کانگریس کی اجازت کے بغیر میں کچھ نہیں کرسکتا: وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی
کابینہ تشکیل عنقریب :وزیراعلیٰ پر ایڈی یورپا کا تازہ حملہ۔ ایک ہفتہ میں زرعی قرضے معاف کریں ورنہ مستعفی ہوجائیں
بنگلورو؍نئی دہلی،28؍مئی (ایس او نیوز) کرناٹک کے وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے آج نئی دہلی میں وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرکے مہادائی آبی تنازعہ کے حل کے لئے متعلقہ ریاستوں کے تین وزرائے اعلیٰ کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی۔ کمار سوامی کی کرناٹک کے وزیراعلیٰ بننے کے بعد وزیرا عظم سے یہ ایک خیرسگالی ملاقات تھی اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کمار سوامی نہ صرف مہادائی آبی تنازعہ میں مداخلت کرنے کی درخواست کی بلکہ ریاست کرناٹک کی ترقی میں مرکز کے بھرپور تعاون کی بھی گزارش کی۔ وزیراعظم سے ملاقات کے فوری بعد دہلی میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کمار سوامی نے کہاکہ میں عام لوگوں کے ساتھ ہوں۔ جس طرح میں عام لوگوں کے ساتھ کھڑا ہوں ایسا کوئی دوسرا لیڈر نہیں کھڑا ہے۔ میں نے کہا تھا کہ کسانوں کے زرعی قرضے معاف کئے جائیں گے۔ میں اپنے موقف پر اٹل ہوں۔ چہارشنبہ تک انتظار کیجئے۔ یہ ایک مخلوط حکومت ہے۔ کسانوں کے قرضے معاف کرنے کے لئے کانگریس کی بھی منظوری چاہئے۔ انہوں نے اپیل کی کہ لوگ سیاست کا شکار نہ ہوں۔ انہوں نے کہاکہ آج میں نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ کئی اہم پہلوؤں پر گفتگو ہوئی جن میں مہادائی آبی تنازعہ بھی شامل ہے۔ ان سے یہ بھی کہاگیا کہ ریاست کرناٹک میں دوتھرمل پاور پلانٹس ہیں جن کے لئے فوری کوئلہ کی ضرورت ہے۔ ہمارے پاس صرف دودنوں کا کوئلہ ہی موجود ہے۔ ان کے علاوہ میں نے وزیراعظم سے دیگر امور پر بھی گفتگو کی۔ وزیراعظم نے بھی مجھے کئی مشورے دیئے ہیں۔ انہوں نے اپنے سیاسی تجربات کی روشنی میں بھی مجھے مشورے دیئے ہیں جس کے لئے میں ان کا شکر گزار ہوں۔ اس دورہ کے دوران وزیراعلیٰ کمار سوامی نے راج گھاٹ کا دورہ کرکے بابائے قوم مہاتماگاندھی کی سمادھی پر پھول چڑھاکر انہیں خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ دہلی میں نامہ نگاروں کے کئے گئے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کسانوں کے قرضوں کو معاف کرنے کے لئے میں نے چہارشنبہ تک کی مہلت مانگی ہے۔ اگر میں قرضے معاف نہ کرسکا تو سیاست سے کنارہ کشی اختیارکرلوں گا۔ ویسے تو میں اس معاملہ میں خاموش نہیں۔ آج بند کے لئے بی جے پی لیڈر بی ایس ایڈی یورپا کی جانب سے دی گئی آواز پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ آج شمالی کرناٹک کے چار کسانوں نے خودکشی کرلی۔ ان کے کنبوں کی دیکھ بھال کے لئے کیا ایڈی یورپا ذمہ دار رہیں گے۔
ایڈی یورپا کی تازہ دھمکی:بی جے پی لیڈر ایڈی یورپا نے وزیراعلیٰ کمار سوامی کو آج تازہ دھمکی دی ہے کہ اگر وہ ایک ہفتہ میں کسانوں کے 53؍ہزار کروڑ روپئے کے زرعی قرضے معاف کرنے میں ناکام رہے تو انہیں اپنے وعدہ کے مطابق وزیراعلیٰ کے عہدہ سے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ کمار سوامی ابھی سنبھل ہی نہیں پائے ہیں۔ ایڈی یورپا نے ان پر یکے بعد دیگرے حملہ شروع کردیا ہے۔ ایڈی یورپا کو معلوم ہونا چاہئے کہ ریاستی حکومت ایک مخلوط حکومت ہے۔ کانگریس کی منظوری کے بغیر کمار سوامی واحد زرعی قرضے معاف کرنے کا فیصلہ نہیں لے سکتے۔ اس کے باوجود بی جے پی لیڈر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔بی جے پی کے طلب کردہ کرناٹک بند کی ناکامی کے بعد ایڈی یورپا بوکھلا گئے ہیں۔اس بوکھلاہٹ میں وہ کمارسوامی پر یکے بعد دیگرے حملہ کررہے ہیں۔حالانکہ تمام جانتے ہیں کہ ایڈیورپا کو کسانوں کی ہمدردی سے زیادہ کمارسوامی حکومت کو پریشان کرنا مقصد ہے۔ کمارسوامی پر ایڈی یورپانے تازہ حملہ اس وقت کیا ہے جب کمار سوامی نے ایک اخباری بیان میں آج کہا کہ اگر انہوں نے ایک ہفتہ کے اندر کسانوں کے قرضے معاف کرنے میں ناکام رہے تو وہ استعفیٰ دے دیں گے۔
کرناٹک بند ناکام : کرناٹک بند کی ناکامی پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایڈی یورپا نے کہا کہ ان کی اطلاع کے مطابق بند کا اچھا رد عمل رہا۔ اپنی اس ناکامی کو چھپانے کی کوشش کرتے ہوئے ایڈی یورپا نے کہاکہ میں کسی پر نکتہ چینی نہیں کرنا چاہتا (میڈیا بھی شامل ہے) بند کا اچھا ردعمل رہا اور ہمیں معلوم بھی ہوگیا کہ کسان ہمارے ساتھ ہیں۔ ایڈی یورپا نے مزید کہاکہ اس بند کے لئے پارٹی نے کسی بھی ادارہ کا تعاون حاصل نہیں کیا تھا۔ وزارت کی تشکیل میں ہورہی تاخیر پر کانگریس جے ڈی ایس حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کمار سوامی اعتماد کا ووٹ حاصل کئے 5؍دن ہوگئے لیکن ابھی تک وزارت کی تشکیل نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ لوگ اس سے محسوس کرسکتے ہیں کہ کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان کس قدر تال میل ہے۔ قلمدانوں کی تقسیم کا ڈرامہ اب نئی دہلی میں چل رہا ہے۔ راہل گاندھی ہندوستان میں نہیں۔ وہ امریکہ میں ہیں اور کابینہ کی تشکیل کی ذمہ داری غلام نبی آزاد کو دی گئی ہے۔ عوام اندازہ لگاسکتے ہیں کہ مخلوط حکومت کتنی موثر ہے۔ سابق وزیراعظم دیوے گوڑا پر حملہ کرتے ہوئے ایڈی یورپا نے کہاکہ وہ آنے والے دنوں میں دستاویزی ثبوتوں کے ساتھ انہیں بے نقاب کریں گے اور کہا کہ مجھے دیوے گوڑا سے پارلیمانی زبان سیکھنے کی ضرورت نہیں۔