سی بی آئی بمقابلہ سی بی آئی: افسر نے اجیت ڈوبھال پر لگایا سنگین الزام
دہلی ۲۰ نومبر(ایس او نیوز) سی بی آئی میں جاری داخلی تنازع ختم ہوتا نظر نہیں آ رہا ہے۔ سی بی آئی کے ایک اور افسر منیش کمار سنہا نے سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔ سنہا نے الزام لگایا ہے کہ گرفتار تاجر منوج پرساد نے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال اور مرکزی وزیر ہری بھائی پارتھی بھائی چودھری اور سی وی سی کیوی چودھری کا نام لے کر راکیش استھانہ کے خلاف تحقیقات کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔
اس معاملہ میں ردعمل طلب کئے جانے پر چودھری نے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا۔ ردعمل جاننے کے لئے ڈوبھال سے رابطہ نہیں ہو پایا۔ وزیر کے دفتر کے ایک افسر نے کہا کہ وہ اس معاملہ سے واقف نہیں ہیں۔
سی بی آئی اسپیشل ڈائریکٹر راکیش استھانہ کے خلاف لگے الزامات کی تحقیقات کر رہے سنہا نے کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے ناگپور ٹرانسفر کو رد کیا جائے۔ اس کے ساتھ ہی سنہا نے اپنی عرضی میں استھانہ کے خلاف درج ایف آئی آر پر ایس آئی ٹی جانچ کی مانگ کی ہے۔
2000 بیچ کے آئی پی ایس افسر منیش کمار نے 30 صفحات کی درخواست میں الزام لگایا ہے کہ کاروباری منوج پرساد نے تحقیقات کے دوران کہا تھا کہ اس کے والد کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے) اجیت ڈوبھال کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔ منوج پرساد کو 16 اکتوبر کو سی بی آئی نے رشوت کے کیس میں گرفتار کیا تھا۔
منوج پرساد کو ایک اور تاجر ستیش بابو سنا سے 5 کروڑ کی رشوت مانگنے کے معاملہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سنا کے مطابق، منوج پرساد سی بی آئی کے خصوصی ڈائریکٹر راکیش استھانہ کی طرف سے ڈیل کر رہا تھا اور اس نے وعدہ کیا تھا کہ اگر 5 کروڑ روپئے دئے گئے تو سی بی آئی اس پر سختی نہیں کرے گی۔