سی ای ٹی کے سوالناموں میں خامیوں کی نشاندہی کے بعد کرناٹکا ایکزامنیشن اتھارٹی کی جانب سے گریس مارکس کا اعلان
بنگلورو،7؍مئی(ایس او نیوز) گزشتہ دنوں 2اور3مئی کو ہوئے سی ای ٹی امتحان میں چند سوالات مبہم اور غلط شائع ہونے سے آواز اٹھائی گئی تھی۔ جس پر کرناٹکا اگزامنیشن اتھارٹی( کے ای اے) نے اس کا اعتراف کیاہے۔ اس سلسلہ میں کے ای اے نے اعلان کیا ہے کہ امتحان میں شریک تمام طلبا کو گریس مارکس دے جائیں گے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق فزکس اور کیمسٹری کے سوالیہ پرچوں میں مبہم سوالات کئے گئے تھے۔ اس پر اگزامنیشن اتھارٹی نے فزکس کے سوال نمبر ایک پر جبکہ کیمسٹری میں سوال نمبر48پر گریس مارکس دینے کا اعلان کیاہے۔ واضح ہو کہ امتحانات کے بعد سوالنامہ پر شہر کے مختلف تعلیمی اداروں نے اعتراض ظاہر کیا اور کرناٹکا اگزامنیشن اتھارٹی کی لاپروائی پر سوالات اٹھائے۔ دیکشا کے منیجنگ ڈائرکٹر ڈاکٹر سری دھر نے اس سلسلہ میں بتایا کہ کیمسٹری اورفزکس کے سوالنامے میں بہت ساری خامیاں تھیں۔ بعض سوالات مبہم طریقے سے کئے گئے ہیں۔ جس سے بچوں کو جواب دینے میں شواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔ کئی سوالات کے2صحیح جوابات تھے جس سے طلبہ شش وپنج میں آگئے کہ کون سا صحیح جواب پر نشان لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ27؍سوالات ایسے تھے جس سے ذہین طلبا بھی پریشان ہوگئے۔ ان کے جوابات نہیں مل رہے تھے جبکہ15سوالوں کے جوابات میں سی اور ڈی دونوں ہی درست پائے گئے ہیں۔ انہوں نے سوال نمبر 56کو ہی غلط قرار دیا۔ ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے مسٹر سری دھر نے بتایا کہ اس سے اگزامنیشن اتھارٹی کی ذمہ داری کا احساس ہوتا ہے۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ رواں سال سی ای ٹی امتحانی پرچوں میں سوال نمبر 17اور 37اس قدر مبہم تھے کہ ذہین طالب علم پریشان ہوجائیں گے کہ اس کا صحیح جواب کون سا ہوگا۔ اس لئے اگزامنیشن اتھارٹی کے افسروں کو چاہئے کہ اس سلسلہ میں ذمہ داری کا خیال رکھیں۔ انہوں نے کہاکہ آئندہ ایسی غلطی نہ ہو کہ اس کے لئے مناسب اقدامات کی ضرورت ہے۔ سوال نامہ تیار کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ اس کو نظر ثانی کرلیا جائے اس کے بعد ہی اسے حتمی شکل دی جائے۔ کے ای اے کی جانب سے جاری گریس مارکس کے اعلان پر انہوں نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سے طلبا کو آسانی ضرور ہوگی مگر یہ مسئلہ کا حل نہیں ہے۔