سی بی آئی معاملہ :عدالت نے کہا،حکومت کوغیرجانب دارہوناہوگا،بغیرمشاورت کے کارروائی پرسوال، سی وی سی نے عدالت کو بتایا،غیر معمولی حالات کے لیے غیر معمولی اقدامات لازمی ہیں
نئی دہلی،6دسمبر(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) جمعرات کو مرکزی نگرانی کمیشن نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ غیر معمولی صورتحال کے لئے غیر معمولی اقدامات لازمی ہیں۔ویجلنس کمیشن نے آلوک ورما کو مرکزی تفتیشی بیورو کے ڈائریکٹر کے حقوق سے محروم کرکے چھٹی پر بھیجنے کے مرکز کے فیصلے کے خلاف ان کی عرضی پر سماعت کے دوران یہ دلیل دی۔چیف جسٹس رنجن گوگوئی، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بنچ کے سامنے سی وی سی کی جانب سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے یہ دلیل دی۔انہوں نے عدالت کے فیصلوں اور سی بی آئی کو کام کرنے والے قوانین کا ذکر کیا اور کہا کہ (سی بی آئی پر)کمیشن کی نگرانی کے دائرے میں ایسے حیرت انگیز اور غیر معمولی حالات بھی آتے ہیں۔اس پر بنچ نے کہا کہ اٹارنی جنرل کے وینوگوپال نے انہیں بتایا تھا کہ حالات کے تحت یہ حالات پیدا ہوئے، یہ جولائی میں شروع ہواتھا،بنچ نے کہاکہ حکومت کی کارروائی کے پیچھے جذبات کوادارے کے مفادمیں ہوناچاہیے ۔عدالت نے کہاہے کہ ایسانہیں ہے کہ سی بی آئی ڈائریکٹر اور خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے درمیان جھگڑا راتوں رات سامنے آیا جس کی وجہ سے حکومت کوسلیکشن کمیٹی سے مشاورت کے بغیر ہی ڈائریکٹر کے حقوق واپس لینے کے لیے مجبورہوناپڑاہو۔انہوں نے کہاہے کہ حکومت کوغیرجانبدارہوناہوگا ۔