چنتامنی: آر جے ڈی (پارٹی)مائنارٹی کے تنویر بیگ ریاستی نائب صدر منتخب
چنتامنی:22 /اکتوبر(محمد اسلم/ایس او نیوز)راشٹریہ جنتادل کرناٹک مائنارٹی کے ریاستی نائب صدر کے حیثیت سے شہر کے کے آر ایکٹیشن کے ساکن تنویر علی بیگ کو منتخب کیا گیا شہر کے پتراکرترا بھون میں منعقدہ آخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نو منتخب مائنارٹی کے نائب صدر تنویر علی بیگ صاحب نے کہا کہ عوامی نمائندوں میں دور اندیشی کی کمی سے سرکاری اسکیمیں کھٹائی میں جارہی ہے انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتیں طالب علموں کی تعلیم کے مد نظر مختلف قسم کے اسکیم و منصوبے نافذکرتی ہے خصوصاََ اقلیتی طبقے کے طلباء طالبات کیلئے راستہ ہموار کرنے کے اقدام کرتی ہے مگر افسران کی من مانی اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے اس کام میں خلل پیدا ہورہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پرائمری اسکول کے بچوں جو اقلیتی اسکالرشپ کے تحت ہزار سے پانچ ہزار تک کی رقم ہر سال جاری کی جاتی ہے اس میں کوتاہی کے معاملے سامنے آئے ہیں کئی افراد کو یہ مسیج حکومت کی جانب سے روانا کیا گیا ہے ان کی فلاح رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جاچکی ہے جب وہ بینک جاکر دریافت کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ کوئی بھی رقم ان کے کھاتے میں جمع نہیں ہوئی ہے اس بات سے پریشان والدین بچوں کو ساتھ لیکر کبھی اسکول تو کبھی محکمہ تعلیم کے دفتر کبھی انٹر نیٹ سنٹر تو کبھی سی آر پی کے دفتر جاکر اس معاملے کوسلجھانے کی کوشش کرتے ہیں مگر افسران کی چند لاپرواہیوں کی بدولت ان افراد کو رسوائی کے سواکچھ بھی ہاتھ نہیں لگتا اس لئے ایسے کئی اسکیم ہے جو اقلیتوں تک صحیح نہیں پہنچ پارہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے اسکیموں کو اقلیتوں تک پہنچنے میں آر جے ڈی مائنارٹی ریاست بھر میں بے انتہا کوشش کرے گی انہوں نے مسلمانوں کو آواز دیتے ہوئے کہا کہ مسلم طلباء اعلیٰ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرے حکومت اعلیٰ تعلیم کیلئے بہت کچھ سہولتیں فراہم کررہی ہے اس کا مکمل فائدہ اُٹھاتے ہوئے مسلم طلباء ہر ایک میدان میں سامنے آئے ۔تنویر بیگ نے اور کہا کہ ملک میں بے روزگاری تیزی سے بڑھ رہی ہے بلکہ جوں جوں ملک ترقی کرتا جارہا ہے بے روزگاری کا گراف گھٹنے کے بجائے بڑھ رہا ہے اور حکومتیں اس کے سامنے بالکل بے بس اور مجبور محض ہیں،ملک میں ایسے ایک نہیں کروڑوں نوجوان ہیں جوہاتھوں میں ڈگریاں لے کرگھوم رہے ہیں مگرملازمتیں حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔اس موقع پر آر جے ڈی پارٹی مائنارٹی کے ریاستی صدرجی یعقوب وغیرہ موجود رہے۔