ذبح کے لیے مویشیوں کی خریدوفروخت پر پابندی سے متعلق ہدایت کو لے کر مرکز کو نوٹس
نئی دہلی،15؍جون(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) مویشی بازاروں میں ذبح کرنے کے مقصدسے مویشیوں کی خریدو فروخت کئے جانے پر پابندی لگانے والے مرکز کے متنازعہ نوٹیفکیشن کو چیلنج دینے والی درخواستوں پرسپریم کورٹ نے حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔جسٹس آرکے اگروال اور جسٹس ایس کے کول کی بنچ نے مرکزکونوٹس جاری کر کے نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی دو درخواستوں پر دو ہفتے کے اندر جواب دینے کو کہا ہے۔عدالت نے معاملہ کی اگلی سماعت کے لیے 11؍جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے۔مرکز کی جانب سے پیش ہوئے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل پی ایس نرسمہا نے بنچ کو بتایا کہ یہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کے پیچھے منشا ملک بھر کے مویشی بازاروں کے لیے قوانین نظام لانے کی ہے۔انہوں نے عدالت سے کہا کہ مدراس ہائی کورٹ نے بھی نوٹیفکیشن پر عبوری روک کی ہدایت جاری کی ہے۔عدالت میں نوٹیفکیشن کو چیلنج کرنے والی دو درخواستوں میں سے ایک میں دعوی کیا گیا ہے کہ نوٹیفکیشن کی تجویز غیر آئینی ہیں ،کیونکہ وہ ضمیر کی آزادی، مذہب اور ذریعہ معاش کی آزادی جیسے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔غورطلب ہے کہ مرکز نے 26؍مئی کو ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے ملک بھر کے مویشی بازاروں میں ذبح کے لیے جانوروں کی خرید وفروخت کئے جانے پر پابندی لگا دی تھی۔