گولہ بارود کی کمی پر کانگریس کا سوال،دفاعی شعبہ میں لاپرواہی برتنے پر پی ایم جواب دیں
نئی دہلی،23؍جولائی(ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)کمپٹرولر اینڈآڈیٹرجنرل (سی اے جی)کی رپورٹ میں ہندوستانی فوج کے پاس ہتھیاروں،خاص طورپرٹینک اوردیگرتوپ کی بھاری کمی کی رپورٹوں کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کانگریس نے قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے)کی مرکزی حکومت پر حفاظت فورسز کے فی لاپرواہی برتنے کا الزام لگایا۔کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کہاکہ وزیراعظم اوران کی حکومت کو یقینی طور پر اس کا جواب دینا ہوگا، کیونکہ جب سے ان کی حکومت بنی ہے، وہ ملک کے دفاع فورسزکے تئیں لاپرواہی برت رہے ہیں۔آنند شرما نے کہاکہ اب اگر ملک تیار نہیں ہے، یا مکمل طور تیار نہیں ہے اور ضروریات بنی ہوئی ہیں اور گزشتہ تین برسوں سے ہتھیاروں اور آلات کی اشد ضرورت کو پورا نہیں کیا گیا ہے، تو یقینی طور پر اس حکومت سے کہیں نہ کہیں توچوک ہوئی ہے۔شرماجمعہ کو پارلیمنٹ میں پیش کی گئی سی اے جی کی رپورٹ کے تناظر میں یہ الزام لگا رہے تھے، جس میں کہا گیا ہے کہ ملک کے دفاع فورسز کے پاس حالت جنگ میں ہتھیاروں کے کافی اسٹوریج میں کوئی اضافہ نہیں ہواہے۔قابل ذکر ہے کہ حالت جنگ میں 40دن تک استعمال کے قابل ہتھیاروں کا ذخیرہ رکھا جاتا ہے۔جموں وکشمیرمیں کنٹرول لائن پرپاکستان کے ساتھ اور شمال مشرقی میں چین کے ساتھ چل رہی سرحدی کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے شرما نے کہاکہ ایسے وقت میں جب ملک دو سمتوں میں سرحد پر کشیدگی کا شکار ہے، سی اے جی کی رپورٹ میں ہوایہ انکشاف پریشان کرنے والاہے۔