مویشی بازاروں میں گائے اور بھینس کو ذبیحہ کیلئے فروخت کرنے پر پابندی؛ گائے کا تحفظ یا مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف بالواسطہ جنگ ؟

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 27th May 2017, 1:55 PM | ملکی خبریں |

ایک لاکھ کروڑ روپئے کاروبار کرنے والی گوشت کی صنعت بری طرح متاثر ؛غریب کسانوں کو پریشانی

نئی دہلی ، 26 مئی (ایس او نیوز ؍ ایجنسی) حکومت نے ملک بھر میں مویشیوں کے بازاروں میں گائے اور بھینسوں کو ذبیحہ کیلئے فروخت کرنے پر امتناع عائد کردیا ہے۔ سمجھا جارہا ہے کہ اس اقدام سے کروڑوں غریب کسان مالی مصائب کا شکار ہوں گے اور ملک میں گوشت کی صنعت کو پہنچنے والی رسدات بری طرح متاثر ہوں گی۔ تاہم نئے قوانین کا مطلب مویشیوں کی تجارت یا ذبیحہ پر مکمل امتناع نہیں ہے مرکزی وزیر ماحولیات ہریش وردھن نے یہ اعلامیہ جاری کیاہے جس میں جانوروں سے بے رحمی کے انسداد سے متعلق قانون کی دفعات (مویشیوں کے بازاروں میں ضابطگی) کو مزید سخت بنادیا گیا ہے اور جانوروں سے بے رحمی کے انسداد کو یقینی بنانے کیلئے سخت احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ تاہم انہوں نے وضاحت کی کہ یہ دفعات صرف مویشیوں کے بازاروں میں رکھے جانے والے جانوروں اور اس ضمن  میں ضبط شدہ جانوروں کے سلسلہ میں لاگو ہوں گے اور دیگر جانوروں پر ان کا اطلاق نہیں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ مویشیوں کے سینگوں کو رنگ کرنے پربھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ پولٹری کے سواء دیگر جانوروں بالخصوص مویشیوں کو وزن کیلئے زمین کی سطح سے اٹھانے پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی شخص اس وقت تک مویشیوں کے بازار میں جانوروں کو نہیں لاسکتے جب تک وہ مویشیوں کے مالک کی تصاویر، شناختی ثبوت اور تحریری اقرار نامہ پیش نہیں کرتا۔ کم عمر مویشیوں بچھڑوں کو مویشیوں کے بازار میں لانے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ جانوروں کی شناخت کیلئے ان کے جسم پر داغ دینے یا کان کترنے پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔ مویشیوں کی نسل کی افزائش کا لائسنس بدستور برقرار رہے گا جس کے باوجود ملک میں ایک لاکھ کروڑ روپئے کا کاروبار کرنے والی گوشت کی صنعت اور اس کی معاون صنعتوں کو پہنچنے والی رسدات میں نمایاں کمی ہوگی جہاں کی 90 فیصد ضروریات کی تکمیل مویشیوں کے ان بازاروں میں ہی ہوا کرتی ہے جہاں اب گایوں اور بھینسوں کو ذبیحہ کے لئے فروخت کرنے پر امتناع عائد کردیا گیا ہے۔

نئے قانون سے بدترین  متاثرہ افراد میں اکثر مسلمان ہی ہوں گے جو گوشت اور چمڑے کے کاروبار سے منسلک ہیں اور آئے دن انہیں گئورکھشا کے نام پر دائیں بازو کے جنونیوں کی دہشت گردی کا سامنا ہے جو ان مسلم تاجرین کو بسااوقات جان لیوا حملوں کا نشانہ بھی بنارہے ہیں۔ علاوہ ازیں  وہ تمام کسان بھی دودھ نہ دینے والی (سوکھی) اور بوڑھی گائے بھینسوں کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدنی سے محروم ہوں گے۔ ہندوؤں کی طرف سے مقدس سمجھی جانے والی گائے اب ایک حساس سیاسی مسئلہ بن گئی ہے اور بالخصوص 2014ء میں وزیراعظم نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بی جے پی زیرقیادت کئی ریاستوں نے  گاؤکشی پر سخت سزائیں دینے سے متعلق قوانین نافذ کی ہیں لیکن اکثر سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ گائے اور چند دیگر مویشیوں کے تحفظ میں توسیع دراصل دلتوں اور مسلمانوں کے خلاف ایک بالواسطہ جنگ کے مترادف ہے، جس کی مثال حالیہ عرصہ کے دوران کئی مقامات پر گاؤ رکھشکوں کے ہاتھوں مسلمانوں اور دلتوں کو زدوکوب سے ملتی ہے۔ راجستھان میں اپریل کے دوران دودھ کے ایک تاجر (ڈیری فارم) پہلو خاں کو پرتشدد گاؤ رکھشکوں نے مار مار کر ہلاک کردیا تھا۔ گجرات کے اونا علاقہ میں گذشتہ سال نام نہاد گاؤرکھشکوں نے دلتوں کو کوڑے لگائے تھے۔ کیرالا اور چند شمالی مشرقی ریاستوں کے سواء دیگر تمام ریاستوں میں دودھ دینے والی گایوں کے ذبیحہ پر امتناع ہے۔ حکومت کیرالا نے گایوں کی فروخت پر امتناع سے متعلق مرکز کے قانون کو فاشست اقدام قرار دیا ہے۔ اس مرکزی اعلامیہ کے تحت بین الاقوامی سرحد سے 50 کیلو میٹر کے فاصلہ پر اور ریاستی سرحد سے 25 کیلو میٹر کے فاصلہ پر مویشیوں کے بازار کے قیام پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

مویشیوں کی خرید و فروخت پر مرکز کے امتناع کی اپوزیشن مخالف: سی پی ایم زیرقیادت ایل ڈی ایف حکومت نے کیرالا میں اور کانگریس زیرقیادت یو ڈی ایف حکومت نے مرکز پر مویشیوں کے ذبیحہ کے مقصد سے خرید و فروخت پر امتناع عائد کرنے کی سخت مخالفت کی ۔کیرالہ چیف منسٹر پی وجین نے کہا کہ مرکز کا فیصلہ حیرت انگیز اور ایک جمہوری ملک کیلئے نامناسب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کا حق نہیں کہ وہ عوام کے غذائی انتخاب پر امتناع عائد کرے ۔ اس فیصلہ کے ساتھ مرکز ہزاروں افراد کو بے گھر کررہی ہے ۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ کیا مویشیوں کے بعد مچھلی کی خرید و فروخت پر بھی امتناع عائد کیا جائے گا ۔ صدر پردیش کانگریس ایم ایم ہاسن نے بھی مرکز کے فیصلہ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ دستور کی خلاف ورزی اور شہریوں کے بنیادی حقوق پر غاصبانہ قبضہ ہے ۔ تاہم مرکز کے فیصلہ کی صدر ریاستی بی جے پی کے راج شیکھرن نے کہا کہ ذرائع ابلاغ اعلامیہ کو مسخ کرکے پیش کررہے ہیں ۔ان کے مطابق صرف ذبیحہ کیلئے مویشیوں کی فروخت پر امتناع عائد کیا گیا ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...

وزیراعظم کا مقصد ریزرویشن ختم کرنا ہے: پرینکا گاندھی

کانگریس جنرل سیکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے یہاں پارٹی کے امیدوار عمران مسعود کے حق میں بدھ کو انتخابی روڈ شوکرتے ہوئے بی جے پی کو جم کر نشانہ بنایا۔ بی جے پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے انہوں نے بدھ کو کہا کہ آئین تبدیل کرنے کی بات کرنے والے حقیقت میں ریزرویشن ختم کرنا چاہتے ...

مودی ہمیشہ ای وی ایم کے ذریعہ کامیاب ہوتے ہیں،تلنگانہ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا سنسنی خیز تبصرہ

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ  ریونت ریڈی نے سنسنی خیز تبصرہ کرتے ہوئے کہا  ہے کہ ہر مرتبہ مودی الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں( ای وی ایمس )کے ذریعہ انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں اور جب تک ای وی ایم کےذریعے انتخابات  کا سلسلہ بند نہیں کیا جائے گا،  بی جے پی نہیں ہار سکتی۔

لوک سبھا انتخابات کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری

الیکشن کمیشن نے لوک سبھا انتخابات 2024 کے چوتھے مرحلہ کے لئے گزٹ نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کمیشن کے مطابق انتخابات کے چوتھے مرحلہ میں 10 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی 96 پارلیمانی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ اس مرحلہ کی تمام 96 سیٹوں پر 13 مئی کو ووٹنگ ہوگی۔ نوٹیفکیشن جاری ...

ملک کے مختلف حصوں میں جھلسا دینے والی گرمی، گزشتہ برس کے مقابلے اس سال گرمی زیادہ

   ملک کے مختلف حصوں میں گرمی کی شدت میں روزبروزاضافہ ہوتاجارہا ہے۔ بدھ کوملک کے مختلف حصوں میں شدید گرمی رہی ۔ اس دوران قومی محکمہ موسمیات کا کہنا  تھا کہ ملک کے کچھ حصوںمیں ایک ہفتے تک گرم لہریں چلیں گی ۔  بدھ کو د ن بھر ملک کی مختلف ریاستوں میں شدید گرم  لہر چلتی رہی  جبکہ ...