کانگریس نے دسالٹ کے سی ای او کے دعوے کو بتایا جھوٹ، کہا؛ گھوٹالے پر پردہ ڈالنے کی کوشش میں ہے حکومت
نئی دہلی:13/نومبر(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)دسالٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایرک ٹریپر کے رافیل سودے کوصاف وشفاف کہے جانے کے بعد کانگریس نے نریندرمودی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اس معاملے پر پردہ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پارٹی نے ٹریپر کے دعوے کو من گھڑت اور جھوٹا قرار دیا۔دوسری طرف کانگریس صدر راہل گاندھی نے بھی رافیل معاملے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ لگایا اور الزام لگایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فضائیہ سے پوچھے بغیر رافیل کا کانٹریکٹ تبدیل کر دیا۔کانگریس کے اہم ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہاکہ ملک ، طیارے سودے میں من گھڑت اور جھوٹی وضاحت نہیں بلکہ غیر جانبدارانہ جانچ چاہتا ہے۔دراصل دسالٹ کے سی ای او ایرک ٹریپر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 58 ہزار کروڑ روپے کے اس طیارہ سودے میں کچھ غلط نہیں ہوا اور یہ صاف وشفاف سودا ہے۔ٹریپر نے دعوی کیا کہ ان کی کمپنی نے ’آف سیٹ پارٹنر‘ کے طور پر خود سے ریلائنس کا انتخاب کیا۔اس پر سرجیوالا نے کہاکہ من گھڑت جھوٹ سے رافیل طیارے معاملے کو دبایا نہیں جا سکتا۔بی جے پی حکومت اور دسالٹ کے درمیان فکسڈ میچ ہے۔وزیر اعظم مودی اور ایرک ٹریپر کے پی آر سٹنٹ سے بدعنوانی کو چھپایا نہیں جا سکتا۔
کانگریس کے سینئر ترجمان آنند شرما نے کہا کہ حکومت نے اس گھوٹالے پر پردہ ڈالنے کی کوشش شروع کر دی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایرک ٹریپر کے انٹرویو کے وقت پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔یہ اس وقت آیا ہے جب انتخابات قریب ہے۔ مودی نے اس سودے کو خود بدلوادیا اور 126 کے بجائے 36 طیارے خریدنے کا فیصلہ کیا۔مودی حکومت اس گھوٹالے کو چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔