جموں وکشمیر:صدرراج کاامکان، رواں ماہ کے آخر تک فیصلہ ممکن
جموں :22/اپریل(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)کیاتشددسے سلگتے جموں وکشمیرمیں صدرراج لگ سکتاہے؟۔ ریاست میں بی جے پی-پی ڈی پی اتحاد کے درمیان بڑھتی ہوئی شگاف ایسے قیاس آرائیوں کو ہوا دے رہی ہے۔ذرائع کے مطابق بی جے پی ہائی کمان ریاست میں صدر راج پر جلد فیصلہ لے سکتی ہے۔امت شاہ29اور30اپریل کو ریاست کا دورہ کرنے والے ہیں۔ماناجا رہاہے کہ اس دورے کے بعدمحبوبہ حکومت کا نصیب طے ہو سکتا ہے۔حال ہی میں بھونیشور میں ہوئی بی جے پی کی قومی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بھی یہ مسئلہ اٹھ چکاہے۔بی جے پی کی صفوں میں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ محبوبہ حکومت علیحدگی پسند تشدد سے سختی کے ساتھ نمٹنے میں ناکام رہی ہے۔پارٹی کے پالیسی سازپی ڈی پی کے ساتھ تعلقات میں بڑھتی ہوئی تلخی سے بھی زیادہ خوش نہیں ہیں۔ریاست میں بی جے پی کے کئی لیڈر مانتے ہیں کہ محبوبہ حکومت کم از کم مشترکہ پروگرام پر کام نہیں کر رہی ہیں۔اس دوران وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی دہلی آکربی جے پی کے اعلیٰ رہنماؤں سے ملنے والی ہیں۔ریاست میں حکمراں اتحاد میں اختلاف کی ایک نظیر جمعرات کوسامنے آئی جب پی ڈی پی ممبران اسمبلی اور وزراء نے قانون ساز کونسل کے نئے ممبران کی حلف برداری کی تقریب کابائیکاٹ کیا۔جمعہ کو دونوں پارٹیوں میں ملاقاتوں کا دور چلتا رہا۔یاست کی محبوبہ مفتی حکومت تشدد کو قابو کرنے میں ناکام رہی ہے۔جنوبی کشمیر کے علاوہ اب شمالی حصوں میں بھی تشدد پھیل رہا ہے۔حکومت کے اپنے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ9ماہ میں 250سے زیادہ نوجوانوں سے ہتھیاراٹھائے ہیں۔اس مہینے سرینگر لوک سبھا ضمنی انتخابات میں محض 7.14فیصد ووٹنگ نے مرکزکی فکرکواوربڑھاہے۔