ذات پات کا امتیاز سماجی انصاف میں سب سے بڑی رکاوٹ: کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا کا بیان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th May 2017, 10:59 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو۔23؍مئی(ایس او  نیوز) ملک میں عدم رواداری اور ناانصافیوں کیلئے ذات پات کا نظام ہی ذمہ دار ہے۔جب تک معاشرہ سے ذات پات کی بنیاد کا امتیاز نہیں مٹایا جاتااس وقت تک سماجی انصاف کا حصول ممکن نہیں۔ یہ بات آج وزیراعلیٰ سدرامیا نے کہی۔ شہر کے امبیڈکر بھون میں محکمۂ سماجی بہبود کے زیر اہتمام ڈاکٹر امبیڈکر جینتی کی مناسبت سے منعقدہ بین الاقوامی سمینار کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ صرف قوانین کے ذریعہ معاشرہ میں ناانصافیوں اور ذات پات کی بنیاد پر امتیازات کو مٹانا ممکن نہیں، بلکہ لوگوں کے دلوں کو بدل کر اس نظام کو ختم کیاجاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ ڈاکٹر بی آر امبیڈ کر نے ملک کے تمام طبقات کو انصاف دلانے کیلئے جو آئین ترتیب دئے اسی کی بدولت آج ملک دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہونے کی پوزیشن حاصل کرپارہاہے۔اگر یہ آئین نہ ہوتا تو ملک کی حالت ہی کچھ اور ہوتی۔ انہوں نے کہاکہ اچھوت ، دلتوں اور درج فہرست طبقات کے ساتھ امتیاز وغیرہ ملک میں سماجی انصاف میں سب سے بڑی رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں اعلیٰ ذات طبقات کی طرف سے نچلی ذاتوں سے جو امتیاز برتا جارہا تھا اس سے امبیڈ کر 50 سال پہلے ہی واقف ہوچکے تھے ، اسی کو ذہن میں رکھ کر انہوں نے تمام طبقات کو انصاف دلانے کا بیڑہ اٹھایا اور ایک ایسا آئین مرتب کیا جس کے ذریعہ مظلوم طبقات کو انصاف دینے میں مدد ملی۔انہوں نے کہاکہ بارھویں صدی کے مذہبی رہنما بسونا اور ان کے بعد آنے والے دیگر رہنماؤں نے بھی ناانصافیوں کے خلاف تحریکیں چلائیں اور ذات پات کے نظام کو مٹانے کا کام اپنے اپنے طور پر شروع کیا۔اس موقع پر لوک سبھا میں کانگریس پارٹی لیڈر ملیکارجن کھرگے نے کہاکہ ملک میں دلتوں پر مظالم دن بدن بڑھتے ہی جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج بدقسمتی سے ملک کا اقتدار ایسے لوگوں کے ہاتھوں میں آچکا ہے جو ملک کی تعمیر نہیں بلکہ تخریب میں برسوں سے لگے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ آج ملک کو ایسی طاقتوں سے بچانے کیلئے سماجی انصاف کے تقاضوں کی تکمیل اشد ضروری ہے۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا نے کہاکہ وہ اس سمینار کو بنگلور پیالیس میں منعقد کرنا چاہتے تھے، لیکن اس سمینار کے منتظمین نے اس سلسلے میں ان کا تعاون نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں لوگوں کو اگر اس کانفرنس میں جمع کیاجاتا تو بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہاکہ امبیڈ کر نواس یوجنا کے تحت درج فہرست طبقات سے وابستہ جتنے افراد نے بھی گھروں کیلئے حکومت کو درخواست دی ہے وزیراعلیٰ سدرامیا نے انہیں ہدایت جاری کی ہے کہ تمام درخواستوں پر منظوری کی مہر لگائی جائے اور سب کو گھر مہیا کرایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ 21تا25 جولائی شہر میں امبیڈ کر کی خدمات کے متعلق بین الاقوامی کانفرنس کے اہتمام کی تیاریاں تیزی سے جاری ہیں۔ اپنے خطاب میں بدھ مذہب کے روحانی پیشوا دلائی لامہ نے کہاکہ ملک میں جو لوگ مذہب کے نام پر اعلیٰ اور نیچ طبقے کے درمیان امتیاز روا رکھتے ہیں ان لوگوں کا کوئی مذہب ہی نہیں ہے، بلکہ ایسے لوگ سماج کیلئے ایک بہت بڑا خطرہ ہیں۔انہوں نے کہاکہ دنیا کا ہر مذہب امن اور بھائی چارگی اور انصاف کا درس دیتا ہے۔ مذہب کا نام لے کر اگر کوئی انسانیت میں امتیاز کرنا چاہتا ہے تو سمجھ لینا چاہئے کہ ایسے شخص کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جو لوگ کمزور ذاتوں پر ظلم ڈھاتے ہیں اور ان پر اپنا دبدبہ قائم رکھنا چاہتے ہیں ان کو کسی بھی مذہبی زاویہ سے دیکھنا درست نہیں ہے۔ تقریب میں وزیر برائے سماجی بہبود ایچ آنجنیا ، وزیر برائے تعمیرات عامہ ڈاکٹر ایچ سی مہادیوپا اور دیگر موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔