سی بی آئی بمقابلہ ممتا: سپریم کورٹ میں سی بی آئی نے کی درخواست ،کل منگل کو ہو گی سماعت
نئی دہلی:4 /فروری (ایس اونیوز /آئی این ایس انڈیا) سپریم کورٹ کولکاتہ پولیس کمشنر پر شاردا چٹ فنڈ گھوٹالہ معاملے سے منسلک الیکٹرانک ثبوت تباہ کرنے کا الزام لگانے والی سی بی آئی کی عرضیوں پر منگل کو سماعت کرے گا۔کورٹ نے پیر کو سخت الفاظ میں کہا کہ اگر تی برابر بھی یہ پتہ چلا کہ پولیس کمشنر ثبوت تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ان کے ساتھ سختی سے پیش آیا جائے گا۔عدالت نے کہا کہ مرکزی تفتیشی بیورو کی درخواست پر منگل کو سماعت کی جائے گی جن میں الزام لگایا گیا ہے کہ غیر معمولی حالات پیدا ہونے کی وجہ سے اس نے یہ درخواست دائر کی ہے جس میں مغربی بنگال پولیس کے اعلی افسر کولکاتہ میں ایک سیاسی پارٹی کے ساتھ دھرنا دے رہے ہیں۔
چیف جسٹس رنجن گوگوئی اور جسٹس سنجیو کھنہ کی بنچ کے سامنے تفتیشی بیورو کی جانب سے پیر کو سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کولکاتہ کے پولیس کمشنر راجیو کمار پر شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے سے متعلق کیس کے ثبوت تباہ کرنے اور عدالت کی توہین کا الزام لگاتے ہوئے اس کا ذکر کیا،تاہم بینچ نے پیرکے روز دوپہر میں میں ان درخواستوں پر سماعت سے انکار کر دیا۔بنچ نے کہا کہ اس دوران سالیسٹر جنرل یا کوئی بھی دوسری طرف اس طرح کے مواد یا ثبوت عدالت میں پیش کر سکتا ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہو کہ مغربی بنگال میں اتھارٹی یا پولیس افسر اس معاملے سے متعلق ثبوت تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں یا اس منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
سالیسٹر جنرل کی دلیلوں کا نوٹس لیتے ہوئے بنچ نے کہا کہ اگررتی برابر بھی یہ پتہ چلا کہ پولیس کمشنر ثبوت تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو ہم ان سے سختی سے پیش آئیں گے اور وہ اسے بھولیں گے نہیں۔مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی اتوار کو رات آٹھ بجے دھرنادے رہی ہیں۔پیر کے روز انہوں نے کولکاتہ پولیس چیف سے متعلق سوالات کو سی بی آئی کے خلاف غیر سیاسی احتجاج قرار دیا۔اس سے پہلے صبح سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ غیر معمولی حالات پیدا ہو گئے ہیں جس میں اتوار کی رات میں مغربی بنگال پولیس نے سی بی آئی کے حکام کو اس وقت حراست میں لے لیا جب وہ شاردا چٹ فنڈ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں ثبوت کولکاتہ پولیس کمشنر کے دفتر گئے تھے۔مہتا نے کہا کہ پولیس نے صرف گرفتار ہی نہیں کیا بلکہ جوائنٹ ڈائریکٹر (سابق)پنکج شریواستو کی رہائش بھی گھیر لیا اور ان کے خاندان کو یرغمال بنا کر رکھا،اتناہی نہیں پولیس نے کولکاتہ کے سی جی اوکیمپس میں واقع سی بی آئی کے دفتر کا محاصرہ بھی کیا۔
سالیسٹر جنرل کے اس بیان کے درمیان ہی بنچ نے ان سے جاننا چاہا کہ پیر کی صبح کیا حالات تھے تو انہوں نے کہا کہ سی بی آئی افسران کو رہا کر دیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں فوری احکامات کی ضرورت ہے کیونکہ سی بی آئی کی تفتیش کے دائرے میں آئے کولکاتہ کے پولیس کمشنر شاردا گھوٹالے سے منسلک الیکٹرانک ثبوت اور مواد تباہ کر سکتے ہیں۔مہتا نے کہا کہ شاردا چٹ فنڈ گھوٹالے کی جانچ میں شامل ہونے کے لیے کولکاتہ کے پولیس کمشنر کو بار بار سمن بھیجے جانے پر بھی انہوں نے ان کا جواب نہیں دیا اورجب ہمارا دل ان کی رہائش گاہ پر پہنچا تو اسے گرفتار کر لیا گیا۔سالسیٹر جنرل نے کہا کہ آغاز میں سی بی آئی میں منسلک حکام کے درمیان رات میں ہی عدالت عظمی میں درخواست دائر کرنے کے بارے میں سوچاگیا لیکن بعد میں پیر سویرے تک انتظار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بنچ نے جب یہ کہا کہ سی بی آئی افسر اب گرفتارتو نہیں ہیں ؟تو سالیسٹر جنرل نے جواب دیا کہ روزانہ کی بنیاد پر ریاست پولیس کی تحقیقات ایجنسی کے افسران کے خلاف ایف آئی آر درج کر رہی ہے۔سالسٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تحقیقات ایجنسی نے درخواست درج کی ہیں۔پہلی درخواست میں پولیس کمشنر کو عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر سرینڈر کریں اور کسی ثبوت کو تباہ نہ کریں۔دوسری درخواست پولیس کمشنرکی طرف سے عدالت کی توہین کے بارے میں ہے کیونکہ اس معاملے میں عدالت کے حکم پر ہی تحقیقات کی جا رہی ہے۔
سالیسٹر جنرل نے جب محسوس کیا کہ اس معاملے کی پیر کو سماعت نہیں ہو پائے گی تو انہوں نے کہا کہ یہ غیر معمولی حالات والا معاملہ ہے جس میں پولیس کمشنر ایک سیاسی پارٹی کے ساتھ دھرنے پر بیٹھے ہیں۔انہوں نے بنچ سے کہا کہ براہ مہربانی اس حقیقت کا نوٹس لیں کہ وردی میں لوگ ایک سیاسی پارٹی کے ساتھ دھرنا دے رہے ہیں اور اس وجہ سے اس پر شام دو بجے سماعت کی جائے۔ان کی درخواست پر بنچ نے کہاکہ اگر تمام ثبوت تباہ ہو جائیں تو یہ الیکٹرانک شکل میں ہے اور اسے حاصل کیا جاسکتا ۔اس پر مغربی بنگال حکومت کی جانب سے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے جانچ بیورو کی درخواست کی مخالفت کی اور کہاکہ میں (پولیس کمشنر)ملزم نہیں ہوں،کلکتہ ہائی کورٹ نے میرے حق میں فیصلہ دیا ہے۔