پینے کے پانی کے معاملے میں افسران کاسیاست برتنے چنتامنی رُکن اسمبلی کا الزام 

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 24th August 2017, 4:00 AM | ریاستی خبریں |

چنتامنی،23؍اگست(سید اسلم پاشاہ؍ایس او نیوز)آج یہاں کے تعلقہ پنچایت میٹنگ ہال میں تعلقہ پنچایت صدر شنتما کے زیر صدارت میں کے ڈی پی اجلاس کا انعقاد کیا گیااجلاس میں رُکن اسمبلی جے کے کرشناریڈی نے آگ بگولہ ہوتے ہوئے گرام پنچایتی افسران کو لتاڑا اور کہا کہ مسلسل پینے کا پانی تعلقہ کے مختلف قریوں کو سربراہی کرنے میں گرام پنچایت کے ڈیولپمنٹ افسران سیاست کررہے ہیں اور قریوں کی صفائی نہیں کی جارہی ہے قریوں میں ڈینگو بخار حد سے زیادہ ہوگئی ہے اس کے ذمہ دار گرام پنچایت کے افسران ہیں کیونکہ گرام پنچایت کے حدود میں آنے والے قریوں کی صفائی نہ کرتے ہوئے صفائی کیلئے حکومت سے آنے والا فنڈ ہڑپ کررہے ہیں ۔

اجلاس میں گرام پنچایتی کے افسران پانی کے ٹینکر قریوں کو سپلائی کرنے کی جھوٹی رپورٹ پیش کرنے پررُکن اسمبلی برہم ہوگئے ان سے وارنگ دی کہ قریوں کو ٹینکروں سے پانی سپلائی کرنے کے جھوٹے بل تیار کرکہ لانے سے ان کو بل کی رقم ہر گیز نہیں دی جائیگی نقلی پانی کے بل تیار کرکہ لانے والے گرام پنچایتی افسران کا نام بلاک لسٹ میں شامل کیا جائیگا ۔رکن اسمبلی نے مزید برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ ٹھیکدار حال ہی میں رعیتوں کو جو پمپ موٹرس فراہم کئے ہیں وہ گھٹیا پمپ موٹرس ہیں جو ٹھیکدار رعیتوں کو گھٹیا پمپ موٹرس تقسیم کئے ہیں ان ٹھیکداروں کا لائسنس مسترد کرنے کے لئے اعلیٰ افسروں کو شکایت بھیجا جائے ٹھیکدار کسانوں کو دھوکہ دینے والا کام کررہے ہیں 

اس دوران رُکن اسمبلی کرشناریڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میرے فنڈ سے مختلف قریوں کی ترقی ہورہی ہے لیکن ٹھیکدار اور گرام پنچایتی کے افسران سیاسی لیڈروں کے نقش قدم پرچلنے کی وجہ سے قریوں کی ترقی میں تاخیر ہورہی ہے اس موقع پر تعلقہ پنچایتی اے او چلپتی رام لنگ ریڈی تعلقہ پنچایتی نائب صدر شرنیواس ریڈی تحصیلدار گنگپا وغیرہ موجود رہے۔
 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...

تعلیمی میدان میں سرفہرست دکشن کنڑا اور اُڈپی ضلع کی کامیابی کا راز کیا ہے؟

ریاست میں جب پی یوسی اور ایس ایس ایل سی کے نتائج کا اعلان کیاجاتا ہے تو ساحلی اضلاع جیسےدکشن کنڑا  اور اُ ڈ پی ضلع سر فہرست ہوتے ہیں۔ کیا وجہ ہے کہ ساحلی ضلع جسے دانشوروں کا ضلع کہا جاتا ہے نے ریاست میں بہترین تعلیمی کارکردگی حاصل کی ہے۔

این ڈی اے کو نہیں ملے گی جیت، انڈیا بلاک کو واضح اکثریت حاصل ہوگی: وزیر اعلیٰ سدارمیا

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارمیا نے ہفتہ کے روز اپنے بیان میں کہا کہ لوک سبھا انتخاب میں این ڈی اے کو اکثریت نہیں ملنے والی اور بی جے پی کا ’ابکی بار 400 پار‘ نعرہ صرف سیاسی اسٹریٹجی ہے۔ میسور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارمیا نے یہ اظہار خیال کیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ ...