کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا کا مینگلور دورہ؛ بیلتھنگڈی میں عبدالبشیر کی موت پر کہا؛ مذہب کے نام پر تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th January 2018, 6:10 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

مینگلور 7/جنوری (ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے آج اتوار کو مینگلور دورہ کے بعد بیلتھنگڈی میں اخبارنویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ خدا اور مذہب کے نام پر کسی بھی بے قصور کا قتل کرکے فسادات برپا کرنے کی کوشش کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بیلتھنگڈی تعلقہ اسٹڈیم میں 76 کروڑ کے مختلف منصوبہ جات   کی سنگ بنیاد کی تقریبات کا افتتاح کرنے کے بعد وزیراعلیٰ نے کہا کہ  ہمیں فرقہ وارانہ خطوط کی  سیاست کو ختم کردینا چاہئے  ، انہوں نے کہا کہ کسی کی لاش کا سہارا لے کر سیاست کھیلنے کا سلسلہ بند کردینا چاہئےجس کے ذریعے   اقتدار  حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

سدرامیا نے کہا کہ وہ کسی بھی حال میں کسی کو بھی قانون کو ہاتھ لینے  کی اجازت نہیں دیں گے اور قانون ہاتھ میں لینے والوں کے خلاف  سخت سے سخت کاروائی کریں گے۔ 

اس سے قبل  وزیر اعلیٰ  کو آج صبح جیسے ہی مینگلور اسپتال میں ایڈمٹ  عبدالبشیر کی موت کی اطلاع ملی ، انہوں نے اپنے تاثرات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ  ملک میں اب نفرت کی سیاست کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ کوئی بھی پارٹی عوام کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرتے ہوئے اقتدار حاصل نہیں کرسکتی۔ آگے کہا کہ کسی کو بھی  کسی کی لاش پر سیاست نہیں کرنی چاہئے۔ اگر مذہبی جذبات کو بھڑکایا جائے گا تو  اس سے معاشرہ کو شدید نقصان پہنچے گا، اس طرح  عوام کو تشدد کے لئے اُکسانے سے  کسی کا بھی کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔

سدرامیا نے بی جے پی کا نام نہ لیتے ہوئے کہا کہ  اگر کوئی انسان فوت ہوتا ہے تو اُس سے مذہبی جذبات  بھڑکا کر سیاسی فائدہ حاصل کرنا بالکل غلط بات ہے۔ مزید بتایا کہ اگر کسی کی موت واقع ہوتی ہے تو ہر انسان کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مرنے والے کے حق میں دُعا کرے، افسوس کا اظہار کرے اور اُس کے غم زدہ خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اُن کی ڈھارس بندھائے۔

سدارامیا نے کہا کہ بی جے پی  ورکرس حسب معمول  کسی کی بھی موت واقع ہونے پر لاش کو لے کر احتجاج پر اُتر آتے ہیں۔ سدارمیا نے عبدالبشیر کی موت پر کہا کہ اگر بی جے پی کے اندر انسانیت نام کی چیز زندہ ہے تو وہ عبدالبشیر کی موت پر بھی احتجاج کرکے دکھائے۔ انہوں نے سوال کیا کہ  آج بی جے پی احتجاج کیوں نہیں کررہی ہے ؟ کیا اس لئے کہ آج مرنے والا شخص مسلمان ہے ؟

سدارامیا نے کہا کہ ایسے لوگ  جن کے اندر انسانیت نہیں ہے، وہی  دوسرے انسان کا قتل کرتے ہیں، یہ انسانیت کے دشمن ہیں، کسی کو بھی ایک دوسرے کا قتل کرنے کے لئے اُکسانا نہیں چاہئے۔

خیال رہے کہ مینگلور میں 3 جنوری کو  دیپک رائو نامی ایک ہندو نوجوان کے قتل کے بعداُسی کا بدلہ لینے اُسی دن  ایک مسلم شخص عبدالبشیر پر  قاتلانہ حملہ  ہوا تھا، اُسی  کے پس منظر میں وزیراعلیٰ سدرامیا خطاب کررہے تھے۔ واضح رہے کہ  عبدالبشیر پر ہوئے حملہ کے بعد اُسے شدید زخمی حالت میں  مینگلور اے جے اسپتال میں نہایت نگہداشت والے کمرہ میں داخل کیا گیا تھا، جہاں اس کو بچانے کے لئے کئی آپریشن کئے گئے ، مگر آج اتوار کو وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا ۔ یاد رہے کہ عبدالبشیر پر ہوئے حملہ کو لے کر پولس نے کل سنیچر کو چار لوگوں کو گرفتار کیا  تھا۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی

کانگریس کرناٹک میں لوک سبھا کی 20 سیٹں جیتے گی، وزیر اعلیٰ سدارامیا دعویٰ

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کرناٹک کی 28 میں سے 20 سیٹوں پر کامیابی کا پرچم لہرائے گی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانگریس کے تئیں رائے دہندگان کا ردعمل اب تک بہت مثبت رہا ہے۔

بی جے پی کرناٹک حکومت کو دھمکی دے رہی، نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کا سنگین الزام

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ریاستی حکومت کو دھمکی دے رہی ہے اور لوگوں میں یہ پیغام پہنچانے کی کوشش کر رہی ہے کہ خراب نظم و نسق کی وجہ سے اب ریاست کی کمان گورنر کے حوالے کر دی جائے گی۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔