چنتامنی کے ماڈکیرے سرکاری کنڑا اسکول کے طلبہ میں بیگ اور یونیفارم کی تقسیم؛ صفائی کاخاص خیال رکھنےمہمان خصوصی کی ہدایت
چنتامنی،5 ؍اگست(ایس او نیوز؍سید اسلم پاشاہ) اسکول کے آس پاس اور اپنے گھروں کے آس پاس طلبہ ہروقت پاکی صفائی کرنے کی عادت بنالیں کیونکہ قریوں میں پاکی صفائی پر کم توجہ دی جاتی ہے یہ بات سماجی کارکن ارون بابو نے کہی آج تعلقہ کے ماڈکیرے سرکاری کنڑا اسکول کے پہلی تا ساتویں جماعت کے طلبہ میں بیگس یونیفارم وغیرہ اپنے صرف خاص سے تقسیم کرنے کے بعد انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بچوں کی صلاحیت کو ابھارنے میں والدین اور اساتذہ کا بنیادی کردارہوتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی و ریاستی حکومتیں تعلیم کو عام کرنے اور معیاری تعلیم دینے پر توجہ دے رہی ہے اور کئی اسکیم لاگو کرتے ہوئے والدین کا بوجھ کم کررہی ہے ایسے وقت میں اپنے بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کے لئے توجہ دیں ورنہ آج کے دور میں تعلیم نہیں تو کچھ بھی نہیں ۔ارون بابو نے کہا کہ ہندوستان ایک روایتی تہذیب اور تمدن والا ملک ہے یہاں پر کسی ایک مخصوص تہذیب کو دوسری تہذیب پر فوقیت حاصل نہیں ہے ملک کی تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کی ذمہ داری صرف چند باشندوں یا سرکاری حکام نہیں بلکہ تمام افراد پر عائد ہوتی ہے ہمارے ملک کی تہذیب جتنی قدیم ہے اس پر اتنا ہی ہمیں ناز کرنا چاہئے۔
انہوں نے ملک کی تہذیب اور ثقافت کے تحفظ کے لئے اساتذہ کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک ماں صرف ایک بچے کی پرورش کرتی ہے جبکہ ایک معلم ایک معاشرے اور ملک کے نونہالوں کی تربیت کرتا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اساتذہ کا مقام کیا ہے بچے ویسے تو قدرتی طور پر معصوم ہوتے ہیں لیکن ان کی معصومیت میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہوتی ہیں اگر اساتذہ بچے کی پوشیدہ صلاحیتوں کو پہچان کر اسے نکھار نے میں مدد کریں تو عین ممکن ہے کہ آج کے یہ معصوم بچے کل بھارت کی تعمیر نو میں نمایاں کردار ادا کریں۔
ارون بابو نے مزید کہا کہ ایک سنگ تراش جس طرح بے جان پھتر کو فنی مہارت کے ذریعے سے خوب صورت مورتی میں تبدیل کردیتا ہے اسی طرح اساتذہ اپنے عمدہ علم اور فن کے ذریعے ایک سماج کو نکھار سکتے ہے قابلیت اور ہنرمندی پیداکرنے کے لئے بچوں کو تہذیب اور تمدن کی تعلیم دیں ہماری تہذیب ہی بچوں کی قابلیت اور ہنرمندی کے لئے نمایاں کردارادا کرسکتی ہے۔اس موقع پر مہیش بھائی ایس ڈی ایم سی صدر انجی ارون منجوناتھ سمیت کئی ٹیچرس وغیرہ موجود رہے ۔