بنگلورو،7؍مارچ(ایس او نیوز) یشونت پور۔ نئی دہلی کے درمیان چلنے والی حضرت نظام الدین ایکسپریس ریل گاڑی کو مرکزی وزیر ڈی وی سدانندگوڈا نے کل ہری جھنڈی دکھائی۔
اس موقع پر اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ یشونت پور سے راست نئی دہلی کا سفر کرنے والے مسافروں کے لئے اب کافی آسانی ہوگی۔ انہوں نے مسافروں سے گزارش کی کہ وہ اس سے بھر پور استفادہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ2009سے2014تک اس وقت کی حکومت نے ریلویز کے لئے اپنے بجٹ میں صرف 1067 کروڑ روپئے ہی مختص کئے تھے۔ لیکن2014سے2018کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے اپنے بجٹ میں اضافہ کرتے ہوئے 2047 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ اس کے علاوہ 301کلو میٹر تک ڈبل لائن کا کام کیاہے۔
مرکزی وزیر نے کہا کہ گزشتہ4برسوں کے دوران256کلو میٹر نئی ریلوے لائن کے تعمیری کام شروع کئے گئے ہیں۔ سابقہ مرکزی حکومت نے اپنے دور اقتدار میں صرف 23کلو میٹرتک ہی نئے ریلوے روٹ کی تعمیرکی تھی۔اب 64کلو میٹرتک توسیع کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے صدر مقام سے ملک کے صدر مقام تک جڑنے والی حضرت نظام الدین ایکسپریس ریل گاڑی ہر منگل دوپہر12-30 بجے یشونت پور ریلوے اسٹیشن سے روانہ ہوگی۔ مذکورہ ریل گاڑی چکبالاپور، چنتامنی، کولار، بنگارپیٹ سے ہوتے ہوئے جمعرات کی صبح9-30بجے نئی دہلی پہنچے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کی بڑھتی مانگ کو دیکھ کر دیگر دنوں میں بھی چلانے پر سنجیدگی سے غور کیاجائے گا۔ سدانندا گوڈا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ4برسوں کے دوران اعلان کردہ ریلوے پراجکٹوں میں سے اکثر کو مکمل کرلیا ہے۔ ہر بجٹ میں محکمہ کے لئے افزود جاری کیاگیاہے۔
سابق مرکزی وزیر اور سینئر رکن پارلیمان کے ایچ منی اپا نے کہا کہ چکبالاپور اور کولار ضلع کے عوام کا کئی دنوں کا خواب شرمندہ تعبیر ہوا ہے۔ ان علاقوں کے افراد کو نئی دہلی روانہ ہونے کے لئے بنگلور کی جانب رخ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ وہ خود اپنے علاقوں سے ہی نئی دہلی کا سفر کرسکتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے پر مرکزی وزیر برائے ریلویز کا بھی شکریہ اداکیا۔منی اپا نے کہا کہ یلہنکا،بنگارپیٹ کے درمیان ریلوے روٹ کو سابقہ یو پی اے حکومت نے منظوری دلائی تھی۔ اس سے قبل مرحوم سی کے جعفر شریف نے کولار۔بنگارپیٹ کے درمیان18کلو میٹر روٹ کے لئے منظوری دی تھی۔ جس کے بعد یو پی اے آئی کے دور اقتدار میں اس وقت کے وزیر برائے ریلویزلالو پرساد یادو نے یلہنکا، چکبالاپور۔ بنگارپیٹ کے درمیان120 کلو میٹر کو منظوری دی۔ اس وقت وہ وزیر برائے روڈ ٹرانسپورٹ تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 450 کروڑ روپیوں کے خرچ سے نیارو گیج کو براڈ گیج میں تبدیل کیا۔ رکن پارلیمان نے بتایا کہ کے سی ریڈی کے نام سے یشونت پور ۔یلہنکا ۔ کولار، بنگارپیٹ، تروپتی ہوتے ہوئے نئی دہلی تک۔ ایم وسویشوریا کے نام سے تروپتی۔ ممبئی اور ڈی وی گنڈپا کے نام سے جولارپیٹ۔ چنئی ریل گاڑیوں کی مانگ کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ ان کی مانگوں میں سے ایک کو پوری کرتے ہوئے یشونت پور۔ نئی دہلی حضرت نظام الدین ایکسپریس ریل گاڑی کی سرویس شروع کی ہے۔ اس کے لئے انہوں نے مرکزی وزیر سدانندگوڈا۔ریلوے بورڈ کے چیرمین ونئے کمار یادو، ریلوے ڈویژنل مینجر سکسینا سمیت دیگر کا شکریہ اداکیا۔ انہوں نے بتایا کہ کرناٹک ایکسپریس کی طرح ہی نظام الدین ایکسپریس بھی چلے گی اور36گھنٹے میں نئی دہلی پہنچے گی۔ انہوں نے بتایا کہ279 کروڑ روپیوں کی لاگت سے ماری کوپم سے کوپم کے درمیان ریلوے روٹ کا کام جاری ہے۔ چند ناگزیر وجوہات کی بناپر تعمیری کام میں تاخیرہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں چکبالاپور اور کولار اضلاع کے افراد کے لئے مزید ریل گاڑیوں کی سہولت فراہم کی جائے گی اور ان علاقوں کے افراد ملک کے کونے کونے تک اپنے ہی علاقوں سے ریل کا سفر کرسکیں گے۔ منی اپا نے بتایا کہ ریلوے کوچ فیکٹری اور ریلوے ورکشاپ کے لئے کولار ضلع میں زمین فراہم کرنے کے متعلق وزیراعلیٰ کمارسوامی مرکز کو مکتوب روانہ کرچکے ہیں۔ انہیں امید ہے کہ بہت جلد اس کا تعمیری کام شروع ہوگا۔اس موقع پر رکن پارلیمان پی ،سی، موہن ،بنگلور ریلوے ڈویژنل مینجر آر ایس سکسینہ، مےئر گنگامبیکے ،ملیکارجن سمیت دیگر افراد شریک تھے۔