اعلیٰ کمان کو رقم ادا کرنے کا الزام من گھڑت : سدرامیا،یڈیورپا پر برہم وزیر اعلیٰ نے انہیں صیغۂ واحد میں مخاطب کیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 23rd February 2017, 11:26 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،22؍فروری(ایس او نیوز) کانگریس اعلیٰ کمان کو ایک ہزار کروڑ روپے ادا کرنے کے متعلق سابق وزیراعلیٰ اور ریاستی بی جے پی صدر بی ایس یڈیورپا کے الزام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سدرامیا نے انہیں صیغۂ واحد میں مخاطب کیا اور چیلنج کیا کہ وہ اس الزام کو ثابت کریں تو وہ فوراً وزیر اعلیٰ کی کرسی سے استعفیٰ دے دیں گے۔آج اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ یڈیورپا نے انتہائی غیر ذمہ داری سے الزام لگایا ہے۔ صیغۂ واحد میں مخاطب کرتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ یہ شخص ہمیشہ سے اسی طرح کے بے بنیاد الزام لگانے کا عادی ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یڈیورپا نے ان پر اعلیٰ کمان کو رقم دینے کا الزام لگایا ہے تو اس الزام کو ثابت کرنے کی ذمہ داری بھی یڈیورپا کی ہی ہے۔ یڈیورپا کو چاہئے کہ اس کی تائید میں جو بھی ثبوت ان کے پاس موجود ہیں منظر عام پر لائیں وہ کسی بھی سطح کی جانچ کا سامنا کرنے تیار ہیں۔ اگر یڈیورپا نے الزام ثابت کردیا تو وہ فوری طور پر عہدۂ وزیراعلیٰ کے عہدہ سے مستعفی ہوجانے تیار ہیں، لیکن یڈیورپا نے اگر الزام ثابت نہیں کیا تو انہیں سرگرم ساست سے سنیاس لینا ہوگا۔ اس دوران کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی صدر ڈاکٹر جی پرمیشور نے بھی وزیراعلیٰ سدرامیا پر یڈیورپا کے غیر ذمہ دارانہ الزامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ ریاست میں وزیراعلیٰ کے عہدہ پر رہ چکے یڈیورپا کو اپنے مقام اور مرتبے کا لحاظ کرنا چاہئے تھا۔ انہوں نے کہاکہ سدرامیا کے خلاف اگر یڈیورپا کے پاس واقعی ثبوت موجود ہیں تو ان ثبوت کو منظر عام پر لائیں یا پھر اس طرح کے بے بنیاد الزامات لگانابند کریں۔ ڈاکٹر پرمیشور نے کہا کہ ریاستی حکومت کی مقبولیت سے خوفزدہ ہوکر بی جے پی قائدین اس طرح نچلی حرکتوں پر اتر آئے ہیں۔کانگریس اس کے خلاف احتجاج کرے گی اور ان حرکتوں کاموثر جواب دیا جائے گا۔اس دوران کے پی سی سی کی طرف سے کل شہر میں بی جے پی کے خلاف ستیہ میو جیاتے تحریک چلانے کا اعلان کیاگیا، اس سلسلے میں ایک بہت بڑا احتجاجی جلسۂ عام منعقد کیا گیا ہے۔ جس میں پارٹی کے سبھی سینئر قائدین شریک رہیں گے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...