چیف سکریٹری سے مارپیٹ کیس میں وزیراعلیٰ، نائب وزیراعلیٰ سمیت13ممبران اسمبلی طلب
نئی دہلی ،19؍ ستمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) دہلی کی پٹیالہ ہاؤس عدالت نے دہلی کے چیف سکریٹری انشو پرکاش سے مارپیٹ کے معاملے میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا اور11دیگر پارٹی ممبران اسمبلی کو طلب کیا ہے۔ عدالت نے ان سبھی کو25اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ15ستمبر کو انشو پرکاش نے پٹیالہ ہاؤس کورٹ میں عرضی داخل کرکے معاملے کی پیروی کررہے پبلک پراسیکیوٹریعنی سرکاری وکیل بدلنے کی مانگ کی تھی۔ عرضی میں انہوں نے خصوصی سرکاری وکیل مقرر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انشو پرکاش نے الزام عائد کیا تھا کہ19-20فروری کو آدھی رات کو وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی موجودگی میں بلائی گئی میٹنگ میں ان کے ساتھ آپ ممبران اسمبلی نے مبینہ طور پر مارپیٹ اور بدسلوکی کی تھی۔انشو پرکاش سے مارپیٹ کے معاملے میں پولس نے داخل چارج شیٹ میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال، نائب وزیراعلیٰ منیش سسودیا اور عام آدمی پارٹی کے11ممبران اسمبلی کو ملزی بنایا ہے۔ وزیراعلیٰ اروند کیجریوال اور سسودیا کے علاوہ دہلی پولس نے جن ممبران اسمبلی کو ملزم بنایا ہے ان میں سنجیو جھا، امانت اللہ خان، دنیش موہنیا، راجیش گپتا، راجیش رشی، مدن لال، پرکاش جاروال، نتن تیاگی، شرتوراج جھا، اجے دت اور پروین کمار شامل ہیں۔ چارج شیٹ میں پولس نے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کے اس وقت کے صلاح کار وی کے جین کو اہم چشم دید گواہ بنایا ہے۔ اس معاملے پر سماعت کے دوران دہلی پولس نے کہا تھا کہ چیف سکریٹری کو تین سیٹوں والے صوفے میں امانت اللہ خان اور پرکاش جروال کے درمیان بیٹھنے کو کہا گیا۔ عام طور پر ایسا نہیں ہوتا ہے۔ سماعت کے دوران شمالی دہلی کے پولس ڈپٹی کمشنر نے عدالت میں بتایا تھا کہ انہوں نے انشوپرکاش کے چہرے پر لگی چوٹ دیکھی ہے۔