ای وی ایم کو فٹ بال بنا دیا گیا ہے، تنقیدکیلئے’بنیاد‘ تو ہونی چاہیے: چیف الیکشن کمیشن
نئی دہلی 19؍ دسمبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا ) نجی ٹی وی ’آج تک‘ کے ایک خاص پروگرام میں شامل ہوئے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے کہا کہ سیاسی ہار جیت میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو فٹ بال بنا دیا گیا ہے۔ سوال اٹھانا سب کا حق ہے لیکن تنقید کی ’بنیاد‘ تو ہونی چاہئے۔چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑا نے کہا کون سی سیاسی پارٹی جیتتی ہے اور ہارتی ہے ، یہ عوام طے کرتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا اس میں کوئی کردار نہیں ہوتا۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا ہم نے ایک مشین کو فٹ بال بنا دیا ہے؟ جمہوریت میں سوال اٹھانا سب کا حق ہے لیکن اس کے پیچھے بنیاد تو ہونی چاہئے۔سنیل اروڑا نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے قیام سال 1950 میں آئین کے دائرے میں ایک خود مختار ادارے کے طور پر ہوا تھا جس پر عوام کا اعتماد تھا ،جب عوام کمیشن کے اعتماد پر ہی سوال اٹھاتے ہیں تو اس سے اس کا وقار مجروح ہوتا ہے ۔ الیکشن کمیشن کسی فرد واحد سے کہیں زیادہ معتبر ہے ۔پانچ ریاستوں میں ختم ہوئے اسمبلی انتخابات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر 176000 پولنگ بوتھ تھے جہاں انتخابات ہوئے۔ جن پانچ جگہوں پر شکایات موصول ہوئیں،وہاں انتخابی عمل میں کوئی غلطی نہیں تھی، محض افسران کی لاپرواہی تھی جس کے لئے انہیں سزا دی گئی ۔سنیل اروڑا نے کہا کہ چھیڑ چھاڑ اور خرابی میں فرق ہے۔ آپ ایک گاڑی لے کر آئیے اس میں اگلے ہی دن خرابی ہو سکتی ہے، لیکن کوئی ضروری نہیں کہ اس سے چھیڑ چھاڑ بھی کی گئی ہو ۔ انہوں نے کہا کہ 2006 میں ای وی ایم کے لئے ٹیکنیکل کمیٹی بنی تھی، موجودہ ٹیکنیکل کمیٹی 2010 سے قائم ہے۔ اس کمیٹی میں آئی آئی ٹی کے پروفیسر ہیں جو ای وی ایم بنانے والی کمپنی BEL اور ECIL میں ہر سطح پر نگرانی کرتے ہیں۔ میں مذکورہ ٹی وی کے پلیٹ فارم سے کہہ سکتا ہوں کہ ای وی ایم ایک ایسی مشین ہے جس سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں جا سکتی ہے ۔