سرحدوں کی حفاظت میں مودی سرکارناکام،انسداددہشت گردی پررویہ سست،چدمبرم نے مودی کوگھیرا
نئی دہلی ،7؍جنوری(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)یو پی اے حکومت میں وزیر خزانہ رہے اور سینئر کانگریس لیڈر پی چدمبرم نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر مودی حکومت کے رخ پرسوال اٹھایا ہے۔چدمبرم نے کشمیر میں سخت فوجی کارروائی کے بعد بھی حالات بہتر نہ ہونے کو لے کر مودی حکومت پر حملہ بولاہے۔کانگریس لیڈر نے نئے سال سے پہلے پلوامہ میں سی آر پی ایف کیمپ پر دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ وقتا فوقتا ہمیں بڑی بے رحمی سے یہ یاد دلایا جاتا ہے کہ جموں و کشمیر ریاست سے بھی منسلک ایک مسئلہ ہے۔چدمبرم نے ٹویٹ کیاکہ اس طرح کا واقعہ 30-31دسمبر، 2017 کی رات کو ہوا، جب دہشت گردوں نے پلوامہ ضلع کے لیتھپورا واقع سی آر پی ایف تربیتی مرکز پر حملہ کیا، جس میں سی آر پی ایف کے پانچ جوان شہید ہوئے اور تین زخمی ہو گئے۔گجرات انتخابات سے پہلے حکومت نے دنیشور شرما کو جموں و کشمیر کا خصوصی نمائندے مقرر کیا، لیکن یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان سے کیا کرنے کوکہاگیا ہے۔کانگریس لیڈر کے مطابق اس کے بعد یہ بتایا گیا کہ دنیشور شرما ان سبھی سے بات چیت کے لئے تیار ہیں حوان سے ملنے کے خواہاں ہے۔چدمبرم نے سوال کیا کہ یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ شدید اور سخت فوجی سرگرمیوں سے دراندازی اوردہشت گردی کا خاتمہ ہو گا، کیا ایسا ہوا؟۔چدمبرم کے مطابق سمجھداری اس میں ہو گی کہ فعال طور پر جموں و کشمیر مسئلے کا سیاسی حل نکالا جائے۔کشمیر مسئلے کا حل نکالنے کے لئے اٹل بہاری واجپئی اور ڈاکٹر منموہن سنگھ کے کوششوں کو یاد کیا جائے گا۔ہرطرف سے بات چیت کے ذریعے ہی آگے کا راستہ نکالا جا سکتا ہے۔سابق وزیر خزانہ نے کہا ہے کہ اب بھی سب کچھ ختم نہیں ہواہے اور وہ تمام مذاکرات کے خیالات کی حمایت کرتے ہیں، مگر یہ قدم ایک جامع ایجنڈے کا حصہ ہونا چاہئے۔بی جے پی کے قومی ترجمان جیوییل نرسمہا راؤ نے کشمیر پر چدمبرم کے خیال کو آفت بتایا ہے۔راؤ نے کہا کہ ہماری فوج بہترین کام کر رہی ہے، اس کی حمایت کریں، نہ کہ پاکستان کے ہندوستان مخالف ایجنڈے کو آگے بڑھائیں۔بی جے پی ترجمان نے سوال کیا ہے کہ کیا کبھی کانگریس لیڈروں نے ہمارے فوجیوں کو مارنے والے پاکستان پر تنقید کی ہے۔جی وی ایل نرسمہا نے الزام لگایا کہ پاکستان پر حملہ کرنے کے بجائے کانگریس لیڈر پاکستان کے ساتھ ڈنر کرتے ہیں، حافظ سعید کی رہائی پر خوش ہوتے ہیں۔ اورجوانوں کے لئے فرضی تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔