چنتامنی کے پرائیویٹ کالجس کے نتائج میں ہیرا پھیری؛ حق اطلاعات میں پردہ فاش
چنتامنی:17 ستمبر(سید اسلم پاشاہ؍ایس او نیوز)ایس ایس ایل سی اور پی یو سی کے نتائج کا اعلان ہوتے ہی دوسرے ہی دن پرائیویٹ کالجس اور اسکولوں کی طرف سے اپنی کالج اور اسکول کے نتائج بہتر آنے کے پرچے اور بینرس شائع کرکے گھر گھر جاکر تقسیم کرنے کے علاوہ اپنی کالجس کے نتائج زیادہ آنے کی خبریں اخبارات میں شائع کی جاتی ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اکثر کالجس کی طرف سے جو پرچے سپلائی کئے تھے، وہ جھوٹے تھے۔ اس جھوٹ کا پردہ اس وقت فاش ہوگیا جب حق اطلاعات(آر ٹی آئی)کے زریعہ منجوناتھ نے سوال اُٹھایا۔
یہاں کے ایک آر ٹی آئی کارکن منجوناتھ نے حق اطلاعات میں سوال کیا تھا کہ تعلقہ بھر کے کالجس کے نتائج اور طلباء کی تفصیل فراہم کی جائے جب حق اطلاعات سے جواب آیا تو یہ حقیقت سامنے آئی کہ پرائیویٹ کالجس والے جھوٹے نتائج کے پرچے شائع کرکہ گھر گھر جاکر تقسیم کرکہ اپنے کالجس میں طلباء کا داخلہ کرانے اور والدین کو گمراہ کرنے کی سازش کرتے ہیں۔
اس بات کے متعلق ڈی ڈی پی آئی جناردھن سے بات کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ چکبالاپور ضلع کے تعلقہ جات میں باگے پلی وویکانندا اور گوری بدنور جناشئیا پی یو کالجس نے ہی 100فیصد نتائج حاصل کئے ہیں بقیہ ضلع کے پانچ تعلقہ جات میں کسی بھی پرائیویٹ کالج کو 100فیصد نتائج حاصل نہیں ہوئے ہیں پرائیویٹ کالجس والے نتائج کو جھوٹا پرنٹ کرکہ پرچے بناکر گھر گھر تقسیم کرنے کی اطلاع مجھے بھی ملی ہے ان کالجس کو میں نے وارننگ دی ہے کہ اس طرح کے جھوٹے نتائج کے پرچے تقسیم کرنے پر کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی کالجس کے خلاف انہیں تحریری شکایت دے تو وہ ان کالجس کے خلاف قانونی کارروائی کر سکتے ہیں۔
اے بی وی پی کے کنوینر منجوناتھ نے بھی بتایا کہ چنتامنی شہر کے اکثر پرائیویٹ اسکولس و کالجس میں بنیادی سہولیات نہیں ہے لیکن محکمہ تعلیمات عامہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے جھوٹے نتائج کے پرچے شائع کرکہ تقسیم کرنے والے کالجس اور اسکولس انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔