بنگلور میں15 نکاتی پروگرام کمیٹی کا اجلاس؛ مسلم آبادی والے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر زور
بنگلورو،22فروری(ایس او نیوز) چیف سکریٹری وجئے بھاسکر کی قیادت میں وزیر اعظم پندرہ نکاتی پروگرام کی ریاستی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر سید ناصر حسین نے ریاست میں اقلیتی بہبود کے لئے جاری منصوبوں کی کارکردگی سے متعلق نہ صرف تفصیلات طلب کیں، بلکہ مسلم آبادی والے علاقوں میں بنیادی سہولیات کی فراہمی پر زور دیا۔
انہوں نے سوال کیا کہ مسلم آبادی والے علاقوں میں کتنے آنگن واڑی مراکز ہیں، اور یہاں پر کتنے اردو اساتذہ کا تقرر ہوا ہے،جس پر افسروں نے جواب دیا کہ ریاست میں 65898 آنگن واڑی مراکز ہیں، جن میں 5532 آنگن واڑی مراکز مسلم آبادی والے علاقوں میں موجود ہیں، اور یہاں پر 3657 اردو جاننے والے اساتذہ موجود ہیں، جبکہ مسلم آبادی والے علاقوں میں 9884 آنگن واڑی مراکز کے علاوہ 6227 اردو اساتذہ ہونا چاہئے، جس پر ڈاکٹر ناصر حسین نے اس قلت کو دور کرنے کے لئے اقدامات کرنے کا مشورہ دیا۔
اس موقعے پر بتایا گیا کہ دکشن کنڑا، دھارواڑ، رائچور اور یادگیر کو چھوڑ کر بقیہ تمام اضلاع میں اردو آنگن واڑی مراکز مقررہ تعداد میں قائم نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی سوال کیا کہ امدادی اسکولوں میں تقررات کے موقعے پر مسلمانوں کو چار فیصد ریزرویشن فراہم کیا جارہا ہے یا نہیں؟۔ اس کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں دی جائیں۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ سرکاری اور امدادی اردو اسکولوں میں بیت الخلاء اور پینے کے پانی کی سہولت فراہم کی جائے، اور جن اردو اسکولوں میں اساتذہ کی کمی ہے، ان پر فوری طور پر کنٹراکٹ یا مستقل بنیاد پر تقررات کئے جائیں۔
ڈاکٹر ناصر حسین نے یہ بھی سوال کیا کہ فرقہ وارانہ فسادات کے معاملات میں کتنے مسلمانوں پر کارروائی کی گئی ہے، اور فسادات کے معاملات میں کتنے مسلمانوں پر کارروائی کی گئی ہے، اور فساد پھیلانے والے اشرار کے خلاف کیا کارروائی ہوئی ہے، جس پر اگلے اجلاس میں تفصیلات فراہم کرنے کا تیقن دیاگیا۔ انہوں نے اجلاس میں تفصیلات فراہم کرنے کا تیقن دیاگیا۔
انہوں نے اجلاس میں موجود محکمۂ داخلہ کے اڈیشنل سکریٹری سے مخاطب ہوکر کہا کہ ایک طرف سوشیل میڈیا میں نفرت پھیلائی جارہی ہے تو وہیں چند شرپسند عناصر منظم طریقے سے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑنے کی مہم چلا رہے ہیں، اس پرقابو پانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کے علاوہ سوشیل میڈیا پر قابل اعتراض مواد کو پھیلنے سے روکنے کے لئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں۔ انہوں نے چیف سکریٹری کو مشورہ دیا کہ اب جبکہ نفرت کا ماحول پیدا کرنے کے ذریعے فرقہ پرستی کو بڑھاوا دیا جارہا ہے، وہیں حکومت کو چاہئے کہ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لئے خصوصی پروگرام منعقد کرنے اقدامات کئے جائیں۔
ڈاکٹر ناصر حسین نے چیف سکریٹری سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر وزیر اعظمپندرہ نکاتی پروگرام کی ضلعی کمیٹیاں تشکیل دیتے ہوئے ہدایت دی جائے کہ پابندی سے اس کے اجلاس منعقد کئے جائیں۔ اس اجلاس میں اکثر محکموں کے سکریٹریوں کے علاوہ محکمۂ اقلیتی بہبود کے افسر موجود تھے۔