کاروار میں غیر قانونی شراب اسمگلنگ کے لئے استعمال ہورہی تھی محکمہ بندرگاہ کی کار !
کاروار26؍اگست(ایس او نیوز) اتر کنڑاضلع ہیڈکوارٹر کاروار میں اپنے سینئر افسران کے پیٹھ پیچھے غیرقانونی کارروائیاں انجام دینے والے سرکاری عملے کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ا س کی ایک تازہ مثال یہ سامنے آئی ہے کہ محکمہ بندرگاہ کے ڈائریکٹر کے دفتر سے متعلقہ ایک پرانی ایمبیسڈر کار کو غیر قانونی شراب اسمگلنگ کے لئے استعمال کیا جارہا ہے۔
سرکاری دفتروں میں چھوٹے چھوٹے عہدوں پر رہتے ہوئے اپنے دفاتر اور عہدے کا غلط استعمال کرنے اور غیر قانونی طور پر پیسے کمانے والوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ کچھ لوگ سرکاری دفاتر کے لئے کرایے کاریں مہیا کرنے کے بعد اسی کو بنیاد بناکر ان کاروں کو غلط کاموں کے لئے بھی استعمال کرتے پائے گئے ہیں۔
موصولہ رپورٹ کے مطابق پولیس کو پتہ چلا کہ کاروار بندرگاہ کے ڈائریکٹر کے دفتر سے متعلقہ ایک کار بیت کول کے قریب لاوارث کھڑی ہوئی ہے۔ اس تعلق سے پولیس نے جب کاروار پورٹ ڈپارٹمنٹ کے دفتر سے رابطہ قائم کیا تو وہاں کے افسران دفتر کے احاطے سے کار لاپتہ ہونے پر حیران رہ گئے۔لیکن اس سے زیادہ تعجب کی بات یہ ہے کہ اس معاملے میں کوئی شکایت درج نہ کرتے ہوئے ایک پولیس نے کار لاپتہ ہونے کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی تو دوسری طرف محکمہ کے بندرگاہ کے افسران اپنے طور پر داخلی تحقیقات کی۔ اس کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ جس کار کو ناقابل استعمال قرار دے کر شیڈ میں رکھا گیا تھا، اس شیڈکا قفل توڑ کر دو سال قبل ہی وہ کار سڑک پر اتاری گئی تھی۔دن کے وقت کار کو شیڈ میں ہی رکھا جاتاتھا اور رات کے وقت اس کار میں گوا کے چکر لگائے جاتے تھے اور وہاں سے غیر قانونی طور پر شراب اسمگل کی جاتی تھی۔ غیر مصدقہ خبروں کے مطابق کاروار محکمہ بندرگاہ کی کارانکولہ کے قریب بیت کول میں لاوارث پائے جانے کے باوجود پولیس نے کوئی معاملہ اس لئے درج نہیں کیا ہے کیونکہ پورٹ ڈپارٹمنٹ کے افسران نے ہی ایسا نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔
محکمہ بندرگاہ کی سرکاری موٹر گاڑی کو گوا سے کمٹہ تک شراب اسمگلنگ کے لئے استعمال کیے جانے کا واقعہ سامنے آنے کے بعدکئی غیر قانونی سرگرمیوں کے راز کھل رہے ہیں۔جس میں سے ایک بات یہ بھی ہے کہ محکمہ بندرگاہ کے ایک افسر نے ندی کنارے اپنا خود کا ایک غیرقانونی شراب خانہ (بار) کھول رکھا ہے ۔شیڈ میں رکھی ہوئی پرانی کار کوپورٹ ڈپارٹمنٹ کے ہی ایک پرائیویٹ ڈرائیور نے پوری احتیاط کے ساتھ شیڈ سے باہر نکالا تھاجس کی بھنک بھی اعلیٰ افسران کو نہیں لگی تھی۔اس کے بعد مسلسل دو سال سے یہ شخص گوا سے شراب اسمگلنگ کے لئے اس کار کا استعمال کررہا تھا۔چونکہ سرکاری محکمہ کا سبز بورڈ اس کا ر کے آگے لگاہوا تھا اس لئے وہ بے روک ٹوک چیک پوسٹ سے گزرتاتھا اپنا کاروبار چلارہا تھا۔اس کاروبار کا جال کاروار سے کمٹہ تک پھیلا ہوا تھا۔لیکن گزشتہ سنیچر کے دن بیت کول کے قریب یہ کار گھاٹ پرچڑھ نہیں پائی اور بند ہوگئی۔ دوبارہ اسٹارٹ کرنے میں ناکام ہونے پر یہ شخص کار وہیں پر لاوارث چھوڑ کر فرار ہوگیااور پھر پلٹ کر اس طرف نہیں آیا۔جب مقامی لوگوں نے دیکھا کہ محکمہ بندرگاہ کی کار سڑک کنارے تین دن سے لاوارث پڑی ہوئی ہے تو انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر کارروائی کرنے کے بعد کار اپنے قبضے میں لی جو اس وقت شہری پولیس تھانے کے احاطے میں رکھی ہوئی ہے۔