کمشنر راجیو کمار کی رہائش گاہ پر پہنچی تھی لیکن اس کو کولکاتہ پولیس نے گیٹ پر ہی روک لیا اور پوری ٹیم کو حراست میں لے لیا۔اس کے بعد سی ایم ممتا بنرجی دھرنے پر بیٹھ گئیں۔دوسری طرف سی بی آئی معاملے کو لے کر سپریم کورٹ پہنچ گئی۔اس سے پہلے آج ہوئی سماعت کے دوران سی بی آئی کی طرف سے ایک حلف نامہ پیش کیا گیا جس کے مطابق سی بی آئی چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ کے لئے قائم ایس آئی ٹی چیف راجیو کمار کے کردار کی تحقیقات کر رہی ہے۔ راجیو کمار نے چٹ فنڈ کیس میں غیرفعالیت اور سیلیکٹو کارروائی کی ہے۔سی بی آئی کے پاس پولیس اور چٹ فنڈ کمپنیوں کے درمیان اتحاد کے ثبوت ہیں۔یہ ایس آئی ٹی، ساردا، میسرز روز ویلی اور ٹاور گروپ جیسی مہیا کمپنیوں کو ڈھال دیتی تھی جنہوں نے مغربی بنگال ریاست میں اقتدار میں پارٹی کو بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔سی بی آئی نے عدالت کو بتایا کہ اس سلسلے میں ایجنسی نے کچھ لین دین کا ریکارڈ بھی حاصل کیا ہے۔یہ ریکارڈ کولکاتہ کے سی بی آئی دفتر میں ہے جہاں تین فروری کو کولکاتہ پولیس نے گھیراؤ کیا تھا۔