لیجسلیچر کی کارروائیوں میں عدم دلچسپی پر وزیر اعلیٰ لیجسلیٹرس پر برہم،انسداد گؤ کشی کے معاملہ میں موجودہ قانون برقرار رہے گا: سدرامیا

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 10th June 2017, 11:23 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،9؍جون(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ سدرامیا نے ریاستی لیجسلیچر کی کارروائیوں میں وزراء اور اراکین اسمبلی وکونسل کی عدم دلچسپی پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے تاکید کی کہ 16جون تک چلنے والے لیجسلیچر اجلاس کی کارروائیوں میں سبھی کولازمی طور پر حصہ لینا ہوگا۔ آج ودھان سودھا کے کانفرنس ہال میں منعقدہ کانگریس لیجسلیچر پارٹی میٹنگ میں یہ معاملہ اٹھاتے ہوئے سدرامیا نے کہاکہ پچھلے تین چار دنوں سے ایوان سے وزراء ، اراکین اسمبلی اور کونسل کی غیر حاضری کے متعلق مسلسل رپورٹ موصول ہورہی ہے، اپوزیشن پارٹیاں اس پر کھلی نکتہ چینی بھی کررہی ہیں اور حکومت پر غیر ذمہ دار ہونے کا الزام لگارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سلسلے میں اگر رپورٹیں اراکین اسمبلی کے حلقوں میں عام ہوئیں تو انہیں منتخب کرنے والے لوگوں میں بھی غلط تاثر قائم ہوگا۔ ایوان سے وزراء کی غیر حاضری پر سدرامیا نے کہاکہ بارہا اس سلسلے میں اسپیکر کی طرف سے وارننگ دی گئی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں بھی ایوان کی پہلی صف خالی رہنے پر حکومت کو چڑاتی ہیں۔ اسی لئے وزراء آئندہ ایوان سے غیر ضروری طور پر غائب نہ رہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر وزراء ہی ایوان کی کارروائیوں میں شامل نہیں رہیں گے تو اراکین اسمبلی میں دلچسپی کس طرح آسکتی ہے۔ وزراء اور اراکین اسمبلی سے مخاطب ہوکر سدرامیانے کہا کہ پارٹی امتیازات سے بالا تر ہوکر جس رکن کی طرف سے بھی سوال اٹھایا جائے فوری طور پر وزراء ان کے جواب تیار کرواکر مہیا کرائیں۔ ایوان میں ان کی مقررہ حاضری کے موقع پر کارروائیوں سے کسی بھی حال میں اپنے آپ کو دور نہ رکھیں۔ کسانوں کے قرضہ جات کی معافی کے متعلق سدرامیا نے سی ایل پی کو بتایاکہ فی الوقت قرضہ جات معاف کرنا حکومت کے بس میں نہیں ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کوآپر یٹیو بینکوں نے 22؍ فیصد کسانوں کو قرضہ جات مہیا کرائے ہیں، جبکہ 78 فیصدقومی بینکوں نے کسانوں کو قرضہ مہیا کرایا ہے۔ سدرامیا نے کہاکہ ان 78 فیصد قرضہ جات کو معاف کرنے کا اختیار صرف مرکزی حکومت کو ہے۔ مرکزی حکومت پہلے ان قرضہ جات کو معاف کرے اس کے بعد ریاستی حکومت بھی کوآپریٹیو بینکوں کے قرضہ جات فوراً معاف کردے گی۔ پہلے سے ہی ریاستی حکومت اپنا یہی موقف ظاہر کرتی آرہی ہے، آئندہ بھی یہی موقف برقرار رکھا جائے گا۔ یڈیورپا کی طرف سے کسانوں کے قرضہ جات ہر حال میں معاف کرانے کے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہاکہ وہ اپنا دعویٰ لے کر گلی گلی پھرتے رہیں ، ریاستی حکومت کو اس سے پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں۔ یڈیورپا کو کسانوں کے قرضہ جات معاف کرانے کے بارے میں کچھ بھی کہنے کا اخلاقی حق نہیں ہے۔بار بار کسانوں یا کسی اور کے قرضہ جات معاف کرنا معاشی نظام کی صحت کیلئے اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ قرضہ جات معاف کردینے سے دوبارہ دئے جانے والے قرضوں کی وصولی کم ہوجاتی ہے۔ کوآپریٹیو شعبہ اسی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگرکسانوں کا قرضہ معاف کردیا گیاتو فوری طور پر گیارہ ہزار کروڑ روپے کوآپریٹیو بینکوں کو دینے ہوں گے، ورنہ یہ بینک دیوالیہ ہوجائیں گے۔ان حقائق کو سمجھے بغیر یڈیورپا اور دیگر لیڈران من مانے بیانات دے رہے ہیں۔ جرأت ہے تو مرکز پر اس بات کیلئے زور دیں کہ قومی بینکوں سے کسانوں نے جو قرضہ جات حاصل کئے ہیں انہیں معاف کردیا جائے اس کے بعد مرکزی وزیر مالیات کا جو جواب ہوگا ، وہ عوام کے سامنے پیش کریں۔ انسداد گؤ کشی کے متعلق مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے ضوابط کا معاملہ رکن کونسل وی ایس اگرپا نے اٹھایا اور مطالبہ کیا کہ کیرلا میں اس سلسلے میں جو قانون منظور کیاگیا ہے اسی طرز پر کرناٹک میں بھی قانون پاس کیاجائے۔ وزیراعلیٰ نے اس مرحلے میں ٹوکتے ہوئے کہاکہ فی الوقت اس موضوع پر بحث کی ضرورت نہیں ہے، غیر ضروری انتشار پیدا ہوگا ۔ موجودہ نظام کو ہی بہتر بنانے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ 

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...