نئی دہلی،18؍جون(ایس او نیوز)آندھراپردیش کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو نے آج نئی دہلی میں نیتی آیوگ کی گورننگ کونسل کی میٹنگ میں آندھراپردیش کی تقسیم سے پیداشدہ مسائل ، ریاست کو خصوصی درجہ،پولاورم پروجیکٹ ، نوٹ بندی اورجی ایس ٹی کے مسائل اٹھائے۔ نئی دہلی میں منعقدہ اس اجلاس میں حروف تہجی کے لحاظ سے اے پی کے وزیراعلی کو پہلے تقریر کا موقع فراہم کیاگیا۔اپنے خطاب میں چندرابابونے کہا کہ مرکز ریاستوں سے ناانصافی کر رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ جانبداری کے ساتھ آندھراپردیش کی تقسیم کی گئی ہے۔آندھراپردیش تنظیم نو قانون کے مسائل،اس قانون میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل کو نظر اندازکیا گیا۔
انہوں نے ریاست کے پولاورم پروجیکٹ کی تکمیل کے لئے درکار فنڈس کی فراہمی کی بھی خواہش کی۔چندرابابو نے کہا کہ پولاورم پروجیکٹ کے لئے اراضی کا حصول،اراضی دینے والوں کیلئے متبادل انتظام کرنے کیلئے فنڈس کی ضرورت ہے۔نئے دارالحکومت امراوتی کی تعمیر کیلئے بھی فنڈس کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ مالیاتی خسارہ پر مالی امداد فراہم کرنے کا جو وعدہ کیا گیا تھا ، وہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔گزشتہ چار برسوں میں اے پی خود اپنے دم پر ترقی کرنے والی ریاست ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کی ترقی میں جی ایس ٹی رکاوٹ بنی ہوئی ہے اور مقامی محاصل اداکرنے کے موقف میں لوگ نہیں ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ نوٹ بندی کے بعد پیداشدہ نقدی کی کمی کے مسائل کو ہنوز مرکز نے حل نہیں کیا ہے۔ریاست کے لئے نئے ریلوے زون کے قیام کااعلان کیا گیا تھا تاہم اس وعدہ کی بھی ہنوز تکمیل نہیں کی گئی ۔انہوں نے اے پی کیلئے خصوصی درجہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔